آئین کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے، اقتدار کی سیاست کے دور میں سونیا گاندھی نے جو قربانی دی ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ملتی:ملکا رجن کھڑگے
نئی دہلی، سماج نیوز: ملکارجن کھڑگے باضابطہ طور پر کانگریس کے صدر بن گئے ہیں۔ اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر دہلی میں انتخابی افسر مدھوسودن مستری نے انہیں جیت کا سرٹیفکیٹ فراہم کیا۔کانگریس میں ملکارجن کھڑگے کا دور باقائدہ شروع ہو گیا ہے۔ جیت کے بعد ملکارجن کھڑگے نے سونیا گاندھی، راہل گاندھی اور پارٹی کے تمام بڑے رہنماؤں کی موجودگی میں چارج سنبھالا۔ صدر کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ملکارجن کھڑگے نے کانگریس صدر کے طور پر پہلی بار رہنماؤں سے خطاب کیا۔ جس میں انھوں نے انھیں اس عہدے پر لے جانے کے لیے اپنی پارٹی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ سونیا گاندھی کے بلیو پرنٹ کو آگے لے جانے کے لیے کام کیا جائے گا۔صدر کے طور پر اپنے پہلے خطاب میں کھڑگے نے کہا ’’یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ ہے۔ ایک عام کارکن، مزدور کے بیٹے کو کانگریس صدر منتخب کر کے عزت دینے کے لیے آپ سب کا شکریہ… آپ نے بلاک صدر سے شروع ہونے والے سفر کو اس مقام تک پہنچایا ہے۔ امبیڈکر کے بنائے ہوئے آئین کی حفاظت کرنا ہم سب کا فرض ہے۔‘‘ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں جہاں مرکز کی پالیسیوں کی تنقید کرتے ہوئے مہنگائی، بے روزگاری، امن و امان کی صورتحال، معیشت اور حکمراں لوگوں کے ساتھیوں کی ترقی پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے اپنے اس خطاب میں مرکز میں حکمراں جماعت کے اس خیال کی بھی تنقید کی جس میں وہ ملک کو کانگریس سے پاک بنانے کے کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر کانگریس کے نظریہ کی جم کر تعریف کی اور اس پر عمل کرنے کا عہد کیا۔ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ اقتدار کی سیاست کے دور میں سونیا گاندھی نے قربانی کی جو مثال قائم کی ہے اس کی کوئی دوسری مثال نہیں ہے۔ کھڑگے نے سونیا گاندھی اور منموہن سنگھ کی قیادت والی یو پی اے حکومت کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ دور مشکل ہے۔ جمہوریت کو بدلنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ کس نے سوچا ہوگا کہ جھوٹ کبھی اتنا غالب آجائے گا۔ اقتدار میں رہنے والے جمہوریت کو کمزور کریں گے۔ ہم جھوٹ، فریب اور نفرت کے اس جال کو توڑ دیں گے۔ کانگریس 137 سالوں سے لوگوں کی زندگی کا حصہ رہی ہے۔ملکارجن کھڑگے نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ ووٹر ہم سے ناراض ہیں، انہیں منانے کی ضرورت ہے۔ یہی نہیں کھڑگے نے بھارت جوڑو یاترا کے لیے راہل گاندھی کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے راہل سے کہا کہ میں آپ کا تعاون چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور ہمیں اس پر عمل کرنا ہے اور آگے بڑھنا ہے اور کسی سے ڈرنا نہیں ہے۔ کھڑگے نے ادے پور کیمپ کا حوالہ دیتے ہوئے تنظیم میں نوجوانوں کو آگے بڑھانے اور نوجوانوں کو 50 فیصد عہدے دینے کی بات کی، انہوں نے کہا کہ ہم اسے لاگو کرنے کی کوشش کریں گے۔
نو منتخب صدر ملک ارجن کھڑگے نےکہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اپنی انارکی کی وجہ سے ملک کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں اور کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو ذمہ دار سیاسی جماعت کے ممبر ہونے کے ناطے ملک کیلئے بحران پیدا کر رہے ان چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دینا ہے ۔آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صدر کے طور پر انتخاب کا سرٹیفکیٹ دینے کیلئے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے مودی حکومت پر سیدھا حملہ کیا اور کہا کہ حکومت کی انتشار پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک اور سماج کے سامنے بحران پیدا ہوگیا ہے اور کانگریس ایک ذمہ دار تنظیم ہونے کے ناطے ان تمام چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دے گی۔صدر منتخب ہونے پر ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کو اپنے لیے فخر کی بات قرار دیتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا، ‘‘یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ پارٹی کے ایک عام کارکن کو اس کی ذمہ داری سنبھالنے کا یہ اعزاز حاصل ہوا ہے ۔ جس نے مہاتما گاندھی، سبھاش چندر بوس، پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، جگ جیون رام جیسی عظیم سیاسی شخصیات کو آگے بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے میں جو عظیم کردار ادا کیا ہے وہ کانگریس کے ہر لیڈر اور کارکن کی ذمہ داری ہے ، اس لیے وہ پارٹی کو آگے لے جانے کیلئے جو بھی قدم اٹھائیں گے ، پارٹی کے تمام کارکنوں کو ان کے ساتھ آگے بڑھ کر ان کی حوصلی افزائی کرنی ہوگی۔سبکدوش ہونے والی پارٹی صدر سونیا گاندھی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ انہوں نے کانگریس کو مضبوط کرنے کیلئے بے لوث کام کیا ہے ۔ محترمہ گاندھی کی وجہ سے ہی ملک کے لوگوں کو منریگا، معلومات کا حق، فوڈ سیکورٹی جیسے حقوق مل سکے ہیں۔مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ملک میں نفرت اور جھوٹ پھیلانے والی حکومت کبھی آئے گی، لیکن کانگریس آئین کی اقدار پر عمل کرتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا مقابلہ کرے گی۔ مودی حکومت کی من مانی اور انارکی کی وجہ سے ملک میں ایک بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے اور بحران کے اس دور میں ملک کو آگے لے جانے کیلئے سب کو متحد ہوکر کام کرنا چاہیے ۔بھارت جوڑو یاترا کے انعقاد پر پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں سے مل کر ان سے بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے مشورے لے رہے ہیں۔ اسے پارٹی کیلئے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیا کماری سے کشمیر تک ہر روز ہزاروں لوگ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس سے پارٹی میں نئی توانائی پیدا ہو رہی ہے اور کانگریس صدر کی حیثیت سے وہ اس توانائی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے طویل سیاسی کیرئیر میں ہر مشکلات کا سامنا کیا ہے اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ پارٹی کا ہر لیڈر اور کارکن ان چیلنجز سے گزر کر آگے بڑھتا ہے ۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو یقین دلایا کہ وہ کانگریس کے ہر کارکن اور لیڈر کے ساتھ مل کر ملک کے سامنے آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے ۔نوجوانوں کو ملک کی امید قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے پارٹی نے تنظیم میں 50فیصد عہدیداروں کی تقرری 50سال سے کم عمر کے لوگوں کی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے ہر فیصلے کا احترام کریں گے اور بلاک اور ضلع سطح پر پارٹی عہدیداروں کی تقرری کا کام مکمل کریں گے ۔بی جے پی حکومت پر انتشار پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے مسٹر کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کو کچل رہی ہے ، خواتین پر ظلم ہو رہا ہے ، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے ، مہنگائی نے عام لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے اور روپیہ کی قدر تیزی سے گر رہی ہے لیکن حکومت آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے ۔ یہ حکومت اپنے چند دوستوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کام کر رہی ہے ۔ حکومت دلت، قبائلی، اقلیتوں، استحصال زدہ سماج کے حقوق چھین رہی ہے اور جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بنا کر تشہیر کی جا رہی ہے ۔ باباصاحب امبیڈکر کے آئین کو بدل کر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آئین کو نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی اور پارٹی ملک کے سامنے ان چیلنجوں کے خلاف لڑتی رہے گی۔انہوں نے کانگریس کو ایک خاندان قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سب متحد ہوکر کانگریس کی مضبوطی کیلئے کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماچل اور گجرات اسمبلی انتخابات آگے ہیں اور دونوں ریاستوں کے عوام تبدیلی چاہتے ہیں۔ پارٹی کے ہر کارکن کو ان انتخابات میں عوام کے جذبات پر کھرا اترنے کیلئے مل کر کام کرنا ہے ۔انہوں نے سبکدوش ہونے والی پارٹی صدر سونیا گاندھی کے کام کی ستائش کی اور کہا کہ وہ تمام کارکنوں اور قائدین کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ پارٹی کو ان بلندیوں پر لے جایا جا سکے جو کانگریس نے ان کی قیادت میں حاصل کی ہیں۔