Samaj News

جامعہ دارالحديث رحمانیہ ساکرس کا11واں اجلاس عام اختتام پذیر

اسلام کی حفاظت میں مدارس کا بڑا اہم کردار ہے: مولانا عبدالمبین ندوی

نئی دہلی؍ میوات، سماج نیوز سروس: دہلی سے متصل ہریانہ میوات ضلع نوح کے معروف قصبہ ساکرس کے مشہور مدرسہ ’’جامعہ دارالحديث رحمانیہ‘‘ (قیام 2011) کا گیارہواں عظیم الشان اجلاس بصدارت ڈاکٹر عیسیٰ خاں انیس جامعی صحن جامعہ میں مورخہ 2مارچ کو 8:30بجے صبح بڑے اہتمام کے ساتھ منعقد ہوا، جس میں علاقہ کے علماء وعوام بڑی تعداد میں شریک ہوئے،جلسہ کاآغاز متعلم حافظ کامل بن عبدالرزاق کی تلاوت کلام پاک سے ہوا، نعت شریف فارغ ہونے والے دوسرے حافظ سفیان بن عبدالرزاق نے پیش کیا، جلسہ کی نظامت مدرسہ کے مدرس وناظم تعلیمات مولانا محمد توفیق محمدی نے بخوبی کی۔
شروع میں بچوں کا تعلیمی مظاہرہ ہوا اس کے بعد مولانا خورشید عالم محمدی نائب ناظم صوبائی جمعیت اہل حدیث ہریانہ نے’’علم دین کی اہمیت و فضیلت‘‘ پر روشنی ڈالی، طلبہ کو قومی نصیحت کی، اس کے بعد مولانا شکیل احمد ندوی استاد جامعہ ریاض العلوم دہلی نے ’’دعاکی اہمیت‘‘ پر علمی خطاب کیا، اس کے بعد رچھا بریلی سے آئے ہوئے خصوصی مقرر نوجوان داعی مولانا شاداب فضل سلفی نے ’’ تربیت اولاد‘‘ پر ولولہ انگیز و دلنشین خطاب کیا، جسے سامعین نے بغور سماعت کیا اور یہ واضع کیا کہ نئی نسل صحیح دینی تربیت نہ ہونے اورسوشل میڈیا کے غلط استعمال سے بہت زیادہ بگڑ رہی ہے، جس میں والدین کی بے توجہی کا بھی بہت کچھ دخل ہے۔

اس کے بعد مدرسہ کے ناظم اعلی مولانا عطاء اللہ بن عبدالرحمٰن ندوی نے عوام کے سامنے مدرسہ کی آمد و صرف کا حساب پیش کیا، اور کہا کہ بتقاضائے بشریت بھول چوک ہوسکتی ہے، ویسے میں پوری دیانت داری کے ساتھ اپنی ذمہ داری نباہنے کی کوشش کررہا ہوں، یہ ادارہ پوری قوم کی میراث وامانت ہے، اس کے بعد جامعہ ریاض العلوم کے سینئر استاد مولاناعبالمبین ندوی نے مختصر خطاب میں مدارس دینیہ کے مقام ومرتبہ کو واضح کرتے ہوئے بتایا کہ آج آپ کی اسلام سے وابستگی انہی مدارس کی دین ہے، اگر یہ مدارس نہ رہے تو آپ صرف نام کے مسلمان رہ جائیں گے، دنیا ان مدارس ومساجد کے پیچھے پڑی ہوئی ہے، جبکہ یہاں امن و انسانیت کا درس دیا جاتا ہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ آج ہمیں اچھے حافظ عالم داعی وخطیب کے ساتھ ساتھ اچھے ڈاکٹر وانجینئر، امانت دار پولیس و منصف ججز کی بھی ضرورت ہے، تبھی یہ ملک و معاشرہ بقائے باہمی کے ساتھ آگے بڑھے گا، آخر میں صدر جلسہ مولانا ڈاکٹر عیسی خان انیس جامعی کی دعاؤں پر 2بجے جلسہ کا اختتام ہوا۔ دور دراز سے آئے ہوئے تمام شرکا و مہمانوں کے ظہرانے کا معقول انتظام کیا گیا تھا، مقرر ین ودیگر خصوصی مہمانوں کا انتظام مولانا عطاء اللہ اور ان کے صاحب زادگان شکیل رحمانی اور ارشاد سلمہ (متعلم ریاض العلوم)نے اپنے گھر پرکیا اور سارے اسٹاف نے جلسہ کی کامیابی میں کافی محنت کی۔ جلسہ اپنے مقصد اور دینی بیداری میں کامیاب رہا۔ مدرسہ کے شعبہ حفظ سے فارغ ہونے والے دو طالبعلم حافظ کامل اور حافظ سفیان کی صدر جلسہ ودیگر علماء کے ہاتھوں دستار بندی کی گئی۔ حاجی عبدالرشید جہٹانہ نے فارغ ہونے والے حفاظ کو دستار(پگڑی) اور 500روپیہ نقد انعام پیش کیا۔ جزاہ اللہ خیرا
جلسہ کی سرپرستی بقیۃ السلف و بزرگ عالم دین مولانا محمد الیاس صاحب( صدر جامعہ سلفیہ شکراوہ) اور نگرانی مولانا محمد موسی سلفی نے فرمائی، شیخ حکیم الدین سنابلی مرسلین ریاضی، مولانا ظفیرالدین سلفی، مولانا مبارک سلفی، ماسٹر اخلاق وغیرہ شریک اجلاس رہے۔ یہاں سے فراغت کے بعد مولانا خورشید عالم محمدی کی معیت و رہنمائی میں ہم لوگ جمعیت کے ناظم اعلیٰ بزرگ عالم دین مولانا عبدالرحمن سلفی کی عیادت کے لئے ان کے دولت خانہ گوہانہ بذریعہ کار پہنچے تو مولانا نے نہ صرف پرتپاک استقبال کیا بلکہ چائے سے تواضع کی چار ہزار کتب پر مشتمل اپنی قیمتی لائبریری دکھائی، موجودہ دور میں مولانا کی سادگی وبوریہ نشینی دیکھ کر حد درجہ تعجب ہوا ، حقیقت میں بڑے عالم ہونے کے باوجود کمرے میں چند بوریاں بچھی ہوئی تھیں، اس سادگی کو دیکھ اسلاف یاد آئے۔ وہاں سے رخصت ہو کر ضلع نوح کے صدر مقام پر جمعیت اہل حدیث کامرکزی دفتر جو شاندار نوتعمیر جامع مسجد میں واقع ہے مشاہدہ کرکے دہلی واپس لوٹے۔

Related posts

ہیرا گروپ:امانتیں ملنے میں محض ایک قدم ہے دور: مطیع الرحمن عزیز

www.samajnews.in

سنگ بنیاد کی ویڈیوکو یہ کہہ کر شیئر کرنا کہ امام بخاری بی جے پی میں شامل ہورہے ہیں ناقابل برداشت عمل:طار ق صدیقی

www.samajnews.in

امریکی ملازمتوں میں کٹوتیاں،ہزاروں ایشیائی ملازمین بے روزگار

www.samajnews.in