انعام اللہ محمد شفیق المدنی
مدرس جمعیۃ التوحيد الخيریہ، بجوا نيبال
آج اسلام کی لیے جتنی خدمات اکیلے سعودی عرب کی ہیں اتنی خدمات پورے عالم اسلام کی مل کر نہیں ہیں اس کی سب سے بڑی مثال حرمین شریفین کی عدیم المثال توسیعات، اعلی دینی و دنیاوی تعلیم کیلئے جامعات کا قیام جس میں غیر سعودی طلبا کو فوقیت دی جاتی ہے ، قرآن مجید کی طباعت کیلئے ایک عالمی معیار کا طباعتی مرکز کا قیام ، حجاج کرام جو ضیوف الرحمن بھی ہوتے ہیں ان کی مہمان نوازی میں اپنے تمام مادی ، روحانی ،علمی وسائل کا صرف کرنا ۔
سعودی عرب ان اسلامی ممالک کیلئے مثالی مملکت ہے،جو اسلام کی حقانیت کو جاننا چاہتے ہیں، سعودی عرب دنیا کا واحد ایسا ملک ہے، جس کا دستور قرآن وسنت ہے اور جس کا شعار لا إلہ إلا الله محمد رسول اللہ ہے اور سعودی عرب کے حکمرانوں کا مقصد نظام اسلام کا قیام اور مسلمانان عالم کیلئے ملی تشخص کا جذبہ ہے۔ خادم حرمین شریفین نے امت مسلمہ کیلئے جو خدمات انجام دی ہیں وہ تاریخ کا سنہرا باب ہے۔ اسلام اور امت مسلمہ کیلئے سعودی حکومت کی مخلصانہ و ہمدردانہ خدمات کو امت مسلمہ قوم کبھی فراموش نہیں کرسکتی۔آج یہ مملکت اسلام اور مسلمانوں کا قلعہ ہے جس کی مقدس سر زمین پر قبلہ اور حرمین شریفین موجود ہیں، سعودی حکمرانوں کے اخلاص کی بدولت ملک میں قانون الہٰی کی عملداری اور اس کے باشندے اپنی مقبول قیادت سے محبت اور وفاداری کے باعث خوشحال اور پرمسرت زندگی گزار رہے ہیں۔ سعودی حکومت نے ہمیشہ اپنے عوام کو اسلامی طرز حیات، جدید علوم وفنون کی خدمات اور مختلف شعبوں میں تعمیر و ترقی کے ہر ممکن مواقع فراہم کئے ہیں۔
توحید الٰہی کی بنیاد پر قائم ہونے والے اس ملک کی مثال آج پوری اسلای دنیا میں مستحکم، خوشحا ل اور پُرامن مملکت کے طور دی جاتی ہے۔سعودی عرب کی دین اسلام کے لئے مثالی خدمات کو مختصر موضوع میں پیش کرنا ناممکن ہے البتہ ایک دو خدمات کا ذکر کئے بغیر نہیں رہ سکتا جن سے کروڑوں مسلمان مستفید ہورہے ہیں اور دینِ اسلام کی دعوت و تبلیغ میں سعودی حکومت کی یہ خدمات ناقابلِ فراموش ہیں۔ سعودی حکومت ایسے لوگوں کے ہاتھوں قیام میں آئی جو حق کے علمبردار تھے اور ایسے ایسے کارنامے انجام دیئے جن کو رہتی دنیا تک سراہا جائیگا انہیں میں سے چند ایک کو ہم ذکر کرتے ہیں:
1-یہ وہ ملک ہے جو اپنے خرچ پہ دنیا کے تمام ملک سے جہاں بھی مسلمان بستے ہیں شرعی علوم حاصل کرنے والوں کو بلاکر تعلیم و تعلم تدریس وتربيت کا انتظام کرتا ہے اور مبلغین ومعلمین وداعیہ کی حیثیت سے واپس بھیجتا ہے جو کتاب وسنت کا فریضہ انجام دیتے ہیں۔
2- مملکت سعودیہ میں حدود اللہ کا نفاذ ہے یہاں پر قاتل کو قصاصا قتل کیا جاتا ہےچور کے ہاتھ کاٹ دئے جاتے ہیں یہاں پر ہر میدان میں شریعت کے جو حدود ہیں اس کا نفاذ ہوتا ہے۔
3-سعودی حکومت کے جملہ حکمرانوں نے امت مسلمہ بلکہ انسانیت کے لئے جو خدمات سر انجام دیئے ہیں وہ تاریخ کا ایک روشن باب ہے جس کی مثال آپ کو دنیا میں کہیں بھی ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گی دنیا بھر میں جہاں کہیں اور جب کبھی امت وملت کو ضرورت پیش آئی سعودی عرب سب سے پہلے وہاں اعانت اور مدد کے لئے آگے آیا۔
4- آج سعودی حکومت کی کوششوں ہی سے مدینہ میں قرآن پاک کی اشاعت وطباعت کا پوری دنیا میں سب سے بڑا ادارہ باحسن وخوبی قائم ہوچکاہے اس قرآن کمپلیکس کا سنگ بنیاد اس وقت کے سعودی عرب کے فرمانبروا شاہ فہد بن عبد العزیز نے 3نومبر 1982کو رکھا ۔
اس کمپلیکس میں چھپے ہوئے قرآن پاک ہر سال لاکھوں کی تعداد میں تمام دنیا سے آئے ہوئے حاجیوں میں بطور تحفہ تقسیم کیے جاتے ہیں۔ ہر سال کم وبیش تیس لاکھ حاجی حج کرنے آتے ہیں۔ اس کمپلیکس کے شائع شدہ قرآن پاک مسجد الحرام اور مسجد نبوی کے علاوہ سعودی عرب کی دوسری مساجد میں بھی ہزاروں کی تعداد میں رکھے جاتے ہیں۔ یہی قرآن پاک تمام اسلامی ممالک کے سفارت خانوں اور یونیورسٹیوں کی لائبریریوں میں بطور تحفہ بھیجے جاتے ہیں۔ سعودی حکومت کیلئے یہ نہ صرف ایک اعزاز بلکہ قرآن پاک کا معجزہ ہےکہ اتنی بڑی تعداد میں چھاپ کریہ قرآن دنیا کے کونے کونے میں پہنچانے کا اہتمام کیاجاتاہے۔الله سے دعا گو ہوں کہ وہ اس مبارک ملک، اسلام کے گہوارہ اور مسلمانوں کے قبلہ کی حفاظت فرمائے، اس کے قائدین، اس کے حکمرانوں اور اس کے وفادار لوگوں کی حفاظت فرمائے اور ہمارے حکمرانوں کے عظیم کاموں کو کامیاب بنائے۔ آمین