بھاجپا کے شدت پسند افراد کی خاموشی بجرنگ دل اور ہندو شدت پسند افراد کیلئے سود مند ٹانک
سہارنپور، سماج نیوز(احمد رضا) بھاجپا کے زیر اقتدار علاقوں میں انسانیت کو شرمسار کرنے والی سیکڑوں مثالیں تاریخ کے اوراق میں درج ہو چکی ہیں 2014 سے 8جون 2023 تک امن پسند اور صبر کرنے والی ملک کی بڑی آبادی کو ظلم کا شکار بنا یا ہوا ہے مسلم قیادت اور سیکولر نظریات والے افراد خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں تباہ اور برباد مسلم طبقہ کو کیا جا رہا ہے یاد رکھیں کہ ظلم کے مٹنے کا وقت بھی آنے والا ہی ہے اللہ تعالیٰ کی لاٹھی جب پڑتی ہے تو سب کچھ سونامی کی مانند نیست و نابود ہو ہی جا تا ہے! سوشل قائد محمد علی ایڈوکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے واضع کیا ہے کہ ملک بھر میں جہاں جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت والی سرکار یں اقتدار پر قابض ہیں وہاں مسلم طبقہ کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا جا رہا ہے وہ سبھی کے سامنے ہیں پہلے اتر پردیش پھر مدھیہ پردیش پھر مہاراشٹرا اور اب اتراکھنڈ کے بیشتر علاقوں میں مسلم طبقہ کے خلاف جو ظلم اور جبر کیا جا رہا ہے اس ظلم اور جبر کو بھلا کون بھلا سکتا ہے آسام اور تریپورہ میں ظلم ستم ڈھانے کے بعد منی پور کو فرقہ پرست افراد نے جلا کر راکھ کر ڈالا آج کل مہاراشٹرا،راجستان اور اتراکھنڈ میں مسلم طبقہ کے افراد کا سانس لینا مشکل کر دیا گیا ہے جو ہر صورت غیر قانونی اور غیر آئینی کاروائی ہے سینئیر ایڈوکیٹ محمد علی نے صاف طور سے کہا کہ آخر مسلم طبقہ کے صبر کا امتحان کب تک لیا جائے گا کوئی تو حق کی حمایت میں آواز بلند کرنے کی کوشش کر کے دکھائے مسلم طبقہ کے صبر کا امتحان ہندو شدت پسند افراد کے لئے بے حد خطرناک ثابت ہو گا فیصلہ قدرت کے ہاتھ سے ہی ہوگا یاد رہے ظلم پھلتا پھولتا ضرور ہے مگر غبارہ کی مانند اسکی ہوا بھی جلد ہی نکل جا یا کرتی ہے آپ مسلم طبقہ پر ظلم ڈھا کے خوش مت ہونا وقت کو کروٹ بدل تے دیر نہی لگتی ہے۔ کرناٹک میں عوام کی بد دعائیں گھمنڈ کو چکنا چور کرتے ہوئے نکمی سرکار کو ہوا میں اڑا لے گئی اب مدھیہ پردیش ، آسام ،تریپورہ ،اتراکھنڈ ،مہاراشٹرا اور اتر پردیش میں بھی عوام کا غصہ طاقت کے نشہ میں شرابور ان جابر بھاجپا سرکار وں کو لے ڈوبیگا وقت تیزی سے چلتا ہے وقت انہی کا ساتھ دیتا ہے کہ جو وقت کے ساتھ وقت کا احترام کرتے ہوئے چلتے ہیں بھاجپا کے زیر اقتدار والی سرکاریں گزشتہ 9 سال کی مدت میں مسلم طبقہ کے لئے تباہی اور بربادی لیکر آئی ہیں مسلم طبقہ کے افراد پر انکی املاک پر اور انکی نسل نو کے مستقبل پر جو ظلم اور ستم ڈھایا گیا وہ سبھی جانتے ہیں ہمارے 12 سال کے بچوں کو گولی اور لاٹھیوں کا نشانہ بنایا گیا ہمکو ہی ملزم بناکر ہمکو ہی جیلوں میں ٹھونسا گیا ہمکو نمازِ ادا کرنے سے روکا گیا آزان دینا بھی جرم بنادیا گیا ہے ہماری بہو بیٹیوں کو حجاب پہننے سے روکنے کی بھر پور کوششیں کی گئیں ہمارے خلاف نفرت آمیز بیانات دئے گئے ہمارے خلاف کشمیر فائل اور کیرالہ اسٹوری کے ذریعے عوام کے دلوں میں زہر گھولنے کی کوششیں کی گئیں کل ملاکر ہمکو نیست و نابود کر نے میں ان سرکاری حمایت یافتہ افراد نے کچھ بھی کسر نہیں چھوڑی، مگر اللہ تعالیٰ سب سے بڑا بادشاہ ہے اسکی ذات مبارک پر یقین کامل کے ساتھ ہم کل بھی زندہ تھے آج بھی زندہ ہیں اور ہم کلمہ طیبہ کے ساتھ آنے والی قیامت تک زندہ رہیں گے یہ بھی سچ ہے کہ امت مسلمہ قرآن مجید اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مانتے ہوئے ہمیشہ ترو تازہ اور سینہ تانہ ظلم اور جبر کے سامنے پہاڑ کی مانند ڈ ٹی رہیگی یہی اللہ تعالیٰ کے عظمت اور رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی وفاداری اور پاکی کی زندہ جاوید مثال ہے۔