21.1 C
Delhi
نومبر 7, 2024
Samaj News

MCD میں ’آپ‘ کی سرکار، بی جے پی کا 15سالہ اقتدار ختم

نئی دہلی، سماج نیوز: دہلی کی حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) کے 250وارڈوں میں سے 134پر کامیابی حاصل کی ہے اور اکثریت کا ہندسہ عبور کر لیا ہے۔ اس جیت کے ساتھ ہی اے اے پی نے 15سال سے اقتدار میں رہنے والی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے جیت کے بعد ٹویٹ کیا اور دہلی کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور دہلی کی بہتری کیلئے وزیر اعظم نریندر مودی سے آشیرواد مانگا۔ مسٹر کجریوال نے کہا’’اس شاندار جیت کیلئے دہلی کے لوگوں کا شکریہ اور تمام کو بہت بہت مبارکباد۔ اب ہم سب کو مل کر دہلی کو صاف ستھرا اور خوبصورت بنانا ہے‘۔دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کے مطابق تمام 250وارڈوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔

اس الیکشن میں اے اے پی نے 134سیٹیں جیتی ہیں، بی جے پی نے 104سیٹیں جیتی ہیں اور کانگریس کو 9سیٹوں سے مطمئن ہونا پڑا ہے ۔ دیگر جماعتوں نے تین نشستیں جیتی ہیں۔جیت کے بعد اے اے پی ہیڈکوارٹر پہنچے مسٹر کجریوال نے کہا’’دہلی کے لوگوں نے 15 سال پرانی بدعنوان بی جے پی کو کارپوریشن سے ہٹاکر اے اے پی حکومت کو اکثریت دی ہے جس کیلئے عوام کا شکریہ۔ یہ ہمارے لیے بہت بڑی ذمہ داری ہے۔ دہلی کے لوگوں نے مجھے دہلی کی صفائی، بدعنوانی کو دور کرنے، پارک کو ٹھیک کرنے سمیت کئی ذمہ داریاں سونپی ہیں۔ میں آپ کے اس اعتماد کو قائم رکھنے کی دن رات کوشش کروں گا۔ میں دہلی کے لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ اتنی بڑی اور شاندار جیت کیلئے دہلی کے لوگ تبدیلی کیلئے مبارکباد کے مستحق ہیں۔

خیال ر ہے کہ اس سال دہلی میونسپل کارپوریشن دہلی کی تین میونسپل کارپوریشنوں کو ملا کر دوبارہ تشکیل دی گئی ہے ۔ اس سے پہلے تینوں میونسپل کارپوریشنوں کے الگ الگ میئر ہوا کرتے تھے لیکن اب صرف ایک میئر کا انتخاب کیا جائے گا۔ وارڈوں کی حد بندی اسی سال کی گئی تھی۔ پہلے کل 272وارڈ تھے ، حد بندی کے بعد ان کی تعداد 250رہ گئی ہے۔ اس سال کے شروع میں ایم سی ڈی کے پھر سے ایک ہونے کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا۔ 4دسمبر کو ہوئے انتخابات میں صرف 50.48فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ کل ملاکر 1.45کروڑ ووٹروں میں سے صرف 73لاکھ لوگوں نے ووٹ ڈالا۔دہلی ریاستی الیکشن کمیشن کے ذریعہ شیئر کردہ اعداد و شمار کے مطابق جنوبی دہلی کے خوشحال علاقوں میں میونسپل انتخابات میں سب سے کم پولنگ دیکھی گئی۔ دیہی علاقوں اور شمال مشرقی دہلی کے کچھ حصوں میں، جہاں 2020میں فسادات ہوئے تھے ، سب سے زیادہ پولنگ کا فیصد دیکھا گیا۔

Related posts

ترکی میں ایک بار پھر زلزلہ، ہلاکتیں 34ہزار سے متجاوز

www.samajnews.in

دنیا کو اقلیت پسند نہیں اکثریت پسند اور زیادہ عادلانہ ساخت کی ضرورت ہے :طیب اردگان

www.samajnews.in

ٹیم انڈیا کا سیریز پر قبضہ

www.samajnews.in