Samaj News

مظلوم فلسطینی مسلمان اور مسجد اقصیٰ کی پکار

حافظ عبدالله عظمت الله ریاضی

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئے تین ماہ ہونے کو ہے لیکن آج بھی اسرائیلی بربریت جاری ہے اور امریکہ اس بربریت میں اسرائیل کا ناصرف حمایتی ہے بلکہ وہ مسلمانوں کی اس نسل کشی کا سب سے بڑا مجرم بھی ہے۔ ان دنوں بھی فلسطین میں جو ہو رہا ہے امریکہ کی سرپرستی میں ہی ہو رہا ہے۔ امریکہ ناصرف اسرائیل کی حمایت کر رہا ہے بلکہ ہر طرح سے مدد بھی کر رہا ہے۔
یہ وہی امریکہ ہے جسے مظلوم فلسطینیوں کا دہائیوں سے بہتا ہوا خون نظر نہیں آتا، ایک عالمی طاقت ہونے کے باوجود انصاف کا ساتھ دینے کے بجائے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والی قوتوں کے ساتھ کھڑا نظر آرہا ہے،امریکہ کی یہ پالیسیاں ثابت کرتی ہیں کہ وہ اس معاملے میں انسانوں کو دیکھ کر نہیں بلکہ ان کے مذاہب کو دیکھ کر فیصلہ کرتا ہے۔ فلسطین کی موجودہ صورتحال دنیا کے تمام اہم ممالک اور عالمی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ ایک تو اسرائیل فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے تو دوسری طرف امریکہ اسرائیل کو جنگی سامان اور افرادی قوت بھی فراہم کر رہا ہے۔غزہ میں تقریباً ایک لاکھ چالیس ہزار سے زائد لوگ گھر سے بے گھر ہوچکے ہیں۔اور اقوام متحدہ کی طرف سے یہ تصدیق ہوئی ہے کہ غزہ میں تقریباً پچہتر ہزار سے زائد افراد نے مختلف اسکولوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔ ان اسکولوں کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس کے باوجود بھی دنیا کے مسلمانوں کا ضمیر خاموش ہے، آخری کیوں؟ کیا مسجد اقصی کی محبت ہمارے دلوں سے ختم ہو گئی ہے، وہ مسجد اقصی جو مسلمانوں کا قبلہ اول ہے،خانہ کعبہ اورمسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے.جس قبلہ اول کی آزادی کے لئے صلاح الدین ایوبی نے تقریبا 16 جنگیں لڑیں اور ہر جنگ کے دوران وہ اس منبر کو اپنے ساتھ رکھتے تھے تا کہ فتح ہونے کے بعد اس کو مسجد میں نصب کریں۔ا ن خیالات کا اظہار حافظ عبد اللہ عظمت اللہ ریاضی نے کیا۔
انہوں نے آگے کہاکہ’ مسلمانوں آج ضرورت ہے کہ ہم فلسطین کی حمایت میں اپنی آواز کو بلند کریں اور عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی کوشش کریں۔ وہ مغربی ممالک، وہ اقوام متحدہ، وہ سلامتی کونسل جو اپنے من مانی مقاصد کے لیے، خود ساختہ مسائل کے لیےامن و آشتی کا ڈھنڈھورا پیٹتے ہیں، جہاں چاہتے ہیں وہاں کے لوگوں پر اپنے فیصلے مسلط کر دیتے ہیں۔ ان کی نگاہوں کے سامنے فلسطینی مسلمانوں اور وہاں کے باشندوں پر ظلم ہو رہا ہے، لیکن ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ اس لیے ضروری ہے کہ فلسطین اور باشندگان فلسطین کے حق میں اس زور و شور کے ساتھ آواز بلند کی جائے کہ سلامتی کونسل فلسطین کے مسئلے میں حق و انصاف کا فیصلہ کرنے پر مجبور ہو، فلسطینیوں کو ان کا حق دلایا جائے، ان کی جو زمینیں چھین لی گئی ہیں وہ انہیں واپس کی جائیں، نیز اسرائیل اور اس کے آقاؤں کی طرف سے جو اقدامات ہو رہے ہیں ان پر بندش قائم کی جائے۔ اسی کے ساتھ ساتھ ہم سب کے سب مل کر بارگاہ الٰہی میں دعا بھی کریں کہ اللہ تعالی قدس کے باشندوں کی حفاظت فرمائے، انہیں ان کا چھینا ہوا وقار واپس دلائے، مسجد اقصی کو یہودیوں کے نرغے سے نکلنے کے اسباب پیدا فرمائے۔ آمین

Related posts

چندرابابو نائیڈو کے جلسہ میں بھگدڑ، 8 کی موت، متعدد زخمی

www.samajnews.in

ملائم سنگھ یادو کی حالت انتہائی تشویشناک

www.samajnews.in

جنید اور ناصر کو کار میں زندہ جلانے کا معاملہ: پولس نے اغوا کیس میں مزید 8 افراد کو کیا نامزد

www.samajnews.in