31.1 C
Delhi
مئی 24, 2025
Samaj News

علماءانبیاءکے وارث ہیں: عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ

 

شیخ مولانا عزیر شمس کی رحلت پر اظہار تعزیت ورنج وغم

نئی دہلی، سماج نیوز:عالمی شہرت یافتہ اور جید عالم دین شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ کی اچانک رحلت پر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ کی قابلیت اور ان کی دور اندیشی، دانشمندی اور قوم وملت کیلئے مصلحت پسندی اور ان کے بیانات ہمیشہ سننے کو ملے اور ہم کافی فیضیاب ہوئے۔ ایک میں ہی نہیں دنیا کے لاکھوں کروڑوں لوگ شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ کے بیانات اور نصائح سے بہرہ ور ہوتے رہے ہیں۔ اور آئندہ بھی برقی وسائل اور کتابوں کے ذریعہ بھی شیخ رحمہ اللہ سے دنیا فیضیاب ہوتی رہے گی۔ شمار کے مطابق سیکڑوں کتابوں کے مصنف و محقق شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ ہمیشہ اہل توحید اور قوم و ملت کے دلوں میں بسے رہیں گے اور آنے والی نسلیں ان کو پڑھ اور سن کر فیضیاب ہوتی رہیں گی۔ ان خیالات کا اظہار عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے جاری ایک بیان میں کیا ہے۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ مطالعہ میں آتا ہے کہ آپ محمد عزیر بن شمس الحق بن رضاءاللہ، ،ہندوستان کے صوبہ مغربی بنگال میں سن 1957ءمیں پیدا ہوئے۔ آپ کے جید ہونے کی دنیا کے عظیم علما نے گواہی دی ہے۔ جیسے بکر بن عبد اللہ ابو زید رحمہ اللہ وغیرہ ۔ درس نظامی، جامعہ سلفیہ بنارس، ہندوستان۔ بی اے، کلیۃ اللغۃ العربیہ، جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ سے مکمل کیا۔ ایم اے ، جامعہ ام القرہ مکہ مکرمہ سے حاصل کیا۔ شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ کے اساتذہ کرام میں مولانا شمس الحق سلفی (والد) مولانا عین الحق سلفی (چچا) مولانا محمد رئیس ندوی رحمہ اللہ، مولانا عبد السلام رحمانی رحمہ اللہ، مولانا عبدالرحمن ٹونکی رحمہ اللہ، مولانا صفی الرحمن مبارکپوری، مولانا ڈاکٹر عبد العظیم علی الشناوی، الشیخ عز الدین علی السید، محمد ادریس الرحمانی، ڈاکٹر مقدی حسن ازہری ، مولانا عبد المعید البنارسی، مولانا عبدالسلام مدنی، مولانا عبد النور ندوی، مولانا عبد الوحید رحمانی وغیرہ قابل ذکر ہیں۔ شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ بہت سی عربی کتابوں کے مصنف، مترجم اور محقق ہیں اور حالیہ سالوں میں کئی برسوں سے امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے مخطوطات مرتب کر رہے تھے، جن کی کم وبیش آٹھ جلدیں شائع ہو چکی ہیں۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ شیخ مولانا عزیر شمس رحمہ اللہ کی رحلت قوم وملک اور ملت کے لئے عظیم خسارہ ہے، اتنے بڑے جید اور قابل علما قوم کو کم ہی میسر ہوتے ہیں۔ ہمارا عہد ہے کہ بہت جلد قابل علما کی ایک ملک گیر جماعت تیار کر کے جید علما کی تیار شدہ غیر مطبوع کتابوں کو شائع کیا جائے گا۔ جس سے آنے والی نسلوں کو رہنمائی ہدایت اور علم و ترقی میسر ہو۔ اور یہ تحریر وتصنیف مرحومین کے لئے صدقہ جاریہ بنے۔ ہماری دعائیں علما کے لئے ہمیشہ رہیں گی۔ اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے لئے بہت کچھ کرنے کی چاہت ہمارے دلوں میں پیوست ہے، لیکن وقت مناسب میسر نہ ہونے کے سبب کچھ چیزیں آغاز ہوتی ہیں اور کچھ ادھوری رہ جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ تمام عالم دین کو صحت و تندرستی بخشے، آج ہم اگر دین کی روشنی میں شرابور ہیں تو وہ انہی علما کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ علماءکی محنت مشقت اور جدو جہد نے ہمیں آج دین حنیف کو سمجھنے کے لائق بنایا ہے۔ اللہ رب العالمین سے دعا ہے کہ مرحومین کو کروٹ کروٹ جنت الفردوس عطا فرمائے۔ اور جو علما صلحا اور سلف ہمارے درمیان با حیات ہیں ان کو صحت و عافیت اور تندرستی عنایت فرمائے۔ آمین

Related posts

ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے سپریم کورٹ میں جمع کئے 641کروڑ روپئے، ہیرا گروپ نے عدالت عظمیٰ سے کیا ہوا اپنا وعدہ پورا کیا

www.samajnews.in

‘‘جنوبی افریقہ نہیں نیوزی لینڈ ہے اصلی ’’چوکر

www.samajnews.in

وقف ترمیمی قانون: مسلمانانِ ہند کیلئے بابری مسجد کی شہادت سے بڑا سانحہ

www.samajnews.in