Samaj News

کانگریس کی’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ میگا ریلی:سچ اور عدم تشدد کیساتھ ہٹائیں گے مودی -آر ایس ایس سرکار: راہل گاندھی

دہلی کے رام لیلا گراؤنڈ میں کانگریس کی’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ میگا ریلی کا انعقاد،ملک بھر سے پارٹی کے سینئر قائدین، اراکین پارلیمنٹ اور بڑی تعداد میں کارکنان ہوئے شریک،ووٹ اور آئین کے تحفظ کا کانگریس کا عزم، کانگریس رہنماؤں کا الیکشن کمیشن اور حکومت پر جمہوریت کو کمزور کرنے کا الزام،بی جے پی کو اقتدار سے ہٹا کر ہی سچائی کی فتح ہوگی: ملکارجن کھڑگے، بی جے پی سے ملے ہوئے ہیں الیکشن کمشنر گیانیش کمار: راہل گاندھی،آئین نے عوام کو ووٹ کا حق دیا، آج اسی حق کو کمزور کیا جا رہا ہے: پرینکا گاندھی

زاہد اختر

نئی دہلی، سماج نیوز سروس: کانگریس نے دہلی کے رام لیلا میدان میں ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے ایک میگا ریلی کا انعقاد کیا، جس میں ملک بھر سے پارٹی کے سینئر قائدین، اراکینِ پارلیمنٹ اور بڑی تعداد میں کارکنان شریک ہوئے۔ ریلی کا مرکزی موضوع ووٹ چوری، انتخابی عمل میں شفافیت اور جمہوری اداروں کے تحفظ کا مطالبہ تھا۔آئین اور جمہوریت کے تحفظ کی لڑائی قرار دیتے ہوئے کانگریس قائدین نے کہا کہ حکومت اور الیکشن کمیشن کے درمیان مبینہ ملی بھگت سے عوام کے حق رائے دہی کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ملک بھر کی مختلف ریاستوں سے کانگریس کارکنان ریلی کے لیے راجدھانی دہلی کے رام لیلا میدان میں جمع ہوئے۔ اس موقع پر کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے ، سابق صدر راہل گاندھی ، سابق صدر سونیا گاندھی ، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا ، گورو گوگوئی ، جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال ، جے رام رمیش ، اور سچن پائلٹ سمیت کئی دیگر سینئر لیڈران موجود تھے۔
’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی کا نظریہ ہی ملک کو بچا سکتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ آر ایس ایس کا نظریہ ایسا نہیں ہے جو ملک کو بچائے اور بی جے پی آئین کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی غریبوں کو دوبارہ غلام بنانا چاہتی ہے۔ کانگریس نے ہندوستان کی آزادی حاصل کی، اور آج، پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران، وزیر اعظم نریندر مودی بیرون ملک فرار ہوگئے اور ایوان میں سوالوں کا جواب نہیں دیتے۔ کانگریس الیکشن ہار سکتی ہے ، لیکن اس کا نظریہ زندہ ہے ، جب کہ بی جے پی ایک الیکشن ہارنے کے بعد فنا ہو جائے گی۔کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اتوار کو کہا کہ بی جے پی کی حکومت ووٹ چوری کے ذریعے قائم کی گئی اور جھوٹ پر کھڑی اس حکومت کی حقیقت اب عوام کے سامنے آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم کو گمراہ کرنے والی اس حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنا وقت کی ضرورت بن گیا ہے۔دہلی کے رام لیلا میدان میں کانگریس کی ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ جھوٹ پر مبنی ہے، جبکہ کانگریس سچائی کے نظریے پر یقین رکھتی ہے۔ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کے قائد راہل گاندھی سچائی کے اسی نظریے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں اور پارٹی کارکنوں کو چاہیے کہ وہ اس جدوجہد کو مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھائیں اور ملک میں ووٹ چوری کے کھیل کو ختم کریں۔کھڑگے نے کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو آگے نہیں لے جا سکتا، کیونکہ جھوٹ میں کبھی طاقت نہیں ہوتی۔ اسی وجہ سے موجودہ حکومت خوف زدہ ہے اور پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دینے سے گریز کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت سے اہم سوالات پوچھے جا رہے ہیں مگر پارلیمنٹ میں ایک بھی سوال کا جواب نہیں دیا جا رہا۔ ایس آئی آر جیسے سنجیدہ معاملے پر بحث کے بجائے وندے ماترم کے نعروں کے ذریعے عوام کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔کانگریس صدر کے مطابق بی جے پی قیادت کا اعتماد متزلزل ہو چکا ہے، کیونکہ وہ سچ کے سامنے آنے سے خوف زدہ ہے۔ اب انہیں اندازہ ہو گیا ہے کہ ووٹ چوری کی سازش بے نقاب ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کا نظریہ غریبوں کے مفاد کے خلاف ہے، اسی لیے اسے ختم کرنا ضروری ہے اور اس کا پہلا قدم بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کرنا ہے۔کھڑگے نے کہا کہ آئین ہر شہری کو ووٹ کا حق دیتا ہے مگر بی جے پی حکومت غریبوں سے یہ حق چھیننے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت غربت کو بڑھاوا دے کر اپنے چند امیر دوستوں کو ارب پتی بنا رہی ہے۔ کانگریس کی جدوجہد غریبوں کے مفاد میں، ووٹ چوری اور جھوٹ کے خلاف، اور آئین و شہری حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس جدوجہد میں کانگریس کا ساتھ دیں تاکہ غریب مخالف حکومت کو اقتدار سے بے دخل کیا جا سکے۔
’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا کہ گاندھی جی نے سچائی کو سب سے اہم قرار دیا تھا، اور یہ کہ ہندوستانی روایت ’’ستیہ میو جیتے‘ اور ’’ستیم شیوم سندرم‘‘ پر مبنی ہے۔ آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی سوچ طاقت کو ترجیح دیتی ہے، سچائی کو نہیں۔ آج ملک سچ اور جھوٹ کے درمیان جنگ لڑ رہا ہے اور کانگریس سچ کے راستے پر چل کر موجودہ حکومت کو اقتدار سے ہٹائے گی۔ کچھ الیکشن کمشنر بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کر رہے ہیں، اور حکومت نے ان کے تحفظ کے لیے قانون میں تبدیلی کی ہے۔ ووٹ کی چوری آئین پر حملہ ہے اور کانگریس اس جنگ کو آخری دم تک لڑے گی۔’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس رہنما راہل گاندھی نے مودی حکومت پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاتما گاندھی سچ کو سب سے بڑی طاقت مانتے تھے، اسی لیے ’ستیہ میو جیتے‘ کہا گیا۔ راہل گاندھی نے آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ کہتے ہیں دنیا سچ کو نہیں بلکہ طاقت کو مانتی ہے، جبکہ ہماری نظریاتی بنیاد یہ ہے کہ سچ ہی سب سے اہم ہے۔ ان کے مطابق موہن بھاگوت کا نظریہ سچ نہیں بلکہ اقتدار کو ترجیح دیتا ہے۔راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس سچ کے ساتھ کھڑی ہو کر نریندر مودی اور آر ایس ایس کی حکومت کو اقتدار سے ہٹائے گی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت ووٹ چوری کے سہارے اقتدار میں ہے اور انتخابات کے دوران ووٹ خریدنے کے لیے پیسے بانٹے جاتے ہیں۔انہوں نے الیکشن کمشنر گیانیش کمار پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وہ بی جے پی کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ راہل گاندھی کے مطابق مودی حکومت نے الیکشن کمشنر سے متعلق قانون میں تبدیلی کی ہے، جس کے بعد کمشنر کے خلاف کارروائی ممکن نہیں رہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اقتدار میں آ کر اس قانون کو بدلے گی اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے گی۔راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ملک کے مختلف حصوں میں بی جے پی نے ووٹ چوری کی اور کانگریس نے اس کے ثبوت بھی پیش کیے ہیں کہ کس طرح لاکھوں ووٹوں میں ہیر پھیر کی گئی۔ ان کے مطابق ووٹ چوری بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر سیدھا حملہ ہے اور اگر یہ ووٹ چوری نہ ہو تو عوام پانچ منٹ میں اس حکومت کو ہٹا دیں۔اپوزیشن رہنما نے کہا کہ ملک میں دو نظریات کے درمیان جدوجہد جاری ہے—ایک وہ جو سچ کے بجائے اقتدار کو اہمیت دیتا ہے، اور دوسرا وہ جو سچ کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے ڈی این اے میں جھوٹ اور ووٹ چوری شامل ہے، مگر آخرکار سچ کی ہی جیت ہوگی اور سچ کے راستے ہی بی جے پی کو اقتدار سے باہر کیا جائے گا۔
’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے عنوان سے میگا ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ جب ملکارجن کھرگے اور راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں ایس آئی آر اور ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھایا تو حکومت نے بحث سے بچنے کی کوشش کی۔ گزشتہ عام انتخابات کے دوران وزرائے اعلیٰ کو جیل بھیج دیا گیا ، کانگریس کے بینک کھاتوں کو منجمد کر دیا گیا اور بدعنوانی کے بے بنیاد الزامات لگائے گئے۔ جو لوگ دباؤ برداشت نہیں کر سکے وہ بی جے پی میں شامل ہو گئے اور اس کی واشنگ مشین میں صاف ہو گئے۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ’ووٹ چور گدی چھوڑ‘ کے نعرے لگائے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی قیمت کیا ہے، اسے سمجھنا بہت ضروری ہے۔ ملک کے اداروں کو کچلا جا رہا ہے۔ ایسے میں تمام لوگوں کو اس کے خلاف ایک ساتھ اٹھ کھڑا ہونا چاہیے۔پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ملک کی عدلیہ دباؤ میں ہے۔ گزشتہ انتخابات میں کانگریس پارٹی کے اکاؤنٹ ضبط کر دیے گئے۔ ای ڈی اور سی بی آئی بھیجی گئیں۔ آج پارلیمنٹ کو دیکھیے، مشکل سے ایک سیشن میں ایک یا دو بحث ہوتی ہے۔ جب راہل گاندھی اور ملکارجن کھڑگے نے مسئلہ اٹھایا کہ ہمیں بحث کرنی ہے ووٹ چوری کے مسئلہ پر۔ لیکن یہ ماننے کو تیار نہیں ہو رہے تھے۔ وہ تب تیار ہوئے جب ’وندے ماترم‘ پر بحث کی بات ہوئی۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ یہ ’ووٹ چوری‘ کرتے ہیں اور اسی سے جیت جاتے ہیں۔ راہل گاندھی نے اس کے ثبوت دیے۔ بہار میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے دوران لوگوں کے کھاتوں میں 10-10 ہزار روپے ڈالے گئے اور الیکشن کمیشن خاموش تماشائی بنے رہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ ہم آپ سے یہ کہنے آئے ہیں کہ ہم لڑتے رہیں گے اور کبھی جھکیں گے نہیں۔پرینکا گاندھی نے دعویٰ کیا کہ اگر ملک میں انتخابات صحیح طریقے سے اور بیلٹ پیپر سے کرائے جائیں تو بھارتیہ جنتا پارٹی کوئی بھی انتخاب نہیں جیت سکتی۔ کانگریس لیڈر نے یہ بھی کہا کہ بی جے پی اور وزیر اعظم مودی کے تئیں لوگوں کا اعتماد کم ہو رہا ہے، صرف الیکشن کمیشن کی بدولت انتخاب جیتے جا رہے ہیں۔پرینکا گاندھی نے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظر ثانی (ایس آئی آر) کے مسائل پر دعویٰ کیا کہ اترپردیش میں 3 کروڑ نام ووٹر لسٹ سے حذف کر دیے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بہار اسمبلی انتخاب میں شکست کو لے کر کانگریس حامیوں کو مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ کیونکہ یہ انتخاب 65 لاکھ لوگوں کے نام ووٹر لسٹ سے حذف کر کے اور ضابطہ اخلاق کے درمیان لوگوں کے کھاتوں میں 10-10 ہزار روپے ٹرانسفر کر کے چوری ہوا ہے۔پرینکا گاندھی کا کہنا ہے کہ ’’جب سب اداروں کو کچلا جا رہا ہے، تو ایک ایک ہندوستانی کو اٹھنا چاہیے، جاگنا چاہیے اورسمجھنا چاہیے کہ ملک کے لوگوں پر حملہ ہو رہا ہے۔‘‘ پرینکا گاندھی نے کہا ’’چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور الیکشن کمشنر سکھبیر سنگھ سندھو اور وویک جوشی کے ناموں کو ملک کبھی نہیں بھولے گا، ایک روز ان کو جواب دینا ہوگا۔‘‘
لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر گورو گوگوئی نے کہا کہ آئین کے بانیوں اور مجاہدین آزادی نے ملک کے شہریوں کو ووٹ کا سب سے اہم حق دیا۔ بی جے پی ووٹ چوری کے ذریعے 1.4 بلین لوگوں کی آواز کو دبانا چاہتی ہے۔ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ تک مارچ سے لے کر عام آدمی کے ووٹ کے حق کے تحفظ کے لیے جدوجہد کی ہے اور کانگریس پارٹی اس حق کے تحفظ کے لیے کسی بھی حد تک جائے گی۔ہماچل پردیش کے وزیر اعلی سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ بی جے پی ووٹ چوری کے ذریعے جمہوریت اور آئینی اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔ انتخابی عمل میں دھاندلی سے جمہوریت کو شدید خطرہ لاحق ہے۔کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ راہل گاندھی نے متعدد بار ووٹ چوری کے ثبوت پیش کیے ہیں ، اس کے باوجود الیکشن کمیشن نے ایک بھی پریس کانفرنس نہیں کی۔ ملک کو جواب چاہیے کہ بی ایل او خودکشی کیوں کر رہے ہیں۔ کسان اور نوجوان مہنگائی اور بے روزگاری سے دوچار ہیں اور کانگریس کے کارکن اب ووٹ چوری روکنے کے لیے ہر بوتھ پر کھڑے ہوں گے۔پنجاب کانگریس کے صدر امریندر سنگھ راجہ وارنگ نے کہا کہ ملک بھر میں یہ بات ہے کہ بی جے پی نے ووٹ چوری کے ذریعے انتخابات کو متاثر کیا ہے۔ کانگریس ایک ایسی پارٹی ہے جہاں سب کی آواز سنی جاتی ہے اور کوئی ایک شخص حکم نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی میں فیصلے بحث کے بعد ہوتے ہیں۔مدھیہ پردیش کانگریس کے صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہندوستان میں عوام کا اعتماد تبھی بنے گا جب انہیں یقین ہو کہ وہ اپنی حکومت اور نمائندے خود چن رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن سے متعلق پیش رفت نے عدم اعتماد کا احساس پیدا کیا ہے۔ اسے جمہوریت پر بڑا حملہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس اپنی آخری سانس تک ووٹ کے تحفظ کے لیے یہ جنگ لڑے گی۔دیگر قائدین نے بھی ریلی سے خطاب کیا۔ دہلی کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ پانچ کروڑ سے زیادہ لوگ ’ووٹ چور، گدی چھوڑ‘ مہم کی حمایت کر چکے ہیں۔ سچن پائلٹ نے ووٹ چوری کے معاملے پر الیکشن کمیشن کی خاموشی پر سوال اٹھایا، جبکہ گورو گوگوئی نے کہا کہ کانگریس کارکن ہر بوتھ پر ووٹ کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوں گے۔

Related posts

زمین سے جڑے لیڈر ہیں کھڑگے: سونیا گاندھی

www.samajnews.in

قرآن مجید کی تلاوت اور ہم فرزندان توحید

www.samajnews.in

یوکرین جنگ کی ہولناک تصویر: جب حاملہ ماں نوزائیدہ بچے کیساتھ ہلاک ہوئیں

www.samajnews.in