23.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن سنابلی شیخ الجامعہ طلبہ جامعہ عالیہ عربیہ کے بےمثال مربی: محمد مصطفیٰ کعبی ازہریؔ

زاہدآزاد جھنڈانگری کی رپورٹ

مئو ضلع بھارت کا ایک ضلع جو اتر پردیش میں واقع ہے۔ مئو ضلع کا صدر مقام مئو ناتھ بھنجن ہے جو اب صرف مئو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ضلع مئو، اعظم گڑھ کمشنری کا حصّہ ہے اور پہلے ضلع اعظم گڑھ کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ صوبائی سرکار نے 19نومبر 1988 ء کو ایک الگ ضلع کے طور پرمئو کا قیام کیا۔ حالانکہ یہ علاقہ بادشاہ شیر شاہ سوری کے دورِ حکومت میں فوجی چھاؤنی کے طور پر مستعمل ہوا۔ مئو ضلع کی مجموعی آبادی 2,205,170افراد پر مشتمل ہے۔اور یہ شہر علمی، تاریخی، تجارتی اور یکجہتی تمام صفات کا حامل ہے۔ یہاں کے لوگ بہت ملنسار اور خوش مزاج ہیں، مہمان نوازی ان کا شیوہ ہے۔ یہاں کے لوگ ایک عجیب و غریب زبان بولتے ہیں جس میں عربی، فارسی، ترکی اور دوسری کئی زبانوں کے الفاظ مستعمل ہیں ، پارچہ بافی (کپڑا بُننا)یہاں کا خاص پیشہ ہے۔ مئو شہر میں نگر پالیکا پریشد قائم ہے۔مئو شہر سبھی مذاہب کے ساتھ یکجہتی کا ایک نمونہ ہے، شہر میں جہاں ایک اور مُغلیہ دورِ حکومت کی شاہی مسجد ہے تو وہیں تھوڑی ہی دوری پر شیتلا دیوی کا مندِر ہے۔ روضہ مُحلّہ کے صحن میں ملک طاہِر بابا کا مقبرہ ہے جہاں زبانی افسانوں کے مطابق ان کے قدموں کے نشان سیڑھیوں پر آج بھی موجود ہیں۔
تعلیم کے لحاظ سے مئو کافی اچھا ہے، یہاں کا شرحِ تعلیم 2011 کی مردُم شُماری کے مطابِق 75٫16 فیصد ہے جو قومی شرحِ تعلیم سے زیادہ ہے۔ اِس میں مردوں کی شرح 84٫61فیصد اور عورتوں کی شرحِ تعلیم 65٫59 فیصد ہے۔ اس کو یہاں تک پہنچانے میں مدرسوں کا بہت بڑا ہاتھ ہے۔ یہاں معیاری مدرسوں اور جامعات کا بھی بہتات ہے ۔ اسلامی تعلیم یہاں کا خاصّہ ہے۔ جامعہ عالیہ عربیہ، جامعہ فیضِ عام، جامِعہ اثریہ دارالحدیث، مدرسہ دار العلوم،جامِعہ مِفتاحُ العلوم، مدرسہ تعلیمُ الدّین، مدرسہ مِرقاۃ العلوم، مدرسہ حنفیہ اہل سنت بحرُالعلوم، مدرسہ نورُالاسلام، کُلیّہ فاطِمۃ الزہرا، الجامِعۃ الاسلامیّہ للبنات، مدرسہ عزیز العلوم، مدرسہ قادریہ مجددیہ، مدرسہ عالیّہ نِسواں مئو کے خاص مدارِس ہیں۔ اِن کے علاوہ گھوسی، کوپا گنج، چریّا کوٹ، خیر آباد، محمدآباد، اندارا اور پورہ معروف (پورہ گھاٹ ) میں بھی کئی مدارِس واقع ہیں۔ اور عصری تعلیم کے لیے تعلیمُ الدّین اِنٹر کالج مئو وغیرہ کا معیاری اداروں کا بھی بہات ہے۔جامعہ عالیہ عربیہ ضلع مئو میں قدیم ترین تعلیمی و تربیتی اداروں میں سے ایک ہے جو کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے، جہاں طلبہ کو دینی و عصری تعلیم سے آراستہ و پیراستہ کیا جاتا ہے۔
استاذ بچوں کو تعلیم دینے کے دوران روشنی کا رہنما اور معلم ہوتے ہے، جو طالب علم کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لے جاتے ہے ۔ استاذ بچوں کی زندگی کا بہترین دوست ہوتے ہے، جو بچوں کو ایک قابل انسان بنانے کے لیے علم اور تعلیم دیتے ہے۔ ایک استاذ طالب علم کی زندگی میں ایک رہنما اور باپ ہوتا ہے، جو طالب علم کو صحیح راستے پر چلنے میں رہنمائی اور مدد کرتا ہے ۔ ایک استاذ طالب علم کی زندگی کا محرک ہوتا ہے، جو طالب علم کو روشن مستقبل کا خواب دکھاتا ہے ۔ اور طلبہ جامعہ کے دلوں پر راج کرتا ہے انہی میں سے ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی حفظہ اللہ شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو ہیں ۔اور راقم الحروف( محمد مصطفےٰ کعبی ازہری)نے جامعہ عالیہ عربیہ مئو کے متخرجین 2019 سے لیکر 2024 تک کے بعض طالب علم سے ملاقات کیے ہیں تمام متخرجین ابناء جامعہ ہذا سے یہی سنا کہ آپ (ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی) ہمیشہ طالب علم کے ساتھ اچھا سلوک کرتے ہیں اور طالب علم کی مدد کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں ، تعلیم میں نکھار پیدا کرنے کے لئے ترغیب دیتے ہیں، طالب علم کو صحیح اخلاق کی تعلیم دیتے ہیں ، درس کی پڑھائی کو حفظ کرنے کے لیے اور حوصلہ افزائی کے لیے مختلف قسم کے حربے استعمال کرتے ہیں تاکہ آپ احباب جامعہ ہذا سے متخرج ہوکر ایک کامیاب داعی، امام، مربی، ترجمان، صحافی، محرر، اور زعیم بن سکے اور جامعہ ہذا کا نام روشن ہو اور لوگوں کو آپ کے اوپر فخر ہو کہ آپ متخرجین جامعہ ہذا میں سے ہیں ۔اور ڈاکٹر حفظہ اللہ درس وتدریس کے علاوہ طلبہ کے اندر خود اعتمادی پیدا کرنے، قلمی و لسانی صلاحیتوں کو مہمیز کرنے کے لئے مختلف النوع پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں جو باصلاحیت اساتذہ کے اشراف ونگرانی میں انجام پاتے ہیں اورتمام تر مشغولیات کے باوجود یہ حضرات ہماری تعلیم وتربیت میں ہمہ وقت سرگرم عمل رہتے ہیں۔
بعض طالب علم جامعہ عالیہ عربیہ مئو نے بتایا کہ ڈاکٹر حفیظ الرحمٰن سنابلی کلاس میں ہمیشہ بولا کرتے ہیں کہ سمارٹ بنوں ، سمارٹ بننا سیکھو، کبھی بھی بھیڑ کا حصہ مت بنوں اور نا ہی دوسروں کے ہاتھ کا ہتھکنڈہ بنو بلکہ آپ جس مقصد کے لیے جامعہ آئیں ہیں اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے مشغول رہیں، اور اپنی زندگی کو بہتر سے بہتر بنانے کی کوشش کریں تبھی زندگی میں کامیاب ہو سکتے ہیں اور اگر آپ صرف ٹائم پاس کرتے رہیں گے تو آپ اپنی خوبصورت زندگی کو تباہ کر بیٹھیں گے۔اور ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی حفظہ اللہ کے تدریس کے متعلق متخرج ابناء جامعہ عالیہ ہذا نے بتایا کہ ڈاکٹر حفظہ اللہ کی طرز تدریس دوسرے اساتذہ سے کافی جداگانہ ہے آپ کی کوشش یہ رہتی ہے کہ بچوں کو ہر ممکن پوری شائستگی کے ساتھ سمجھا دی جائے، اور طلبہ بآسانی سمجھ لیتے ہیں۔ ان کی اس منفرد طرز تدریس سے بہت سے اسباق اسی وقت طلبہ کو یاد ہو جاتے تھے ۔ شیخ پڑھانے کے دوران کھڑے ہو کر ہی پڑھاتے ہیں اور عربی ،اردو زبان کے ساتھ انگلش میں بھی مہارت رکھتے ہیں ۔
مزید متخرج ابناء جامعہ عالیہ ہذا نے کہا کہ ڈاکٹر حفظہ اللہ ہمیشہ ہر طلبہ کی رہنمائی کرتے، مثبت فکر رکھتے اور اپنے چہرے پر مسکراہٹ سزائے رکھتے اور ہمیشہ خیر و عافیت دریافت کرتے تھے اور تعلیم وتعلم کے معاملے میں بہت زیادہ فکر مند رہتے ہیں ۔اور جامعہ عالیہ ہذا میں شروع سے ہی صدر اور نائب انجمن تہذیب البیان طلبہ جامعہ ہذا کو اپنا پریوار سمجھتے ہیں اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے اور رہے گا ان شاء اللہ ۔ جو طلبہ کے لئے اتنے مخلص ہوتے تھے کہ ہاسٹل میں کوئی بھی پریشانی ہوتی تھی تو فوراً اس پریشانی کو با آسانی حل کر دیتے تھے اور ہمیشہ طلبہ جامعہ کے ساتھ ہمدردی وغمگساری کا معاملہ روا رکھتا اور ہر خوشی و غمی میں برابر کا ساتھ دیا کرتا اور راقم الحروف نے تقریب کے موقع سے مولانا محمد سعد عبدالعزیز عالیاوی جرہیا ضلع دھنوشا نیپال کے متعلق سنا کہ وہ بھی طلبہ جامعہ کو اپنا ایک پریوار سمجھتے تھے اور طلبہ جامعہ ہذا کے ساتھ ہمدردی وغمگساری کا معاملہ روا رکھا اور ہر خوشی و غمی میں برابر کا ساتھ دیا۔اور ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو ایک باصلاحیت عالم، کامیاب صحیح بخاری اور موطا امام مالک کے مدرس ، مخلص مربی اور بے لوث داعی ہیں اور آپ علم وفن کا روشن چراغ، جمعیت وجماعت کا وقار ہیں اور آپ نہایت ہی سادگی پسند، منکسر المزاج، بذلہ سنج، ملنسار، مہمان نواز اور خوش خلق ہیں ۔ علم کا سمندر ہونے کے ساتھ ساتھ عاجزی و انکساری کا مجسم پیکرِ ہیں، تصنع وتکلف، ظاہری ٹھاٹ اور کر و فر سے کوسوں دور، اور ملمع سازی سے نفور آپ کا خاص وصف ہے کہ آپ کسی سے کوئی حسد نہیں رکھتے ہیں ۔
راقم الحروف جامعہ عالیہ ہذا میں اپنے چھوٹے بھائی مولانا محمد اصغر علی عالیاوی کے دستار فضیلت میں پہنچا تھا مجھے ہر شخص ہماری تحریر وخدمات کی وجہ سے جانتا اور پہچانتا تھا لیکن شکل سے واقف نہیں تھا لیکن جامعہ عالیہ عربیہ مئو روانگی سفر سے چھ روز قبل ایک تحریر بعنوان ”تشکر نامہ ابناء متخرجین جامعہ عالیہ عربیہ مئو“ شائع کروا تھا جس سے تمام متخرجین عالیہ عربیہ مئو جان اور پہنچان گئے تھے کہ شیخ کعبی ازہریؔ حفظہ اللہ تشریف لا رہے ہیں جب جامعہ عالیہ عربیہ مئو مؤرخہ 5 مارچ 2024 بروز منگل صبح ساڑھے چھ بجے پہنچا تو تمام طلباء کرام نے پُرتپاک استقبال کیا ۔ علیک سلیک ہوا تمام طلباء کرام نے خوشی کا اظہار کیا ۔اور باوقار ذمہ داران جامعہ عالیہ عربیہ مئو میں شیخ مظہر احسن ازہریؔ حفظہ اللہ ناظم اعلیٰ جامعہ عالیہ عربیہ مئو، شیخ عبدالرحمن سابق شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو وغیرہ اور اساتذہ جامعہ عالیہ میں شیخ محمد مظہر اعظمی حفظہ اللہ ، شیخ شفیق احمد ندوی اثری حفظہ اللہ ، شیخ محمد وحید رضا مدنی حفظہ اللہ، شیخ رشید الزماں سلفی حفظہ اللہ ، شیخ محمد اسلم ریاضی حفظہ اللہ، شیخ ڈاکٹر شمیم اختر مدنی حفظہ اللہ، شیخ حفیظ الرحمن سنابلی حفظہ اللہ شیخ الجامعہ جامعہ عالیہ عربیہ مئو وغیرہ سے بالمشافہ کا لطف و محبت ملاقات اور بات بھی بغیر تعارف ہوئی۔اور اختتام پروگرام کے بعد کھانا تناول کیا اس کے بعد شیخ الجامعہ عالیہ عربیہ مئو سے خصوصی ملاقات کرنے کے لئے دوبارہ اس کے آفس میں پہنچا علیک سلیک کے بعد شیخ الجامعہ عالیہ نے پوچھا کہ آپ کا تعارف اس پر شیخ محمد شعیب مدنی حفظہ اللہ داعی مبلغ راجستھان ہند نے جواب دیا کہ یہی محمد مصطفیٰ کعبی ازہری حفظہ اللہ ہیں“ انہوں نے مزید کہا کہ: "شیخ کعبی ازہری کی خدمات تقریباً پاک و ہند اور نیپال میں بہت ہیں اور اکثر افراد مستفید ہورہے ہیں۔ یہ ہمارے مسلم قوم کیلئے بڑے اعزاز کی بات ہے”۔ اس پر ڈاکٹر حفیظ الرحمن سنابلی نے کہا کہ آپ ایک علمی شخصیت کے حامل ہیں کب جامعہ ہذا میں تشریف لائیں تو راقم الحروف نے جواب دیا کہ گزشتہ کل ہی اور آپ سے ملاقات بھی ہوئی تھی اس پر ڈاکٹر حفظہ اللہ نے کہا گزشتہ کل ہی تعارف کیوں نہیں کروائے اس پر راقم الحروف نے کہا کہ میں بغیر تعارف ہی کو پسند کرتے ہیں ، ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ یہ آپ کا بڑپن ہے اس کے بعد شیخ کمال الدین سنابلی حفظہ اللہ سابق داعی ومبلغ جالیات سعودی عرب وخطیب جامع مسجد اہل حدیث وزیر آباد دہلی کرسی سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے اور گلے لگا کر کہنے لگ گئے کہ آپ سے ملاقات کرنے کے لئے میں بھی چاہ رہا تھا آج ملاقات ہوگئی اسی طرح شیخ کاشف شکیل سلفی حفظہ اللہ نوجوان ادیب سے بھی ملاقات ہوئی اور شیخ محمد شعیب مدنی حفظہ اللہ نے کہا کہ آپ کی تحریر سے یہ لگتا رہتا تھا کہ آپ عمر دراز ہوں گے لیکن الحمد للہ آپ نوجوان محرر حساس ہیں بفضل اللہ تمام علماء کرام سے بالمشافہ لطف و محبت کا موقع ملا اور ہم تمام علماء کرام کی عمدہ ضیافت کی ۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مادر علمی( جامعہ عالیہ عربیہ مئو ناتھ بھنجن یوپی) کو دن دوگنی رات چوگنی ترقی عطا فرمائے اور اپنے حفظ و امان میں رکھے۔ آمین
اور سب سے اخیر میں ڈاکٹر حفظہ اللہ کا تہہ دل سے بے حد شکر گزار ہوں، اللہ تعالیٰ ڈاکٹر کی چہرے پر ہمیشہ چمک ودمک بنائے رکھے اور حاسدین کے شر سے محفوظ رکھے اور اللہ تعالیٰ آپ کو نظر بد اور شرور و فتن سے حفاظت فرمائے ، اور اللہ آپ کا حامی و ناصر ہو اور اپنے حفظ و امان میں رکھے ، علم اور جہود میں برکت عطا فرمائے، مستقبل تابناک بنائے اور انہیں پوری ملت اسلامیہ کے لئے نفع بخش بنائے ۔

Related posts

عدنان اشرف ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ کی کوآرڈنیشن کمیٹی کے رکن مقرر

www.samajnews.in

حج2024 کی تیاریاں پورے شباب پر

www.samajnews.in

‘ٹوئٹر کا ملازمین پر ظلم، کہا ‘آپ آفس آ رہے ہیں تو گھر لوٹ جائیں

www.samajnews.in