نئی دہلی،سماج نیوز : لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں مرکزی وزیر اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا مونو کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ کا حکم آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ 29 نومبر کو الزامات طے کرنے پر اپنا فیصلہ سنائے یا ایک ہفتے کے اندر سپریم کورٹ 12 دسمبر کو سماعت کرے گی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کر دی گئی ہے۔ ٹرائل کورٹ نے الزامات طے کرنے کے لیے 29 نومبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔ اس لیے ٹرائل کورٹ کو اسی دن یا ایک ہفتے کے اندر فرد جرم عائد کرنی چاہیے۔آشیش مشرا کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ گزشتہ 11 ماہ سے جیل میں ہیں۔ کسان تحریک چل رہی تھی۔ کسان گھیراؤ کر رہے تھے۔ فائرنگ کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ گاڑی کے بے قابو ہونے کا معاملہ ہے۔ اس میں ہائی کورٹ کے جج کی قیادت میں تحقیقات بھی کی گئی ہیں۔ چارج شیٹ بھی داخل کر دی گئی ہے۔ واقعہ سے 4 کلو میٹر دور ریسلنگ کا انعقاد کیا گیا، غلط بتایا گیا کہ یہ واقعہ پہلے سے منصوبہ بند تھا، کیویٹ دائر کرنے والے کا کیس سے کوئی تعلق نہیں۔ اس سے قبل سپریم کورٹ نے یوپی حکومت کو مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی درخواست ضمانت پر جواب داخل کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت دیا تھا، جب کہ متاثرین کے اہل خانہ نے ضمانت کی مخالفت کی تھی۔متاثرین کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا تھا کہ ایسے اشارے ملے ہیں کہ جرم ’’پہلے سے سوچا‘‘ تھا۔ اس واقعے میں 5افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ عدالت نے 26 ستمبر کو ریاست اتر پردیش کو نوٹس جاری کیا تھا۔ بنچ مشرا کی عرضی پر غور کر رہی ہے جس میں الٰہ آباد ہائی کورٹ کے 26 جولائی کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا، جس میں ان کی باقاعدہ ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔ آشیش مشرا کے وکیل مکل روہتگی نے کہا تھا کہ وہ دس ماہ سے جیل میں ہیں اور سپریم کورٹ ضمانت کی درخواست پر پہلے ہی نوٹس جاری کر چکی ہے۔ہائی کورٹ نے پہلے ضمانت دی تھی، لیکن سپریم کورٹ نے ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی تھی۔ یوپی حکومت نے ابھی تک اپنا جواب داخل نہیں کیا ہے۔ سپریم کورٹ لکھیم پور کھیری تشدد کیس میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ کے بیٹے آشیش مشرا کی طرف سے دائر ضمانت کی عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے آشیش مشرا کو یہ کہتے ہوئے ضمانت دینے سے انکار کر دیا کہ لکھیم پور معاملے میں 4 کسانوں کی موت ہو چکی ہے۔یہ الگ بات ہے کہ آشیش مشرا کی گاڑی موقع پر ہی برآمد ہوئی تھی۔ یہ معاملہ سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ ہائی کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ آشیش سیاسی طور پر اتنا بااثر ہے کہ وہ گواہوں اور کیس کی سماعت کو متاثر کرسکتا ہے۔واضح رہے کہ آشیش مشرا کو اس معاملے میں گزشتہ سال 9 اکتوبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے دوران ہوئے تصادم میں 4کسانوں سمیت 8لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ لکھیم پور کھیری میں مشرا کی کار سے کچلے گئے کسانوں کے کنبوں کے اراکین نے انھیں ملی ضمانت کو چیلنج پیش کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کا رخ کیا تھا۔