ملکارجن کھڑگے کانگریس کے قومی صدر منتخب،’یہ الیکشن میرے لیے نہیں بلکہ ہمارے لیے تھا‘:ملکارجن کھڑگے
ششی تھرور نے کھڑگے کو دی مبارکباد ،ہزار مندوبین کی حمایت کوئی چھوٹی بات نہیں: ششی تھرور
نئی دہلی، سماج نیوز: مسٹر ملکارجن کھڑگے کو کانگریس کا نیا صدر منتخب کیا گیا ہے ۔ براہ راست مقابلے انہوں نے پارٹی کے سینئر لیڈر اور ترواننتا پورم، کیرالہ سے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور کو بڑے فرق سے شکست دی۔ 24سالوں میں پہلی بار گاندھی خاندان سے باہر کا کوئی لیڈر صدر کے عہدے پر پہنچا ہے ۔پارٹی لیڈر مدھوسودن مستری نے یہاں جاری ایک بیان میں یہ جانکاری دی۔ اس الیکشن میں کل 9385ووٹ ڈالے گئے ۔ مسٹر کھڑگے کو 7897ووٹ اور مسٹر تھرور کو 1072ووٹ ملے جبکہ 416ووٹوں کو غلط قرار دیا گیا۔اس بار گاندھی خاندان کا کوئی فرد صدر کے عہدے کی دوڑ میں شامل نہیں تھا۔ اس سے پہلے مسٹر سیتارام کیسری ایسے صدر تھے جو گاندھی خاندان سے نہیں تھے ۔الیکشن میں کسی قسم کی بے ضابطگی کی شکایت کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی تمام ووٹوں کو مدنظر رکھ کر کی گئی ہے اور اس سے بھی یہ اندازہ نہیں لگایا جا سکتا کہ کس امیدوار کو کس حلقے سے کم یا زیادہ ووٹ ملے ہیں۔ اس سے یہ امکان بھی ختم ہو جاتا ہے کہ جن مندوبین کو اپنے ووٹ کی وجہ سے کسی قسم کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
مسٹر کھڑگے کی جیت پہلے سے ہی یقینی سمجھی جا رہی تھی اور انہیں پورے ملک میں کانگریس قیادت کے امیدوار کے طور پر دیکھا جا رہا تھا۔ ان کے حریف ششی تھرور نے بھی درمیان میں شکایت کی تھی کہ وہ جس ریاست میں صدر کے انتخابی مہم کیلئے جا رہے ہیں اس ریاست کے صدر بھی ان سے ملنے نہیں آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ’کانگریس کے آئین کے آرٹیکل 18ڈی کے تحت میں مدھوسودن مستری، الیکشن انچارج، اعلان کرتا ہوں کہ مسٹر ملکارجن کھڑگے اس الیکشن میں کانگریس کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔ صدر کے عہدے کیلئے 17اکتوبر کو ووٹنگ ہوئی تھی اور آج پولنگ ایجنٹس کے سامنے دونوں امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی کی گئی۔ کانگریس صدر کے انتخاب کیلئے دو امیدوار مسٹر کھرگے اور تھرور میدان میں تھے۔ نامہ نگاروں کے سوال پر مسٹر مستری نے کہا کہ پارٹی نئے صدر کا خیرمقدم کرے گی اور جس طرح سابق صدر راہل گاندھی کا پارٹی صدر بننے پر استقبال کیا گیا تھا، اسی طرح کا پروگرام مسٹر کھڑگے کی تاجپوشی کیلئے بھی بنایا جا رہا ہے۔ مسٹر کھرگے مسٹر سیتارام کیسری کے بعد نہرو-گاندھی خاندان سے باہر کے پہلے شخص ہیں جو کانگریس کے صدر بنے ہیں۔
تقریباً ڈھائی عشروں کے بعد گاندھی-نہرو خاندان کے باہر سے کوئی شخص پارٹی میں کانگریس کی قیادت کرنے جا رہا ہے ، لیکن ایسا مانا جا رہا ہے کہ کرناٹک کے پرانے لیڈر مسٹر کھڑگے کانگریس کے فرسٹ فیملی کے قابل اعتماد شخص ہیں۔ وہ ان کیساتھ صرف پارٹی کو ہم آہنگ کرتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ ان کے سامنے پہلی آزمائش ہماچل اور گجرات میں اس سال کے آخر میں ہونے والے قانون ساز انتخابات ہیں۔ ڈاکٹر تھرور نے ایک ٹویٹ میں مسٹر کھڑگے کو ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔ کانگریس کے صدارتی انتخاب میں کامیابی حاصل کرنے والے ملک ارجن کھڑگے کے حریف ششی تھرور نے انتخاب میں 1000 ووٹ حاصل کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب مقابلہ پارٹی قیادت کے حمایت یافتہ امیدوار سے ہو تو اتنے ووٹ ملنا بھی بہت بڑی بات ہے ۔مسٹر تھرور نے انتخابی نتائج کے اعلان کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ کانگریس صدر کے عہدہ کے لیے انتخابات کافی عرصے سے نہیں ہوئے ہیں، اس لیے انتخاب میں خامیاں بھی طے تھیں۔انہوں نے کہا کہ تمام کارکن مان چکے تھے کہ پارٹی قیادت مسٹر کھڑگے کے ساتھ ہے اور اس الیکشن میں ان کی جیت بھی فطری تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کی مضبوطی کے لیے اس میں تبدیلی ضروری تھی اور اگر سب کچھ پہلے کی طرح ہی چلنا تھا تو تبدیلی کی بات کرنے کا کوئی مطلب نہیں رہ جاتا ہے ۔
دوسری جانب کانگریس کے سینئر لیڈر اور کیرالہ کے ترواننتا پورم سے لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ ششی تھرور نے بدھ کو مسٹر ملکارجن کھڑگے کو پارٹی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ مسٹر تھرور نے ٹویٹ کیاکہ ’کانگریس پارٹی کا صدر بننا ایک بہت بڑا اعزاز اور بڑی ذمہ داری ہے ۔ میں کھرگے جی کو اس کام میں کامیابی کی دعا کرتا ہوں۔ ایک ہزار سے زیادہ ساتھیوں کی حمایت حاصل کرنا اور پورے ہندوستان میں کانگریس کے بہت سے خیر خواہوں کی امیدوں اور خواہشات کو آگے بڑھانا ایک اعزاز تھا‘۔