انتقامی سیاست اور ہراساں کرنے کی ایک نئی مثال: کانگریس
نئی دہلی: کانگریس پارٹی صدر ملکارجن کھڑگے نے کانگریس لیڈروں کے گھروں پر چھاپے مارنے پر مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا، ‘گزشتہ 9 سالوں میں ای ڈی کے ذریعہ کئے گئے 95 فیصد چھاپے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف ہیں اور زیادہ تر کانگریس لیڈروں کے خلاف ہیں۔ رائے پور میں کانگریس کے کنونشن سے پہلے ای ڈی کا غلط استعمال کرتے ہوئے مودی حکومت کی طرف سے چھتیس گڑھ کے ہمارے کانگریسی لیڈروں پر چھاپہ ماری بی جے پی کی بزدلی کو ظاہر کرتا ہے۔ملکارجن کھڑگے نے مزید کہا کہ ہم ان بزدلانہ دھمکیوں سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔ ’’بھارت جوڑو یاترا‘‘ کی زبردست کامیابی سے بی جے پی کی بے چینی صاف دکھائی دے رہی ہے۔ اگر مودی جی میں ایمانداری کا ذرہ بھر بھی حصہ ہے تو اپنے ’’بہترین دوست‘‘ کے بڑے گھوٹالوں پر چھاپہ ماریں۔ ہم جمہوریت کو کچلنے کی اس کوشش کا مضبوطی سے مقابلہ کریں گے۔اس پہلے چھتیس گڑھ کے وزیر اعلی بھوپیش بگھیل نے کانگریس لیڈروں کے گھروں پر ای ڈی کے چھاپے کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ سی ایم بھوپیش بگھیل نے پیر کو ٹوئٹ کیا، "آج ای ڈی نے چھتیس گڑھ پردیش کانگریس کمیٹی کے خزانچی، پارٹی کے سابق نائب صدر اور ایک ایم ایل اے سمیت میرے بہت سے ساتھیوں کے گھروں پر ای ڈی نے چھاپہ مارا ہے۔
وہیں چھتیس گڑھ میں ای ڈی کے چھاپے کو پریس سے بات کرتے ہوئے کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ آج صبح رائے پور میں انتقام کی سیاست اور ہراساں کرنے کی ایک نئی مثال دیکھنے کو ملی ہے۔ کانگریس کا 85 واں اجلاس 24، 25 اور 26 فروری کو ہونے جا رہا ہے۔ تین دن پہلے آج صبح ای ڈی نے کانگریس کے کئی لیڈروں کے گھروں پر چھاپے مارے ہیں۔ چھاپے آج صبح 5 بجے سے شروع ہوئے ہیں۔پون کھیڑا نے کہا کہ اس حکومت نے کئی تعریفیں بدلیں، بہت سی روایات کو بدل دیا، اب ای ڈی کا مطلب جمہوریت کو ختم کرنا ہے۔ حیرت ہوتی ہے کہ جب آپ اعداد و شمار دیکھیں تو 2002 سے 2014 کے درمیان جب یو پی اے حکومت تھی تو ای ڈی نے 112 بار چھاپے مارے۔ لیکن ای ڈی نے گزشتہ 8 سالوں میں 3010 چھاپے مارے ہیں۔ اگر آپ صرف سیاسی پارٹیوں اور سیاست دانوں کی فہرست کو سامنے رکھیں تو ای ڈی نے اپوزیشن پر 95 فیصد چھاپے مارے ہیں۔ راہل گاندھی سے ای ڈی نے 50 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی ہے۔کانگریس کے ترجمان نے کہا’ہماری سابق صدر سونیا گاندھی سے ای ڈی نے مسلسل تین دن تک پوچھ گچھ کی تھی۔ ہمارے موجودہ صدر ملیکارجن کھڑگے سے بھی ای ڈی نے پوچھ گچھ کی اور اب چھتیس گڑھ میں آج صبح سے مسلسل چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ ہندوستانی وزیر اعظم اور ان کی پارٹی بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے خوفزدہ ہے۔ ہمارا جنرل کنونشن بھی وہیں ہونے والا ہے۔ سینئر لیڈر، ہمارے خزانچی، ہمارے کچھ ایم ایل اے، کئی کارپوریشن کے چیئرمین، ایک ترجمان کے یہاں آج صبح سے ای ڈی چھاپے مار رہی ہے۔ترجمان نے کہا’میں آپ کو اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں کے یہاں پڑے چھاپے کی معلومات دینا چاہتا ہوں۔ اگر آپ 2014 سے شروع کریں تو، ای ڈی نے 24 بار کانگریس کے مختلف لیڈروں پر چھاپے مارے، وہیں ٹی ایم سی کے رہنماؤں کے یہاں 19 بار، این سی پی نے رہنماؤں کے یہاں 11 بار، شیوسینا رہناؤں پر 8 بار، ڈی ایم کے رہنماؤں کے یہاں 6 بار چھاپے مارے، آر جے ڈی اور بی ایس پی لیڈروں کے یہاں 5 بار، ٹی ڈی پی رہنماؤں کے یہاں پانچ بار، آئی این ایل ڈی رہنماؤں کے یہاں تین بار، سی پی ایم رہنماؤں کے یہاں دو بار، این سی پی رہنماؤں کے یہاں دو بار، پی ڈی پی رہنماؤں کے یہاں دو بار، اے آئی اے ڈی ایم کے رہنما کے یہاں ایک بار اور ایم این اے رہنما کے یہاں ای ڈی نے ایک بار چھاپہ مارا۔