21.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

تملناڈو سمیت 10ریاستوں میں سی بی آئی کی ’نوانٹری‘

نئی دہلی: تمل ناڈو سمیت 10ریاستوں نے سی بی آئی پر قدغن لگا دیا ہے۔ ان ریاستوں کا الزام ہے کہ سی بی آئی مرکزی حکومت کے اشارے پر کام کرتی ہے اور غیر بی جے پی ریاستوں کو پریشان کرتی ہے۔ اس تعلق سے تمل ناڈو کی ڈی ایم کے حکومت نے ایک سخت قدم اٹھاتے ہوئے گزشتہ روز ریاست میں سی بی آئی کے داخلے پر پابندی عائد کر دی۔ اب ریاست میں کسی بھی معاملے کی جانچ کے لیے سی بی آئی کو تمل ناڈو حکومت سے اجازت لینی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ اسٹالن کی قیادت والی حکومت نے سی بی آئی سے اس عام اتفاق کو واپس لے لیا ہے جس نے سی بی آئی کو بغیر اجازت تمل ناڈو میں جانچ کا اختیار دیا تھا۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں کچھ دیگر ریاستوں نے بھی سی بی آئی سے عام اتفاق کو واپس لیا تھا۔ ان میں پنجاب، راجستھان، مغربی بنگال، جھارکھنڈ، چھتیس گڑھ، کیرالہ، میزورم اور تلنگانہ وغیرہ شامل ہیں۔ سی بی آئی سے عام اتفاق واپس لینا اب اپوزیشن پارٹیوں کی حکومت والی ریاستوں کا ایک طاقتور سیاسی قدم بنتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ میگھالیہ میں بھی سی بی آئی کے لیے حکومت کی اجازت کے بغیر داخلہ ممنوع ہے۔ تمل ناڈو سمیت اب مجموعی طور پر 10 ایسی ریاستیں ہیں جس نے سی بی آئی سے عام اتفاق واپس لے لیا ہے۔واضح رہے کہ سی بی آئی دہلی اسپیشل پولس اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 1946 کے اصولوں کے تحت کام کرتی ہے۔ اس ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت سی بی آئی کو ریاست میں کسی جرم کی جانچ شروع کرنے سے پہلے لازمی طور سے متعلقہ ریاستی حکومت کا عام اتفاق حاصل کرنا ہوتا ہے۔ بیشتر ریاستی حکومتوں نے پہلے سے ہی عام اتفاق دے رکھا ہے۔ اس کے ملنے سے ایجنسی بغیر روک ٹوک کے ریاست میں کہیں بھی جانچ کر سکتی ہے۔ اگر ریاستی حکومت یہ عام اتفاق واپس لے لیتی ہے تو سی بی آئی ریاستی حکومت سے پوچھے بغیر کسی بھی معاملے میں جانچ نہیں کر سکتی۔ معمولی کیس میں بھی ایجنسی کو ریاست سے منظوری لینی ہوتی ہے۔ حالانکہ اگر سی بی آئی کو کسی معاملے میں ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ جانچ کا حکم دیتا ہے تو پھر اسے ریاستی حکومت کی اجازت لینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

Related posts

آہ بابری مسجد!ایک نظرمیں کب کیا ہوا؟

www.samajnews.in

ہندوستان ہمیشہ سے امن کا گہوارہ رہا ہے، ہم اس کے دامن کو مسموم نہیں ہونے دیں گے:ڈاکٹر نوہیرا شیخ

www.samajnews.in

بھارت کو متحد کرنا ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا مقصد:راہل گاندھی

www.samajnews.in