نئی دہلی، سماج نیوز: بہار کی راجدھانی پٹنہ میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ اس اجلاس میں 30 سے زائد اپوزیشن لیڈروں نے شرکت کی اور آئندہ 2024 کے لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی کے خلاف متحد ہونے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔ اپوزیشن جماعتوں کا غور و خوض تقریباً 4 گھنٹے تک جاری رہا۔اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں میں کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، کانگریس لیڈر راہل گاندھی، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن، دہلی-پنجاب کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، بھگونت مان، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو سمیت کئی پارٹیوں کے لیڈروں نے شرکت کی۔میٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اپوزیشن اتحاد کا عزم ظاہر کیا اور کہا کہ ’’نفرت کی سیاست کے خلاف ہم لوگ متحد ہو کر آگے بڑھیں گے۔‘‘ پٹنہ میں اپوزیشن پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران 23 جون کو ایک ساتھ بیٹھے اور اپنے اختلافات کو بھلا کر ’مشن 2024‘ کو کامیاب بنانے کے لیے ایک مضبوط اپوزیشن اتحاد کی بنیاد ڈالی۔ ان سبھی پارٹیوں کا ایک ہی مشن ہے، اور وہ ہے مرکزی اقتدار سے بی جے پی کو بے دخل کرنا۔ اس کے لیے کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے، بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو سمیت کئی سرکردہ لیڈران نے متفقہ طور پر فیصلہ لیا کہ آئندہ لوک سبھا انتخاب سبھی ساتھ مل کر لڑیں گے۔ اپوزیشن پارٹیوں کی آئندہ میٹنگ 12 جولائی کو شملہ میں منعقد کرنے کا اعلان بھی ہو گیا ہے جس میں لوک سبھا انتخاب کو لے کر خاکہ تیار کیا جائے گا۔آج پٹنہ میں ہوئی پہلی میٹنگ کے بعد اپوزیشن پارٹی لیڈران نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں سبھی کا زور اسی بات پر نظر آیا کہ بی جے پی کی عوام مخالف اور مذہبی منافرت والی پالیسیوں کے خلاف ان سبھی پارٹیوں کا متحد ہونا ضروری ہے جو بی جے پی اور آر ایس ایس نظریہ سے اتفاق نہیں رکھتے۔اس ملاقات کے بعد این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے اور ہم گزشتہ 25 سالوں سے ایک دوسرے کے خلاف الیکشن لڑ رہے تھے لیکن سب کچھ بھول کر ہم اکٹھے ہوئے۔ نتیش کمار نے کہا کہ ہم سب ساتھ رہیں گے اور بی جے پی کو 100 سیٹوں پر سمیٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم سب ساتھ رہے تو بی جے پی کو ضرور شکست ہوگی۔کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس ملک کو بچانے کے لیے قربانی دینے کے لیے تیار ہے۔ اپوزیشن کے اجلاس کی بڑی بات یہ ہے کہ ہم سب ساتھ ہیں۔ اپوزیشن کا اگلا اجلاس شملہ میں ہوگا اور تاریخ کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار اور نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی میزبانی میں اس میٹنگ کا اہتمام وزیر اعلی کی رہائش گاہ پر کیا گیا تھا۔
ملکارجن کھڑگے (صدر، کانگریس):’’ہم (12) جولائی میں شملہ میں دوبارہ ملاقات کریں گے تاکہ ایک ایجنڈا تیار کیا جا سکے۔ ہم اس میٹنگ میں اس بات پر تبادلہ خیال کریں گے کہ 2024 میں بی جے پی سے لڑنے کے لیے اپنی اپنی ریاستوں میں کام کرتے ہوئے ایک ساتھ کیسے آگے بڑھنا ہے۔‘‘
نتیش کمار (وزیر اعلیٰ، بہار):’’یہ ایک اچھی ملاقات تھی جہاں سبھی پارٹیوں نے متفقہ طور پر ایک ساتھ مل کر انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا۔ جلد ہی اس سلسلے میں مزید ایک میٹنگ ہوگی۔‘‘
ممتا بنرجی (وزیر اعلیٰ، مغربی بنگال):’’ہم متحد ہیں، ہم متحد ہو کر لڑیں گے… ایک نئی تاریخ یہاں سے شروع ہو رہی ہے، بی جے پی چاہتی ہے کہ تاریخ بدلی جائے، اور ہم چاہتے ہیں کہ تاریخ بہار سے بچائی جائے۔ ہمارا مقصد اس فاشسٹ حکومت کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔‘‘
لالو پرساد یادو (صدر، آر جے ڈی):’’اب میں مکمل طور پر فِٹ (صحت یاب) ہوں اور نریندر مودی کو فٹ کر دوں گا۔ اس وقت ملک کے حالات سنگین ہیں۔ ہم جولائی میں شملہ میں دوبارہ ملیں گے تاکہ ایک ایجنڈا تیار کیا جا سکے۔ ہم جلد یہ فیصلہ کریں گے کہ اپنی اپنی ریاستوں میں 2024 میں بی جے پی سے لڑنے کے لیے مل کر کام کرتے ہوئے کیسے آگے بڑھنا ہے۔‘‘
عمر عبداللہ (سابق وزیر اعلیٰ، جموں و کشمیر):’’ہم ملک کو تباہی سے بچانے اور جمہوریت کو واپس لانے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہوئے ہیں۔ میرا اور محبوبہ مفتی کا تعلق ملک کے اس حصے سے ہے جہاں جمہوریت کا قتل کیا گیا ہے۔ کل امریکہ کے وہائٹ ہاؤس میں جمہوریت کے بارے میں تذکرہ ہوا… یہ جمہوریت جموں و کشمیر تک کیوں نہیں پہنچتی…؟‘‘
وہیں بی جے پی کی مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے حملہ کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹیوں کا اگلا نشانہ 2024میں وزیر اعظم مودی کو ہرانا نہیں ہے بلکہ ملک کی تجوری پر ہے۔