نئی دہلی، سماج نیوز:ہیرا گروپ آف کمپنیز پچھلے چار سالوں سے اس جد و جہد میں لگاتار آزمائشوں کے دور سے گزر رہی ہے۔ ہیرا گروپ آف کمپنیز کو سب سے بڑا چیلنج یہ لاحق ہے کہ ہر حالت میں ہیرا گروپ آف کمپنیز میں لگائے گئے تمام ملک بھر کے لوگوں کی امانتیں ان لوگوں سے بچانا ہے جو اس کے دشمن بنے ہوئے ہیں، اور ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کے پیسوں سے بنائی گئی جائیدادوں، دفاتر اور ذرائع کو اپنی طاقتوں کے ذریعہ چھین لینا چاہتے ہیں۔ اس کام کے لئے سب سے پہلے سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کو گرفتار کیا گیا۔ بورڈ آف ڈائرکٹرس کو بھی قید کرنے کے لئے ڈر کا ماحول گرم کیا گیا۔ دفاتر پر تالے لگائے گئے۔ ڈیٹا سینٹر کو نوچ اور کاٹ کر لے جایا گیا۔ ہیرا گروپ کی جائیدادوں ، مالز اور مارٹ میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں کو مار پیٹ کر بھگا کر قبضہ کر لیا گیا۔ ہیرا گروپ کے اپارٹمنٹس میں کرایہ پر رہنے والے لوگوں کو بھی زدو کوب کیا گیا۔ اور عدالتی کارروائی میں رخنہ ڈال کر ہیرا گروپ کو کمزور سے کمزور ترین کرنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن دور اندیش ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ، ان کے بورڈ آف ڈائرکٹرس اور مخلص احباب کی کوششوں سے بہترین لائحہ عمل کو اپناتے ہوئے تمام جانچ ایجنسیوں کو بحسن و خوبی جواب اور جانچ پڑتال میں امداد کی گئی، جس کے سبب تمام عدالتی فیصلے ہیرا گروپ کے حق میں ہمیشہ ہی قائم رہے۔
لیکن ہندستان کا عوام اور خاص طور سے وہ لوگ جو ہیرا گروپ کے سرمایہ کار ہیں ان کے سوالات یہ رہے ہیں کہ ابھی کتنے دن اور لگیں گے کہ ہیرا گروپ سے لوگوں کو پیسے میسر ہوں گے۔ تو اس سوال کا جواب تمام جانچ پڑتال اور قریبی ذرائع سے بات چیت کے بعد پتہ یہ چلتا ہے کہ ہیرا گروپ اب محض ایک قدم دور ہے کہ وہ لوگوں کو پیسوں کی ادائیگی کردے۔ کیونکہ جب سے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ بازیاب ہو کر آئی ہیں سپریم کورٹ سے اس بات کی اپیل کرتی رہی ہیں کہ ہمیں لوگوں کے پیسے واپس کرنا ہے، لہٰذا اصل سرمایہ کاروں کی جانچ پڑتال کے لئے کمپنی کا ڈاٹا واپس کر دیا جائے۔ دوسرا مطالبہ یہ رہا ہے کہ کمپنی کی شہہ رگ اس کے بینک اکاؤنٹ کو کھول دئے جائیں تاکہ اس میں پڑی ہوئی بڑی رقم سے لوگوں کو پیسے ادا کر دئے جائیں۔ تیسری اہم باتوں میں سے ایک بات یہ بھی عدالت علیہ کے سامنے پیش کی گئی کہ ہیرا گروپ کا اصل سرمایہ زمینوں کی شکل میں محفوظ ہے۔ جس پر ناجائز غاصب طبقہ کنڈلی مارے ہوئے بیٹھا ہوا ہے ان سے ہیرا گروپ کی زمینوں کو چھڑا دیا جائے۔ تاکہ اصل ذرائع سے پیسوں کی ادائیگی کا سلسلہ جاری رہے۔ سپریم کورٹ نے بھی ایک دوبار نہیں بارہا ہیرا گروپ کے مطالبات کو تسلیم کیا اور ایجنسیوں کو حکم دیا گیا کہ ڈیٹا ، اکاؤنٹ اور زمینوں کو حوالے کر دیا جائے۔ لیکن غیر ضروری تاخیر عمل میں آتی رہی اور کوئی نا کوئی بہانا ٹال مٹول کے ذریعہ درمیان میں بہانے باز ایجنسیوں کے ذریعہ لایا جاتا رہا۔ جس کا مقصدلوگوں کو پریشان کرنا، کمپنی کو کمزور کرنا اور معاملے کو طول دینا ہی تھا۔
ماضی قریب کے عدالتی معاملے کی جانکاری کے تعلق سے اگر کہا جائے تو سپریم کورٹ کے اپڈیٹ میں یہ بات نکل کر سامنے آئی تھی کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز کو اس کی زمین و جائیدادیں تمام زمین مافیاؤن سے چھڑا کر دے دی گئی ہے۔ اب ان زمینوں کو چونکہ سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے عہد کے مطابق فروخت کرکے سرمایہ کاروں کو ان کی امانت دینے کی بات طے پائی تھی۔ لہذا سپریم کورٹ نے اس بات کے لئے کمپنی کو کہا کہ ایک زمین جس کی کل مارکیٹ ویلیو 641 کروڑ ہے اس کو فروخت کرے اس رقم کا اسٹیٹمنٹ سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے۔ ملی خبر کے مطابق اس نشانے کو کمپنی اور اس کی سی ای او نے مکمل کر لیا ہے۔ اندازہ اس بات کا لگایا جا رہا ہے کہ سپریم کورٹ اتنے بڑے پیسوں کے مقدار کو دیکھنے کے بعد یہی حکم نافذ کرے گا کہ ہیرا گروپ آف کمپنیز اور اس کی سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ان 641کروڑ روپئے کو لوگوں کو ان کی امانتیں پہنچانے میں خرچ کردیں۔ لہذا ان تمام شواہد سے یہ بات سمجھنا بعید از قیاس نہیں ہے کہ اگلی تاریخ ہیرا گروپ کے سرمایہ کاروں کے لئے ایک سنہری تاریخ اور کمپنی کے لئے نیا روشن آغاز ہوگا جب ہزاروں لوگوں کو راحت ملنا شروع ہو جائے گی۔
اگر گزشتہ دنوںکے آئینہ میں دیکھا جائے تو یہ بھی نہیں کہا جا سکتا کہ کمپنی نے لوگوں کو تنگ دستی کے باوجوداپنی وسعت کے بقدر پیسے نہ لوٹائے ہوں ، ہزاروں لوگوں کو پیسے دے کر راحت دی گئی ہے۔ لیکن مہنگائی اور لوگوں کی ضرورتوں کے بیچ ملک میں بے روزگاری اور کاروبار کی کمی کے ماحول میں ایک بڑے رقم کے تقسیم کی ضرورت پڑ رہی ہے۔ اور سپریم کورٹ کے رویہ اور ہیرا گروپ کی موجودہ حالت جس میں زمینوں کی فراہمی، اکاؤنٹس کے کھولے جانے کے احکام بھی اسی بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ عوام کو ہیرا گروپ سے راحت میسر ہونے میں محض آخری تاریخ 28 جولائی ثابت ہو سکتی ہے۔