19.1 C
Delhi
دسمبر 9, 2024
Samaj News

مدارس ومساجد کی خالی زمین کا استعمال تعلیمی مقاصد کیلئے ہونا چاہئے:ڈاکٹر عبدالقدیر

شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن نے دہلی میں کیا مدرسہ پلس کے کئی مراکز کا آغاز،نیٹ میں کامیاب طلبا کو دیا گیا اعزاز،مشاہیر علماء و دانشوروں نے کیا طلباء سے خطاب

نئی دہلی، سماج نیوز: شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن سے تربیت پانے والے والے طلبہ نے اس بار بھی نیٹ میں نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔ایک سو پچاس حفاظ طلبا نے نیٹ میں بہترین تعلیمی مظاہرہ کیا ہے ،اسی سے طلبا کو مختلف میڈیکل کورسیز میں داخلہ ملا اور 16 طلبا کا ایم بی بی ایس کے لئے انتخاب ہوا۔یہ کامیابی اپنے آپ میں ایک تاریخ ساز ہے۔شاہین کے یہ وہ طلبہ ہیں جنہوں نے کبھی اسکول کا چہرہ تک نہیں دیکھا،جو جدید تعلیم سے قطعاً نابلد تھے ،صرف مدارس میں حفظ قراتیا عالم و فاضل ہوکر آئے،18 ماہ شاہین کے اساتذہ کے پاس رہے ،این آئی او ایس سے ہائی اسکول اور انٹر میڈیٹ کا امتحان پاس کیا ، نیٹ کے مقابلے میں شریک ہوئے اور ایک تاریخ رقم کردی۔ان خیالات کا اظہار شاہین گروپ آف انسٹی ٹیوشن کے چیئر مین ڈاکٹر عبدالقدیر نے کیا ۔وہ آج یہاں شاہین کے مدرسہ پلس پروگرام کیء دہلی اور قرب و جوار کے مراکز کے افتتاح پر منعقدہ تقریب میں تقریر کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی ہند کا معروف تعلیمی ادارہ’’ شاہین ادارہ جات ‘‘ بیدر نے عصری تعلیم سے نابلد حفاظ کے لئے ملک گیر پیمانے پر شروع کئے گئے ’ حفظ القران پلس کورس‘ اور تعلیم منقطع کرنے والے طلبا کے لئے شروع کئے جانے والے خصوصٰ پروگرام اکیڈمک انٹینسیوکیئر یونت( اے آئی سی یو ) کے ذریعے انقلاب برپا کیا ہے۔ہر سال کی طرح اس برس بھی شاہین کے پروردہ طلبا نے نیٹ امتحان میں شرکت کی اور اپنی اعلیٰ ذہانت کا مظاہر کیا ۔انہوں نے کہا کہ اس بار 17 طلبا کا انتخاب میڈٰکل کی اعلیٰ تعلیم کیلئے ہوا ہے جب کہ اسی سے زائد طلبا کو مختلف میڈیکل کورسوں میں داخلے کا مجاز قرار دیا گیا ہے ۔
ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ ہزاروں طلبا کے درمیان طلبا نے نہ صرف شاہین ادارہ جات میں بلکہ پور ے ملک میں ناقابل یقین کا میابی حاصل کی ہے۔عربی اردو کے علاوہ عصری تعلیم سے ناواقف طلبا نے شاہین ادارہ جات کے پروگرام اے آئی سی یو سے جڑ کر ممتاز میڈیکل کالجوں میں مفت سرکاری نشستیں حاصل کرکے ساری دنیا کو ایک پیغام دیا ہے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر نے کہا کہ شاہین نے مدرسہ پلس کے تحت حفاظ اور مدرسہ ایجوکیشن سے فارغین کو عصری تعلیم سے وابستہ کرنے کا ایک انوکھا پروگرام تیار کیا ہے ۔ہمارا ہدف اس بار پانچ ہزار حفاظ کو شاہین سے جوڑنے کا تھا لیکن ہم صرف ایک ہزار پانچ سو کو ہی شامل کرسکے ۔شاید اس کی بڑی وجہ یہ رہی کہ کہ تمام حفاظ تک شاہین کا پیغام نہیں پہنچ سکا ۔اس وقت ستر مدارس میں شاہین کے مراکز قائم ہوچکے ہیں اور یہ سلسلہ بڑھتا جارہا ہے ۔اس وقت ملک میں 27 ہزار مدارس ہیں اگر ہر مدرسے کے پچاس حفاظ و دیگر فارغین شاہین ادارہ جات کے مدرسہ پلس پروگرام سے استفادہ کرنے لگیں تو یہ ملک ہر سال ایک لاکھ پچاس ہزار ڈاکٹرس انجینئرس اور دیگر اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگوں سے مستفید ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ قصبات ،دیہات اور چھوٹے شہروں میں بڑے بڑے مدارس ہیں ۔ان کے پاس جگہ کی کوئی کمی نہیں ہے ۔مساجد میں عصری تعلیم کا انتظام کیا جاسکتا ہے اگر علما کرام اس طرف توجہ فرمادیں تو مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کا ہی خاتمہ نہیں ہوگا بلکہ مدارس کا بنیادی مقصد بھی پورا ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ دینی اور عصری تعلیم کے فرق کو ختم کرنے کا یہ صحیح وقت ہے ۔عصری تعلیم کا دینی ماحول میں ہونا نہایت ضروری ہے۔ادارہ شاہین اپنے مراکز میں دینی تعلیم کا خصوصی اہتمام کرتا ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کے فارغین اور مدارس کے فارغین کے بیچ جو ایک خلا تھا اس کو شاہین نے ختم کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے آج علما اور دانشور ایک ساتھ ایک اسٹیج پر بلا تکلف اور ایک دوسرے کا احترام کرتے نظر آرہے ہیں۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبر مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے شاہین کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ادارہ شاہین طلبا کو وہی تعلیم دے رہا ہے جس کا مطالبہ قران پاک میں اللہ تعالیٰ کرتا ہے۔انہوں نے کہا جن لوگوں نے قران کو سمجھ کر پڑھا انہوں نے ہر میدان میں انقلاب برپا کیا ۔تاریخ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ابن سینا نے قران کی چند آیات کو ہی اپنی تحقیق کا موضوع بنا یا اور دنیا میں بابائے طب کہلائے۔حفاظ کرام اور مدارس کے فارغین جو آج شاہین کی کوششوں سے ملک کے ممتاز میڈیکل کالجوں میں جارہے ہیں ،ان سے امید کی جاسکتی ہے کہ یہ ماڈرن میڈیکل ایجوکشن اور طب کے فن میں نمایاں کامیابی ہی نہیں بلکہ انقلابی کامیابی برپا کریں گے۔جماعت اسلامی کے سیکریٹری اور ممتاز دانشور عبدالجبار صدیقی نے کہا مسلمانوں کا مشن خدا کے دین کی سربلندی کے ساتھ ساتھ عوام کی خدمت ہونا چاہئے۔ اانہوں نے کہا کہ طلبا کو چاہئے کہ وہ بڑے خواب دیکھیں ۔چھوٹے خواب دیکھے والوں کی زندگی تنگ ہوجاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ انسان جیسا عمل کیا جاتا ہے اللہ کی طرف سے ویسا ہی اجر دیا جاتا ہے ۔جو طلبا کامیاب ہوئے ہیں انہیں چاہئے کہ جو کچھ انہوں نے حاصل کیا ہے اس کا فائدہ سماج کے ہر طبقے کو پہنچائیں۔
ااس موقع پر ممتاز ماہر تعلیم اور مانو کے سابق وائس چانسلر پروفیسر اسلم پرویز ،مولانا یعقوب بلند شہری ،ڈاکٹر مولانا عبدالمالک مغیثی،مولانا محمد آصف سمیت ملک کے کئی علما اور دانشوروں نے اپنے خیالا ت کا اظہار کیا۔اس موقع پر جن طلبا نے نیٹ میں نمایاں کامیابی حاصل کی ان کو شاہین نے اعزاز سے نواز۔پروگرام کا آغاز قاری حافظ محمد عبدالباطن کی تلاوت کلام پاک سے ہوا،صدارت مولانا خالد فرہنگی محلی نے کی جب کہ نظامت کے فرائض شہباز حسین،شاہنواز حسین اور شہزاد حسین نے مشترکہ طور پر کی۔

Related posts

آہ!عامر سلیم خان ’’بہت یاد آؤ گے‘‘

www.samajnews.in

ہماچل پردیش:سکھوندر سنگھ سکھو کی کابینہ میں 7نئے وزراء شامل

www.samajnews.in

کرکٹ کی دنیا کے بہترین فیلڈرز میں سے ایک محمد کیف

www.samajnews.in