بنکاک،سماج نیوز: تھائی لینڈ کے شمال مشرقی صوبے میں بچوں کے ڈے کیئر سینٹر میں فائرنگ کے نتیجے میں 23بچوں سمیت کم از کم 37افراد ہلاک ہو گئے ۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پولس نے اپنے بیان میں بتایا کہ متاثرین میں بچے اور بڑے دونوں شامل ہیں جبکہ حملہ ایک سابق پولس اہلکار ہے جس کی تلاش جاری ہے ۔حکام نے تصدیق کی کہ حملہ آور نے حملے میں اپنی بیوی اور بچے کو بھی قتل کردیا جبکہ واقعے میں 12افراد زخمی بھی ہوئے ۔خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق تھائی لینڈ کے صوبہ نونگ بوا لام پھو میں شاٹ گن اور چاقو سے لیس حملہ آور نے دوپہر ساڑھے بارہ بجے چائلڈ کیئر سینٹر پر فائرنگ کردی اور بعد میں فرار ہو گیا۔پولس کے کرنل جکاپت وجتھریتیا نے بتایا کہ حملہ آور کی شناخت پولس لیفٹیننٹ کرنل پانیا کھمراب کے نام سے ہوئی ہے اور انہیں منشیات کے استعمال پر گزشتہ سال پولس کی نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا۔پولس کرنل نے حملے میں 23بچوں کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مرنے والے بچوں کی عمر دو سے تین سال کے درمیان ہے ۔حکومت ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم پرایتھ چن اوچا نے ملزم کو پکڑنے کے لیے تمام ایجنسیوں کو متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے ۔یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا ہے جب تقریباً ماہ قبل بنکاک میں حاضر سروس فوجی افسر نے ملٹری ٹریننگ بیس میں دو ساتھیوں کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔بنکاک میں لوگوں کی زیر ملکیت بندوق کی شرح کافی زیادہ ہے لیکن اس کے باوجود ملک میں فائرنگ کے واقعات بہت کم رونما ہوتے ہیں۔گزشتہ سال بھی بنکاک میں اس طرح کے واقعات پیش آئے تھے جب ایک حاضر سروس فوجی نے اپنے ساتھیوں کو فائرنگ کر کے ہلاک کردیا تھاتاہم اس سلسلے میں حالیہ عرصے میں سب سے خوفناک واقعہ 2020میں پیش آیا تھا جب 17گھنٹے تک جاری رہنے والی کارروائی میں ایک فوجی نے 29افراد کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کردیا تھا اور بعد میں فوجیوں کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔تھائی لینڈ کے عام شہریوں میں آتشیں اسلحے کی ملکیت کا رجحان اس خطے کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں کافی زیادہ ہے۔ سرکاری طور پر ایسے ہتھیاروں کے لیے لائسنس لینا لازمی ہوتا ہے لیکن اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں عام شہریوں کے پاس غیر قانونی ہتھیار بھی کافی بڑی تعداد میں ہوتے ہیں۔تھائی لینڈ میں اندھا دھند فائرنگ کر کے بیک وقت کئی افراد کو قتل کر دینے کے واقعات شاذ و نادر ہی دیکھنے میں آتے ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعے میں 2020ء میں جائیداد کی خرید و فروخت کے ایک تنازعے میں ایک فوجی نے مشتعل ہو کر یکے بعد دیگرے چار مقامات پر بے دریغ فائرنگ شروع کر دی تھی۔اس ملزم کی طرف سے شوٹنگ کے ان واقعات میں مجموعی طور پر کم از کم 29 افراد ہلاک اور 57 زخمی ہو گئے تھے۔ اس کے برعکس نونگ بُوآ لمپھو نامی صوبے میں بچوں کے ڈے کیئر سینٹر میں آج ہونے والی شوٹنگ میں مجموعی طور پر کم از کم 38 افراد مارے گئے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی نے صوبے نونگ بُوآ لمپھو کے شہر نا کلانگ میں مقامی پولس کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ مفرور مشتبہ ملزم ایک ایسا سابق پولس اہلکار ہے، جس کی عمر 34 برس ہے اور وہ ایک گن، ایک پستول اور ایک چھری سے مسلح ہے۔