لمبنی پردیش کے وزیر داخلہ کے بدست انعامات تقسیم، پروگرام کے مشرف تھے مولانا قمر الدین ریاضی
لمبنی پردیش میں حج ہاؤس کا ہوگا قیام،وزیر داخلہ لمبنی پردیش سنتوش پانڈے نے دی منظوری
زاہدآزاد جھنڈانگری
جھنڈا نگر؍نیپال، سماج نیوز سروس: جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگرنیپال ملک نیپال کا ایک سو دس سالہ مرکزی ادارہ ہے، اس ادارے کا قیام 1914عیسوی میں بزرگ شخصیت الحاج نعمت اللہ کے ہاتھوں عمل میں آیا ۔ یہ جامعہ اپنے تمام شعبہ جات کے ذریعہ وطن عزیز اور امت مسلمہ کی تعمیر ترقی کے لئے رواں وداں ہے، جامعہ کے جملہ شعبہ جات میں بزم رحمانی ایک فعال شعبہ ہے،جو ملت اسلامیہ کے نونہالوں کو بنانے وسوارنے میں کوساں ہے،اسی پلیٹ فارم کے ذریعہ طلبہ جامعہ مختلف پروگراموں کا انعقاد کرتےہیں ۔طلبہ پورے سال ہفتہ واری انجمن، تحریری وتقریری مسابقات کا انعقاد کرتے رہتے ہیں، اور تعلیمی سال کے اختتام میں سالانہ انعامی مقابلہ کا انعقاد کیا جاتاہے،سابقہ روایات کے مطابق امسال بھی طلبہ کے مابین حفظ حدیث، تحریری انعامی مقابلہ،رحمانی ٹورنامنٹ،اور تقریری انعامی مقابلہ کے انعقاد کیا گیا،
طلبہ کا یہ سالانہ تقریری انعامی مقابلہ29 جنوری تا یکم فروری 2024ء تک جاری رہا، جس میں طلبہ نے مختلف زبانوں ’’نیپالی، اردو، انگریزی، عربی‘‘ زبانوں میں تقاریر کیں مجموعی طور پر 165 طلبہ نے شرکت کی۔ان خیالات کا اظہار مشرف انجمن مولانا قمر الدین ریاضی استاد جامعہ سراج العلوم السلفیہ نے کیا ۔آپ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہاکہ بزم رحمانی کی طرف سے ایک لاکھ پچیس ہزار تک کے گراں قدر انعامات مختص کئے گئے تھے۔اس سالانہ انعامی مقابلہ کا اختتامی پروگرام آج رحمانی کمپلکس کے دیدہ زیب کانفرنس ہال میں منعقد ہوا، جس کی کی صدارت ناظم جامعہ مولاناشمیم احمد ندوی نے کی ، اور مہمان خصوصی طورپر لمبنی پردیش کے وزیر داخلہ عزت ماب سنتوش پانڈے، تھے مولانا شمیم ندوی نے وزیر داخلہ لمبنی پردیس مسٹر سنتوش پانڈے سے دو چیزوں کی گزارش کی کہ ایک یہ کہ حجاج کرام کی تربیت کےلئے پورے پردیس میں تربیتی پروگرام تاکہ حجاج کرام کی تربیت علماء کر سکیں ۔
دوسرا حج ہاوس کا قیام۔وزیر موصوف محترم سنتوش پانڈے نے دونوں کے لئے حامی بھر لی ۔ یقیناً یہ ایک بہت بڑی بات ہے ۔ان شاء اللہ آئندہ سے مدرسہ بورڈ لمبنی پردیش مولانا مشہود خاں نیپالی کے ذریعے حجاج کرام کی تربیت کی جائے گی اور جلد پہلی بار حج ہاوس کا قیام لمبنی پردیش میں ہوگا ۔ گرہ سچیو جناب لال بابو کواری نے بھی خطاب فرمایا، اسی طرح اس اختتامی پروگرام میں کرشنانگر نگرپالیکا کے نائب پرمکھ، و پرمکھ پرشاسکیے ادھکرت اسٹیج کے رونق بنے رہے،ان معزز مہمانوں کے بدست پوزیشن حاصل کرنے طلبہ کو گراں قدر انعامات سے نوازا گیا،آخر میں ناچیز راقم الحروف زاھدآزاد جھنڈانگری نے بھی مختصر تاثراتی خطاب کیا ۔ اور پروگرام کے اختتام کا اعلان کیاگیا۔پروگرام کی نظامت مولانا خالد رشید سراجی نے کی بحسن خوبی اداکی۔اس پروگرام میں عزیزم مو لانا زبیر ابن محمد حسین سراجی مولانآ قمر الدین ریاضی کے دست وبازو بنے رہے ۔یہ دونوں ایک دوسرے کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں ۔اللہ ان کی تمام خدمات کو شرف قبولیت بخشے ۔آمین