نئی دہلی: اڈانی گروپ کیخلاف الزاموں کی تحقیقات کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کے مطالبے کے سلسلے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں ہنگامہ کرنے والے حزب اختلاف کے لیڈروں نے جمعرات کو پارلیمنٹ کے احاطے میں انسانی زنجیر بنائی۔کانگریس کی قیادت میں تقریبا پندرہ حزب اختلاف کی بڑی تعداد نے پارلیمنٹ کے احاطے میں انسانی سیریز بنا کر اڈانی گروپ کے خلاف الزاموں کی جانچ کیلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے تشکیل کا مطالبہ کیا۔تمام گروپ کے ارکان اس کمیٹی کے مطالبے سے متعلق تختیاں ہاتھ میں لے کر نعرے بازی کر رہے تھے ۔ارکان وزیر اعظم ایوان میں جاکر جواب دو کے نعرے لگا رہے تھے ۔انسانی زنجیر بنانے والے گراپ میں کانگریس، سماجوادی پارٹی،بائیں بازو،عام آدمی پارٹی، ڈی ایم کے ، بھارت راشٹر سمیتی،نیشنل کانفرنس،شیوسینااودھو بالا صاحب ٹھاکرے وغیرہ کے لیڈروں نے حصہ لیااڈانی کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے پارلیمنٹ میں بحث اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے تحقیقات کے مطالبہ پر لگاتار احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس معاملہ پر پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں بھی تعطل جاری ہے۔ دریں اثنا، اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے پارلیمنٹ کے باہر انسانی زنجیر بنا کر احتجاج کیا۔ کانگریس کارکنوں نے بھی اڈانی تنازعہ پر دہلی میں احتجاج کیا اور مشترکہ پارلیمانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔احتجاج میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے بھی شرکت کی۔ انہوں نے مرکز پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا ’’حکومت جے پی سی سے کیوں ڈرتی ہے۔ جس مطالبے کے لیے ہم نے کل احتجاج کیا تھا آج بھی وہی ہے۔ ہمارا جے پی سی کا مطالبہ ہے لیکن یہ حکومت نہیں مان رہی، اس لیے آج ہم نے انسانی زنجیر بنائی۔ جب ان کے پاس اکثریت ہے تو وہ جے پی سی سے کیوں ڈرتے ہیں۔‘‘ادھر، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے حکومت پر الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ انہیں اپنی بات رکھنے کا موقع نہیں دے رہے۔ قبل ازیں، ہم خیال اپوزیشن جماعتوں کے قائدین نے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر راجیہ سبھا میں قائد حزب اختلاف ملکارجن کھڑگے کے چیمبر میں ملاقات کی، جس میں ڈی ایم کے، این سی پی، آر جے ڈی، بی آر ایس، سی پی ایم، سی پی آئی، شیو سینا ادھو ٹھاکرے دھڑے اور عآپ سمیت کئی اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران نے شرکت کی۔میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہیں دینا چاہتی ہے تاکہ اڈانی مسئلہ پر پارلیمنٹ میں بحث نہ ہو۔ انہوں نے کہا ’’پارلیمنٹ کو کام کرنے کی اجازت نہ دینا اور اڈانی کیس کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کی تحقیقات کے ہمارے مطالبے کو نظر انداز کرنا ان کی سازش ہے۔ وہ بے روزگاری اور مہنگائی کے مسائل پر بات نہیں کرنا چاہتے۔‘‘اس سے پہلے بدھ کو اپوزیشن نے اڈانی کے معاملے پر مودی حکومت کے محاصرہ کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے دفتر تک مارچ کیا لیکن دہلی پولیس نے انہیں دفعہ 144 کا حوالہ دیتے ہوئے درمیان میں ہی وجے چوک پر روک دیا۔ اس کے علاوہ کانگریس کارکنان ملک بھر میں احتجاج کر رہے ہیں۔