واشنگٹن: امریکی کیپٹل بلڈنگ (امریکی پارلیمنٹ) کے احاطے کے باہر 6جنوری 2021 کو ہوئے حملے کی جانچ کررہی ایک خصوصی سلیکٹ کمیٹی نے پیر کو اپنی حتمی سماعت کی۔ جانچ پینل کی نائب صدر لیز چینی نے کہا کہ ثبوت سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی ’سنگین اخلاقی ناکامی‘ کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیپٹل ہل واقعہ کے لیے ڈونالڈ ٹرمپ ذمہ دار ہیں۔ جب تشدد ہورہا تھا تو انہوں نے مداخلت نہیں کی تھی۔ امریکی ہاوس اور ریپریزنٹیٹیو کے پینل نے وفاقی استغاثہ سے کہا کہ وہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر کیپٹل حملے میں ان کے کردار کے لیے رکاوٹ اور بغاوت کا الزام عائد کریں۔رپورٹ کے مطابق6جنوری کے فسادات کی جانچ کررہی ہاوس کمیٹی نے سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف کئی مجرمانہ الزامات پر آگے کی کارروائی کے لیے ریفرل کو منظوری دینے کے لیے ووٹنگ کی۔ حالانکہ، یہ محکمہ انصاف پر منحصر ہوگا کہ وہ ٹرمپ کو قصوروار ٹھہرائے یا نہیں، لیکن امریکی کانگریس اپنی تحقیقات کے نتائج کے ساتھ اپنی حتمی رپورٹ بدھ کو جاری کرے گی جس سے سابق صدر کے خلاف کیس کو سمجھنے میں مدد مل سکتی ہے۔جانچ پینل نے کہا کہ ٹرمپ آخر کار اس حملے کے لیے ذمہ دار تھے۔ عوام اور محکمہ انصاف کے سامنے اس حقیقت کو ثابت کرنے کے لیے کئی سارے ثبوت اکٹھا کیے گئےہیں، جو یہ ثابت کرتا ہے کہ کیوں ٹرمپ کے خلاف کئی جرائم کے لیے مقدمہ چلایا جانا چاہیے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق، کمیٹی نے پیر کو اپنا آخری پبلک سیشن منعقد کیا، جس میں فساد اور تشدد میں ٹرمپ کے رول کو لے کر پینل کی تفصیلی جانچ کی حتمی رپورٹ کو سامنے رکھا گیا۔