لندن: دنیا کی سب سے لمبی خاتون رومیسا گیلگی نے اپنی زندگی میں پہلی بار جہاز میں اڑان بھری۔ لہٰذا ان کی لمبائی کو دیکھتے ہوئے ترکش ایئرلائنز کو اپنی اکانومی کلاس کی 6 سیٹیں ہٹانا پڑیں۔ 7 فٹ لمبی رومیسا گیلگی کا نام گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل ہے۔ برطانوی اخبار دی مرر کے مطابق انہوں نے فلائٹ میں 13 گھنٹے کا سفر کیا۔ انہوں نے ترکی کے شہر استنبول سے امریکہ کے سان فرانسسکو کے لیے اڑان بھری۔ ایئر لائن نے طیارے کی 6سیٹوں کو اسٹریچر میں تبدیل کر دیا۔ 25 سالہ رومیسا گیلگی عام طور پر اپنی وہیل چیئر استعمال کرتی ہیں۔ دراصل انہیں ویور سنڈروم ہے، جو کہ ایک rare genetic disorder ہے۔ اس کی وجہ سے ان کا جسم تیزی سے بڑھتا ہے۔
ترکش ایئرلائنز کو ہٹانی پڑیں اکانومی کلاس کی 6 سیٹیں
گیلگی نے سوشل میڈیا پوسٹ پر اس سفر کے بارے میں لکھا’’ ‘شروع سے اختتام تک یہ سفر اچھا رہا ہے۔ یہ میرا ہوائی جہاز کا پہلا سفر تھا۔ لیکن یہ یقینی طور پر میرا آخری نہیں ہوگا… ہر ایک کا تہہ دل سے شکریہ جو میرے سفر کا حصہ رہے ہیں‘‘۔ گیلگی جو سافٹ ویئر انڈسٹری میں کام کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے کیریئر کو آگے بڑھانے اور گنیز ورلڈ ریکارڈ کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے کم از کم 6ماہ تک امریکہ میں رہیں گی۔ 2014 میں دنیا کی سب سے لمبی خاتون کے طور پر پہچانے جانے سے پہلے گیلگی کے پاس 2014 سے گنیز ورلڈ ریکارڈ تھا، جب وہ سب سے لمبی لڑکی بنیں۔ انہوں نے زندہ عورت پر سب سے لمبی انگلی، زندہ عورت پر سب سے لمبا ہاتھ اور زندہ عورت پر سب سے لمبی کمر رکھنے کا گنیز ورلڈ ریکارڈ بھی توڑا ہے۔ گیلگی اپنی معذوری کی وجہ سے عام طور پر وہیل چیئر پر چلتی ہیں، اور صرف تھوڑی دیر کیلئے چل سکتی ہیں۔