دہرادون، سماج نیوز: اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے کی ملکیت والے علاقے میں رہنے والے 4000 سے زیادہ خاندانوں کو بے دخلی کے نوٹس دیے گئے ہیں۔ ہزاروں لوگ گھروں سے بے دخل ہونے کے خوف سے سڑکوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ ان خاندانوں کو بے گھر ہونے کا خطرہ ہے۔ ہلدوانی میں ان خاندانوں کو زمین خالی کرنے کے نوٹس دیے گئے تھے۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ خاندان گزشتہ ایک دہائی سے غیر مجاز کالونیوں میں رہ رہے ہیں۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اپنے ایک حکم میں کہا ہے کہ تمام غیر قانونی رہائشیوں کو 7 دنوں کے اندر احاطے خالی کرنے ہوں گے۔
میں ہلدوانی کے لوگوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ فیصلہ ان کے حق میں آئے گا: عمران پرتاپ گڑھی
اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے ہلدوانی کے ونبھول پورہ علاقے میں واقع غفور بستی میں ریلوے کی زمین پر سے تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ اس کے لیے عدالت نے انتظامیہ کو ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔ اس حکم میں عدالت نے انتظامیہ سے ونبھول پورہ علاقے میں رہنے والے لوگوں کے لائسنس یافتہ ہتھیار جمع کرنے کو بھی کہا تھا۔ دسمبر 2021 میں سپریم کورٹ نے بھی ریلوے کی زمین پر تجاوزات پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور اسے جلد از جلد خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔ نینی تال ضلع میں کل 4365 تجاوزات کو اس علاقے سے ہٹایا جائے گا، جو ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی تھیں۔ عدالتی حکم کے فوراً بعد رہائشی سڑکوں پر نکل آئے اور فیصلے کے خلاف احتجاج کیا۔ رپورٹ کے مطابق ریلوے کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنائے گئے کئی چھوٹے ڈھانچے کو گرانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ قابضین کو جگہ خالی کرنے کے لیے سات دن کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر 7دن میں گھر خالی نہ کیا گیا تو اسے گرا دیا جائے گا۔ہلدوانی میں جن خاندانوں کے مکانات گرائے جا رہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ وہ وہاں 40 سال سے زیادہ عرصے سے رہ رہے ہیں۔ اگر انہیں گھروں سے نکال دیا جائے تو وہ بے گھر ہو جائیں گے۔ عدالت کے حکم کے خلاف ہزاروں افراد کینڈل مارچ بھی نکال رہے ہیں۔دریں اثناء ریلوے حکام کی جانب سے ڈرون سروے کیا گیا، جو چند دنوں میں اپنی زمین پر سے ناجائز تجاوزات ہٹانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق، اتراکھنڈ کے ہلدوانی میں ریلوے کی زمین پر تجاوزات والے علاقے کی حد بندی کرنے کے لیے ڈرون سروے کیا گیا۔