سہارنپور، سماج نیوز:(احمد رضا) شہر سہارنپور میں واقع مسجد شاہ عالم (حبیب گڑھ)میں آج دینیات انعامی پروگرام مولانا محمد عامر چلکانوی کے زیر انتظام منعقد ہوا جس کا آغاز مولانا قاری قمرالزماں ندوی قاسمی کی تلاوت کلام پاک اور مولانا محمد اسامہ سہارنپوری کی نعت حبیب پاک سے ہوا پروگرام کی سرپرستی مولانا محمد قسیم مظاہرعلوم سہارنپور نے فرمائی ۔ آج یہاں چار درجن کے قریب زیر تعلیم بچوں اور بچیوں نے دینیات سے وابسطہ پروگرام پیش کرکے داد تحسین حاصل کی۔ مقرر خصوصی مولانا محمد شاہد ڈھکوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس طرح کے انعامی پروگرام سے بچوں کے اندر دلچسپی پیدا ہوتی ہے اور وہ کامیابی کے لئے محنت اور لگن کے ساتھ بہتر سے بہتر کوششیں کرتے ہیں جس سے ان کی،ان کے اساتذہ،ماں باپ اور سرپرستان کی نیک نامی ہوتی ہے، والدین وذمہ داران کوچاہئے کہ اپنے بچوں کی تعلیم وتربیت پر خاص توجہ کریں تاکہ وہ دنیا وآخرت کی کامیابی سے ہمکنار ہوکر ذریعۂ نجات بن سکیں۔ اس کیلئے مناسب تعلیم گاہ کا انتخاب اور نگرانی بہت ضروری ہے۔
علمائے کرام نے بچوں کی بہتر صلاحیتوں کو سراہا اور اپنی دعا ؤں سے نوازا
مہمان خصوصی مولانا مفتی محمد ناصرایوب ندوی بوڑیاوی رفیق فیض العلوم خانقاہ بوڑیہ یمنانگر ہریانہ نے سب سے پہلے تمام شریک طلباء وطالبات اوران کے استاذ مولانا محمد عامر چلکانوی اور والدین وسرپرستان کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ پروگرام ایک نعمت عظمیٰ ہے جو فروغ تعلیم اور صالح سماج کا وجود میں آنے کا ذریعہ ہے اس لئے ضروری ہے کہ اس پر ہم اللہ تعالیٰ کے شکرگزار ہوں کیونکہ اعلان خدا وندی ہے کہ شکر کرنے سے نعمت میں اضافہ ہوتاہے اور ناشکری سے خدا کی جانب سے پکڑ ہوجاتی ہے اور یاد رکھئے شکر گزاری صرف زبان سے کافی نہیں ہے بلکہ اللہ نے جو نعمت جس مقصد کے لئے عطاء فرمائی اس نعمت کو اس میں لگانا شکر ہے۔ مفتی محمد ناصرایوب ندوی نے بات جاری رکھے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہم سب کو جو بےشمار نعمتیں عطاء فرمائی ہیں ان میں وقت بھی بہت بڑی اور اہم نعمت ہے جس کو عام طور پر ضائع کردیا جاتاہے انسان کے پاس وقت ہی وہ دولت عظمیٰ ہے جو سونے (Gold) سے زیادہ قیمتی ہے جو لوگ وقت کی قدر کرتے ہیں تو وقت بھی ان کی قدر کرتا ہے اور جو وقت کو ضائع کرتے ہیں۔ تاریخ شاہد ہے کہ وقت ان سے گویا بدلہ لیتے ہوئے انہیں ضائع کردیتاہے اس لئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ وقت کی قدر ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ مفتی محمد ناصرایوب ندوی نے سماج ومعاشرہ میں پھیلی برائی جو پڑھنے والے بچوں اور بچیوں کے لئے سم قاتل ہے وہ موبائل کا غلط استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شراب وغیرہ کو نشہ سمجھتے ہیں حالانکہ اس دور کا اہم نشہ یہ موبائل بھی ہے یہ کہتے ہوئے مفتی صاحب نے اپنا فون اسٹیج پر پٹخ دیا۔ انہوں نے سائنسی حقائق کی روشنی میں نشاندہی کی کہ موبائل سے اگر یہی تعلق رہا جو دیکھنے میں آرہاہے تو کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ دس سال بعد بچے صحیح سالم پیدا ہوں بلکہ وہ دماغی خرابی کا شکار پیدا ہوں ایسا ہوسکتا ہے اس لئے موبائل کے بے جا استعمال سے حتی المقدور بچنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ آخر میں پاکی اور صفائی ستھرائی نظم و نسق پر بھی قرآن وسنت کی روشنی میں مفصل گفتگو کرنے کے بعد دعائیہ کلمات پر اختتام فرمایا۔
پروگرام کی نظامت مولانا محمد مونس متعلم دارالعلوم دیوبند نے کی جبکہ مفتی عبداللہ معروفی کے اختتامی کلمات اور دعاء پر بحسن و خوبی پروگرام کا اختتام عمل میں آیا۔ مدعوعلماءکرام میں مولوی محمد امجد،مولوی محمد کاشف،مولوی محمد ثاقب،مولوی محمد نعمان،مولوی محمد اویس قرنی،قاری محمد مستقیم،قاری محمد عالم،حافظ عبدالعظیم کے نام قابل ذکر ہیں۔ واضح ہوکہ مسجد شاہ عالم حبیب گڑھ سہارنپور میں داعئ اجلاس مولانا محمد عامرچلکانوی کے پاس کثیر تعداد میں محلہ کے بچے بچیاں نیز بالغ احباب زیر تعلیم ہیں ان میں سے تقریباً چار درجن بچوں اور بچیوں نے دینیات انعامی پروگرام میں حصہ لے کرمدعو مہمانان کرام و معزز باشندگان بستی خصوصاً الحاج قاضی امیراحمدکے ہاتھوں گرانقدر انعام حاصل کیا،اہل محلہ اور پروگرام کے خیرخواہ حضرات نے پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔