ممبئی،سماج نیوز:ہندوستان کی سب سے بڑی ٹیلی کام کمپنی جیو کے چیئرمین آکاش امبانی نے کہا ہے کہ ان کی کمپنی اور آئی آئی ٹی بمبئی ’بھارت جی پی ٹی‘ بنانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ جیو ٹی وی کے لیے ایک نئے آپریٹنگ سسٹم پر بھی کام کر رہا ہے ۔ آکاش امبانی نے یہ باتیں ممبئی میں منعقد ہونے والے آئی آئی ٹی بمبئی کے سالانہ ٹیک فیسٹ میں کہیں۔انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں جیو ملک کے لیے ایک مصنوعی ذہانت کا پلیٹ فارم بنانے کے لیے کام کر رہا ہے اور میڈیا، مواصلات اور نئے آلات پر بھی کام کر رہا ہے ۔ آکاش امبانی نے ہندوستان کو اگلی دہائی کے لیے ’سب سے بڑا اختراعی مرکز‘ قرار دیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملک دہائی کے آخر تک 6 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت بن جائے گا۔ آکاشامبانی نے کہا کہ اے آئی ہر چیز کو استعمال کرنے والا ہے ۔ یہ بتاتے ہوئے کہ کس طرح ان کے بہنوئی نے انہیں کل اپنے گدے کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کے لیے ایک اے آئی ایپ دکھائی۔ انہوں نے کہا’میرے نزدیک، ہاں مصنوعی ذہانت کا مطلب مصنوعی ذہانت ہے ، لیکن اس کا مطلب سبھی شامل ہیں‘۔آکاش امبانی نے کہا کہ آنے والے وقت میں ہندوستان دنیا کے ایک بڑے ’نوویشن سینٹر‘ کے طور پر ابھر سکتا ہے ۔ آکاش نے کہا کہ اگلے چند سالوں میں ہندوستان دنیا کو بہترین خدمات اور بہترین مصنوعات فراہم کرنے کا مرکز بن کر ابھر سکتا ہے ۔جیو کے چیئرمین آکاش امبانی نے کہا کہ ہندوستان آنے والی دہائی میں 5 سے 6ٹریلین کی معیشت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ آکاش امبانی نے یہ بھی کہا کہ 2024ان کے خاندان کے لیے خاص ہوگا کیونکہ آنے والے سال ان کے چھوٹے بھائی اننت کی شادی ہونے والی ہے ۔ اس سے قبل آکاشامبانی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت مصنوعات اور خدمات کے ہر شعبے کو بدل دے گی ۔ انہوں نے مزید کہا’ہم اے آئی کو نہ صرف اپنی تنظیم کے اندر ایک عمودی طور پر بلکہ اپنے تمام شعبوں میں افقی طور پر لانچ کرنے کے لیے بہت محنت کر رہے ہیں‘۔انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی میڈیا اسپیس، کامرس، کمیونی کیشن اور آلات میں مصنوعات اور خدمات شروع کرے گی۔آکاش امبانی نے کہا’ہم ٹی وی کے لیے کچھ عرصے سے اپنے آپریٹنگ سسٹم پر کام کر رہے ہیں اور ہم اس بارے میں مکمل سوچ رہے ہیں کہ اسے کیسے لانچ کیا جائے‘۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’کمپنی 5Gنجی نیٹ ورکس کی پیشکش کے بارے میں بہت پرجوش ہے ، جہاں وہ کسی بھی انٹرپرائز کو اس کے سائز سے قطع نظر 5Gاسٹیک پیش کرے گی‘۔
next post