23.1 C
Delhi
فروری 16, 2025
Samaj News

بھائی سلمان کو جان کا خطرہ، دی گئی ’وائی پلس‘ سیکورٹی

ممبئی: بالی ووڈ کے ’دبنگ خان‘ بھائی سلمان خان جان سے مارنے کی دھمکیاں مسلسل مل رہی ہیںْ جس کے پیش نظر ان کی سیکورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے حوالہ سے خبر دی ہے کہ لارنس بشنوئی گینگ نے ایک بار پھر سلمان خان کو دھمکی دی ہے۔ یہ وہی گینگ ہے جو پنجابی گلوکار سدھو موسی والا کے قتل کا بھی ملزم ہے۔ ایسے حالات میں ریاستی حکومت اداکار کی حفاظت میں کوئی کوتاہی نہیں برتنا چاہتی، یہی وجہ ہے کہ وائی پلس کیٹیگری کی سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔سلمان خان کے علاوہ ریاست مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اور وزیر داخلہ دیویندر فڈنویس کی اہلیہ امریتا فڈنویس کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ ان دونوں ’وی آئی پیز‘ (اہم شخصیات) کے ساتھ 4 مسلح سیکورٹی گارڈز 24 گھنٹے موجود رہیں گے۔سلمان خان کی سیکورٹی اس وقت ممبئی پولس اور ریاستی حکومت کے لیے ایک اہم مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ دراصل، سلمان خان کی دھمکی سے متعلق کئی معلومات دہلی پولس سے مسلسل موصول ہو رہی تھیں۔ وہیں، پنجابی گلوکار سدھو موسی والا قتل کیس میں گرفتار کئی ملزمان نے بھی سلمان خان کے حوالہ سے کئی انکشافات کئے تھے۔
وہیں، ذرائع نے بتایا کہ ملزمان کے بیانات اور تحقیقاتی ایجنسیوں کو موصول ہونے والی معلومات کی رپورٹ پولس نے ریاستی محکمہ داخلہ کو سونپی ہے۔ جس کے بعد سلمان خان کو بندوق کا لائسنس بھی جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پنجاب، دہلی اور مہاراشٹرا پولس کو تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ لارنس بشنوئی اور گولڈی برار سلمان خان پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے۔
خیال رہے کہ کسی شخص کو سیکورٹی فراہم کی جائے یا نہیں، اس کے لیے اس ریاست کا محکمہ انٹیلی جنس رپورٹ تیار کرتا ہے اور یہ معلوم کیا جاتا ہے کہ اس شخص کو کتنا خطرہ ہے۔ رپورٹ کی بنیاد پر ہی سیکورٹی دی جاتی ہے۔ مہاراشٹر حکومت نے بالی ووڈ اداکار اکشے کمار کو ’ایکس کیٹیگریُ کی سیکورٹی فراہم کی ہوئی ہے۔ جس کے مطابق 3 پولس اہلکار اکشے کمار کو 3 مختلف شفٹوں میں سیکیورٹی کور دیتے ہیں۔ اہلکاروں کا تمام خرچ سیکورٹی لینے والا شخص برداشت کرتا ہے۔

Related posts

مولانا عرفان اشاعتی نے صاحب خیر حضرات کے ذریعے 70سے زائد طلباء و طالبات تعلیمی مستقبل کو سنوارا ہے

www.samajnews.in

اترا کھنڈ میں مسلم طبقہ پر زمین ہونے لگی تنگ

www.samajnews.in

کانگریس صدارتی انتخاب

نام واپس لینے کی تاریخ ختم:

www.samajnews.in