نئی دہلی، سماج نیوز: ملک کی راجدھانی دہلی اور اس سے متصل علاقوں میں ملک بھر میں سب سے زیادہ گاڑیاں چوری ہوتی ہیں۔ این سی آر میں ہر 12منٹ میں ایک گاڑی چوری ہوتی ہے اور این سی آر میں درج ہونے والے جرائم میں سے 20فیصد گاڑی چوری کے ہیں اور چوروں کا سب سے پسندیدہ رنگ سفید ہوتا ہے۔ایکو وہیکل تھیفٹ رپورٹ میں یہ دعوی کیا گیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ گاڑیاں دہلی این سی آر میں چوری ہوئی ہیں۔ دہلی کے شمالی حصے جیسے روہنی، بھجن پورہ، دیال پور اور سلطانپوری میں گاڑیوں کی چوری زیادہ ہوتی ہے ۔ دیگر مقامات کے علاوہ، مغرب میں اتم نگر، نوئیڈا کے سیکٹر 12اور گروگرام کے ساؤتھ سٹی 1 میں گاڑیوں کی چوری زیادہ ہے ۔اس منظر نامے پر غور کیا جائے تو قومی دارالحکومت کے علاقے میں ہر 12منٹ میں ایک گاڑی کی چوری ہوتی ہے اور شہر میں رپورٹ ہونے والے کل جرائم کا تقریباً 20فیصد گاڑیوں کی چوری ہے ۔ رپورٹ میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ سب سے زیادہ مانگ والی اور ڈیلیوری میں سب سے زیادہ وقت لینے والی کاروں کی چوری زیادہ ہوتی ہے۔ لہٰذا ہندوستان کی سب سے مشہور ہیچ بیکس، ماروتی ویگن آر اور ماروتی سوئفٹ دہلی این سی آر میں سب سے زیادہ چوری ہونے والی گاڑیوں میں سے ہیں۔ ان کے بعد ، ، ہونڈ سٹی، سنترو، ہونڈئی، ہونڈئی کریتا اور ہونڈئی i10بالترتیب دوسری، تیسری، چوتھی اور پانچویں پوزیشن پر ہیں۔ اسی طرح دو پہیہ گاڑیوں میں سب سے زیادہ چوری ہونے والی بائیکس میں ہیرو اسپلنڈر پہلے نمبر پر ہے ، اس کے بعد ہونڈا ایکٹیوا ہے ۔ بجاج پلسر، ، روئل انفیلڈ کلاسک 350، اور ٹی وی ایس اپاچی اس ترتیب میں تیسرے ، چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں۔اس رپورٹ میں ہندوستان کے ان شہروں کے بارے میں بھی بتایا گیا ہے جہاں سب سے زیادہ چوریاں ہوتی ہیں۔ ملک میں گاڑیوں کی چوری کی فہرست میں دہلی این سی آر سرفہرست ہے ، اس کے بعد بنگلورو 9فیصد اور چنئی 5فیصد کیساتھ ہے ۔ اس کے علاوہ، حیدرآباد، ممبئی، اور کولکتہ ملک میں سب سے کم گاڑیوں کی چوری والے شہروں کے طور پر ابھرے ہیں۔ گاڑی کے رنگ کے لحاظ سے سفید رنگ کی کاریں سب سے زیادہ چوری ہوتی ہیں۔ اس کی عمومی منطق یہ ہے کہ سفید کاریں ٹریفک میں آسانی سے گم ہو جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ سفید کاروں کو دوسرے رنگ میں پینٹ کرنا آسان ہے ۔ دہلی این سی آر کئی وجوہات کی بناء پر بھارت میں گاڑیوں کی چوری میں سب سے آگے ہے ، جس کی بڑی وجہ عمارتوں اور کالونیوں میں پارکنگ کی کمی ہے ، جس سے لوگوں کو اپنی گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرنے پر مجبور کرنا پڑتا ہے ۔اس رپورٹ کو جاری کرتے ہوئے کمپنی کے موٹر انڈر رائٹنگ کے سینئر ڈائریکٹر انیمیش داس نے کہا کہ معیشت کی مسلسل ترقی اور زیادہ سے زیادہ لوگ گاڑیاں خرید رہے ہیں، گاڑیوں کی چوری کے واقعات میں بھی اضافہ متوقع ہے ۔ اس رپورٹ میں گاڑیوں کی چوری کے واقعات کی وجہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ مختلف ذرائع سے ڈیٹا لینے اور ان کا تجزیہ کرنے کے بعد گاڑیوں کی چوری کی بڑھتی ہوئی وارداتوں کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں معلوم ہوا ہے ۔ اس رپورٹ کا بنیادی مقصد لوگوں میں بیداری کو بڑھانا اور ان کو ان واقعات سے بچانے کے لیے انشورنس کروانے کی ترغیب دینا ہے۔
previous post
next post