ایک ہی مرحلے میں مکمل ہوگا الیکشن ، گجرات اسمبلی انتخابات ہماچل پردیش کیساتھ نہیں ہوں گے : الیکشن کمیشن
نئی دہلی، سماج نیوز: ہماچل پردیش قانون ساز اسمبلی کی 68نشستوں کیلئے ایک مرحلے میں 12نومبر کو انتخابات ہوں گے جبکہ ووٹوں کی گنتی 8دسمبر کو ہوگی۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اسمبلی انتخابات کا نوٹیفکیشن 17اکتوبر کو جاری کیا جائے گا اور اسی دن سے ریاست میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہو جائے گا۔سوالوں کا جواب دیتے ہوئے مسٹر کمار نے کہا کہ گجرات قانون ساز اسمبلی کے انتخابات ہماچل پردیش کے ساتھ نہیں ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش اسمبلی انتخابات کیلئے امیدوار 25اکتوبر تک پرچہ نامزدگی داخل کر سکیں گے ۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 27اکتوبر کو ہوگی اور امیدوار 29اکتوبر تک کاغذات نامزدگی واپس لے سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل پردیش اسمبلی کی میعاد 8جنوری کو ختم ہو رہی ہے اور اس سے پہلے اسمبلی کی تشکیل ہو جائے گی۔ اسمبلی میں 17نشستیں درج فہرست ذاتوں اور تین درج فہرست قبائل کیلئے مخصوص ہیں۔مسٹر کمار نے کہا کہ کمیشن ووٹروں کو متاثر کرنے کیلئے پیسے یا مفت اشیاء تقسیم کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کرے گا اور اس کیلئے ریاست میں شام 5بجے سے اگلے دن صبح 10بجے تک نقدی لانے لے جانے پر مکمل پابندی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ساڑیوں اور مکسرز اور اس جیسی دیگر اشیاء کی نقل و حرکت پر بھی نظر رکھی جائے گی۔ انتخابات کے دوران ریاستی سرحدیں سیل رہیں گی اور کمیشن نافذ کرنے والے اداروں کے ذریعے ہوائی اڈوں اور نجی فضائی پٹیوں پر بھی نظر رکھے گا۔چیف الیکشن کمشنر مسٹر کمار نے کہا کہ جہاں تک منشور میں اعلانات کا تعلق ہے تو ووٹروں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ وہ اعلانات کیسے پورے ہوں گے اور کیا یہ اعلانات عملی ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن اس وقت سیاسی جماعتوں سے موجودہ قوانین کے دائرہ کار میں اعلانات کے حوالے سے بات چیت کر رہا ہے اور سیاسی جماعتیں منشور میں کیے گئے وعدوں کے حوالے سے 19اکتوبر تک کمیشن کو اپنی رائے پیش کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں 55لاکھ ووٹر ہیں جن میں سے 27.32لاکھ مرد ووٹر ہیں۔ ریاست میں 1184رائے دہندگان ہیں جن کی عمر سو سال سے زیادہ ہے جنہیں کمیشن خصوصی طور پر ایک خط لکھ کر ووٹنگ میں حصہ لینے اور گزشتہ انتخابات میں حصہ لینے کیلئے ان کا شکریہ ادا کرنے کی اپیل کرے گا۔ ہماچل میں 1.2لاکھ ووٹرز کی عمر 80سال سے زیادہ ہے اور ریاست کے ہر اسمبلی حلقے میں کم از کم ایک پولنگ اسٹیشن ہوگا جو مکمل طور پر خواتین اہلکاروں کے زیر انتظام ہوگا اور کچھ مراکز کا انتظام صرف معذور پولنگ اہلکاروں کے ذریعہ کیا جائے گا۔مسٹر کمار نے کہا کہ انتخابی عمل وسیع غور و خوض کے بعد کیا جا رہا ہے ۔ کمیشن کی ٹیمیں ریاست میں بھیجی گئیں اور متعلقہ محکموں اور عہدیداروں کے ساتھ میٹنگیں کی گئیں۔ کووڈ کے پیش نظر بھی مرکزی صحت اور ریاستی محکمہ صحت کے ساتھ بات چیت کی گئی اور انتخابات کووڈ پروٹوکول کے تحت سختی سے کرائے جائیں گے ۔ کوتاہیوں کو دور کرکے انتخابی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کیا گیا ہے ۔ ووٹر لسٹیں ہر سہ ماہی میں اپ ڈیٹ کی جائیں گی۔ پولنگ اسٹیشن میں ریمپ، پانی اور دیگر سہولیات کا انتظام کیا جائے گا۔ کچھ پولنگ اسٹیشن صرف خواتین کیلئے بنائے گئے ہیں۔ پوسٹل بیلٹ کیلئے خصوصی فارم دستیاب کرائے جائیں گے ۔ پہلی بار اسّی سال سے زیادہ عمر کے ووٹرز، کووڈ کے مریضوں اور پولنگ سٹیشن تک پہنچنے سے قاصر معذور افراد کی مدد کیلئے ایک خصوصی فارم نافذ کیا جا رہا ہے ۔الیکشن کمیشن نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی بتایا کہ ہماچل پردیش میں 55 لاکھ ووٹرس ہیں۔ ان میں 27 لاکھ 80 ہزار مرد اور 27 لاکھ 27 ہزار خواتین حصہ لیں گی۔ انتخاب میں شامل سروس اہلکاروں کی تعداد 67 ہزار 532 ہوگی۔ اس کے علاوہ پی ڈبلیو ڈی 56001 ہوگی۔ اس کے علاوہ 80 سال سے زیادہ عمر کے 1.22لاکھ ووٹرس ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 1184 ووٹرس ایسے ہیں، جن کی عمر 100 سال سے زیادہ ہے۔چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ لوگ اپنی حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں۔ اس کے لیے پک اینڈ ڈراپ کی سہولت دی جائے گی۔ حالانکہ یہ سہولت خصوصی حالات میں ہی ملے گی۔بہرحال، ہماچل پردیش اسمبلی کی مدت کار 8 جنوری 2023 کو ختم ہوگا۔ قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش اسمبلی کی 68 سیٹوں پر 2017 میں 9 نومبر کو ووٹنگ ہوئی تھی۔ بی جے پی نے اس انتخاب میں 68 میں سے 44 سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔ کانگریس کو 21 سیٹیں حاصل ہوئی تھیں۔ ایک سیٹ سی پی آئی ایم کو اور بقیہ 2 سیٹیں دیگر کو ملی تھیں۔ بعد ازاں جئے رام ٹھاکر کو وزیر اعلیٰ بنے تھے۔