Samaj News

امتحان کے دوران طلبہ کیلئے مساجد کے کسی بھی حصّہ میں پڑھائی کیلئے بہتر انتظام کیا جا نا وقت کا تقاضہ

آل انڈیا علماء بورڈ اور عمائدین شہر کا مطالبہ

سہارنپور،سماج نیوز(احمد رضا) بڑے بڑے شہروں میں امتحانات کے عرصہ میں پڑھائی کرنا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ طلبہ پڑھائی کے لئے ادھر ادھر بھٹکتے پھرتے ہیں جیسے پارک، ریلوے اسٹیشن اور بازار کے آس پاس یہ طلبہ پڑھائی کرتے ملتے ہیں جو بڑے دکھ کی بات ہے۔ ان کی پڑھائی کے لئے بندوبست کی جائیں تاکہ طلبہ سکون سے پڑھائی کر سکیں، اسی الجھن کو سلجھانے کے لئے سی ایس ایم ٹی کے انجمنِ اسلام کمپلیکس میں عمائدین شہر اور علمائے کرام کی کل دیر رات ایک اہم میٹنگ منعقد ہوئی جس میں تمام شرکاء نے ایک رائے ہو کر شہر کی مساجدوں کے ائمہ کرام اور متولیان سے درخواست کی کہ وہ دسویں، بارہویں اور گریجویشن کلاس میں پڑھنے والے طلبہ کے امتحانات کے لئے بندوبست کرائیں کیونکہ بچوں کے امتحانا ت بہت قریب ہیں۔ طلبہ کو پڑھائی میں کافی مشکلات کا سامنا ہے لہٰذا طلباء کی پڑھائی کے لئے ہر حالت میں مساجد کے ایک حصہ میں ہی انتظامات کئے جائیں، یہ ملت اسلامیہ کے لئے بہتر قدم ہوگا۔ واضح رہے کہ بورڈ کے قومی سیکریٹری علامہ بنئی حسنی نے بتایا کہ پچھلے دو ہفتوں میں بورڈ کے 5 رکنی وفد کے ذریعے کئے گئے سروے کے مطابق ہمارے طلباء کی بڑی تعداد گارڈن، پارکس اور ریلوے اسٹیشن پر پڑھائی کرتی ہے لہٰذا یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان بچّوں کو اچھی پڑھائی کرنے کا موقعہ دینے کے لئے خاطر خواہ انتظام کریں اور اسی لئے ہم سب یہاں جمع ہیں ۔ مولانا نوشاد احمدصدیقی نے حاضرین کو یاد دلایا کی مسجد نبوی میں ایک مخصوص جگہ علم کے حصول کے لئے طے تھی جسے ہم صفہ کے نام سے جانتے ہیں۔ جس سے یہ بات واضح ہوتی ہے کے مسجد اور حصول علم کا ہمیشہ ساتھ رہا ہے جس پر ہمیں عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
میٹنگ میں صوفی احمد رضا قادری نے مساجد میں باقاعدہ عصری تعلیمی تقاضوں کو پورا کرنے کی صلاح دی اور کہا کہ اس پر فوراً عمل ہونا چاہیے۔ مولانا عبدا لقدو س شاکر حکیمی صاحب نے صدارتی خطبے میں زور دے کر کہا کہ ٹرسٹیان مسجد اس بات کو یقینی بنائیں کہ مساجد میں وہ تمام امور انجام دئیے جانے چاہیے جو پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہوا کرتے تھے۔ مفتی حشمت اللہ قاسمی نے علماء بورڈ کی اس تحریک کی سراہنا کرتے ہوئے اس کی کامیابی کے لئے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ سلیم الوارے نے اعداد و شمار کی بنیاد پر بتایا کہ شہر کی 1800 سے زائد مسجدوں میں کم و بیش 1 کروڑ اسکوا ئر فٹ کی جگہ کا استعمال صرف دو گھنٹے کے لئے ہوتا ہے جبکہ دیگر اوقات میں یہ جگہ خالی رہتی ہے ایسے میں ہمارے طلباء پڑھائی کے لئے یہاں وہاں دوڑ بھاگ کرنا تکلیف دہ ہے لہٰذا ہمیں چاہئے کے مساجد کے متولیان مسجدوں کے دروازے ان ضرورت مند طلباء کے لئے کھول دیں ۔ امتحانات کے کے دوران طلبہ کے لئے پڑھائی کے لئے معقول انتظام نہ ہو نے کے نتیجہ میں لاکھوں طلبہ کو مستقبل داؤ پر لگا ہوتا ہے اگر ان کی تیاری کے لئے، پڑھائی کے لئے بندوبست نہیں ہو گا تو وہ پاس کیسے ہو سکتے ہیں۔ اس لئے صرفِ امتحانات کے مد نظر ان کی پڑھائی کے لئے بندوبست کیا جا نا اشد ضروری ہے۔
صدر آل انڈیا علماء بورڈ مہاراشٹر اکائی مولانا ثابت علی نقشبندی نے اس تحریک کو ممبئی سے بڑھا کر مہاراشٹرا تک پھیلا نے کی صلاح دی۔ وا ضح ہو کہ مولانا ثابت علی نقشبندی از خود چار مسجدوں کے ذمےدار ہیں اور ان چاروں مسجدوں میں طلباء کے لئے پڑھائی کا خصوصی نظم ہے۔ پرنسپل شبانہ خان نے اپنے طور پر اسٹڈی سرکل بنانے کی صلاح دی اور درخواست کی کے ضمن میں خواتین کے لئے لائبریریوں وغیرہ میں نظم ہو۔ پرنسل زیبا ملک نے نیشنل ایجوکیشنل پالیسی(NEP ) کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ لڑکیوں کی پڑھائی کے لئے مسلم مینجمنٹ کے اداروں میں اس طرح کے انتظام کیا جانا چاہئے۔ مہاراشٹر این جی او فورم کے چیئرمین ذاکر شیکالغر جو ابھی ریاست کے دورے سے لوٹے ہیں، نے کہا کہ اس وقت ریاست میں طلباء معیاری تعلیم کے لئے بہت محنت کر رہے ہیں ہمیں ان کو تمام ضروری سہولتیں فراہم کرنی چاہیے۔ انجمن باشندگان بہار کے جنرل سیکرٹری محمود حکیمی نے اپنی تنظیم کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا وعدہ کیا۔ معروف ایڈوکیٹ فرحانہ شاہ نے مسجد کے متولیان کو تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کرنے اور مساجد میں پڑھائی کے انتظامات کرنے کی درخواست کی۔ نظام الدین رائین نے بال واڈی نے بچیوں کے لئے پڑھائی کا انتظام کرنے کی صلاح دی، ساتھ ہی اس موضوع پر سرکار سے بات چیت کرنے کی صلاح دی۔میٹنگ میں دیگر عمائدین اور علمائے کرام نے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا۔
آخر میں اتفاق رائے سے یہ طے پایا کہ اردو اخبارات اور میڈیا کے ذریعے ائمہ مسجد اور ٹرسٹیان سے اس ضمن میں تعاون کی اپیل کی جائے اور انہیں اس بات کے لئے راضی کیا جائے کہ وہ طلباء کی پڑھائی کے لئے اپنی مساجد میں بہترین انتظامات کریں اس کے لئے عوامی بیداری مہم بھی چلائی جائے۔میٹنگ کے شرکاء اور اظہار خیال کر نے والو ں میں مولانا شمیم اختر ندوی، انور علی، مولانا ذاکر قاسمی، ایڈوکیٹ فلک ناز، ایڈوکیٹ احمد شیخ،شاہین لکڑا والا ، شاہدہ دربار، ایڈوکیٹ احمد شیخ ، قاری عبدا لرشید ، محمد شفیق صوفیہ حنیف تھانگے اور ایڈوکیٹ منورہ الوارے بھی شامل رہے۔ کافی دیر تک چلی اس اہم میٹنگ کے بعد قابل احترام مولانا حافظ سید اطہر علی کی دعاء پر میٹنگ کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔ کل ملا کرہم سبھی کی اللہ تعالیٰ سے دعا ہے اور امید رکھتے ہیں کہ ملی مفاد میں یہ میٹنگ کافی مفید اور کامیاب ثابت ہو گی۔

Related posts

عازمین حج کو ملنے والی 2100ریال کی رقم بند نہ کرے حج کمیٹی:حافظ نوشاد احمد اعظمی

www.samajnews.in

ہیرا گروپ آف کمپنیز نے آب و تاب کیساتھ کھولا انوسٹمنٹ کا دروازہ

www.samajnews.in

جمعیۃ علمائے ہند کا مقصد ملک کی آزادی تھا جو حاصل کیا

www.samajnews.in