23.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

فضائل یوم جمعہ- احادیث کی روشنی میں

مجاہد عالم ندوی
(صدر مدرس : مدرسہ مریم لتعلیم البنات تین کھمبا بیلا ارریہ بہار )

دین اسلام میں جمعہ کے دن کو ایک خاص عظمت ، اہمیت اور فضیلت حاصل ہے ، جمعہ کا دن انتہائی عظیم الشان ، مقدس اور بابرکت دن ہے ، رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے جمعہ دن کو تمام ’’دنوں کا سردار‘‘ قرار دیا ہے ۔ جمعہ وہ مبارک دن ہے ، جسے تمام ایام پر فضیلت بخشی گئی ہے ، بعض روایات کے مطابق اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گیے اور اسی دن آپ کو جنت میں بھیجا گیا ، اسی دن آپ جنت سے باہر تشریف لائے ، اسی دن آپ دار آخرت کی طرف روانہ ہوئے ۔ یہی وہ عظیم الشان دن ہے ، جب قیامت قائم کی جائے گی ، اس دن کے مقام و مرتبہ کا اندازہ ہم صرف اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ قرآن پاک میں اس کے نام سے ایک مستقل سورت ’’سورۃ ة الجمعۃ‘‘ موجود ہے ، جس کے اخیر میں جمعہ کی اہمیت و فضیلت کے ساتھ ساتھ بعض اہم اور ضروری احکام بیان کیے گئے ہیں ۔ جمعہ اہل ایمان کے اجتماع اور اظہار یکجہتی کا دن ہے ، یہ گناہوں سے معافی مانگنے کا دن ہے ، ہفتہ بھر کیے ہوئے اعمال کے محاسبے کا دن ہے ، گناہ گاروں اور خطا کاروں کی بخشش کا دن ہے ، اس دن میں دعا قبول ہونے کی ایک خاص گھڑی ہے ، جس میں کی جانے والی دعا بھی رد نہیں ہوتی ۔ ہم اور آپ اچھی طرح یہ بات جانتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ و سلم کے صدقے اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں بہت سی خصوصیات ، کئی ایک امتیازات اور مختلف فضائل سے سرفراز فرمایا ہے ۔ان میں سے ایک جمعہ کا مبارک دن ہے ، جس سے یہود و نصاریٰ محروم کر دیے گئے ، جیسا کہ سیدنا ابو ہریرہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ، ” ہم میں سے پہلے جو امتیں تھیں انہیں جمعہ کے مبارک دن سے محروم کر دیا گیا ، یہود کے لیے ہفتہ اور نصاریٰ کے لیے اتوار کا دن تھا ، پھر اللّٰہ تعالٰی نے ہمیں بھیجا ، اور جمعہ کا دن عنایت فرمایا ، اس طرح ترتیب میں جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کردیا ، اسی لیے وہ قیامت کے دن ہمارے پیچھے ہوں گے ، حالانکہ ہم دنیا میں تمام امتوں میں سے سب سے آخر میں آئے ، لیکن قیامت کے روز تمام مخلوق میں سے سب سے پہلے ہمارا فیصلہ ہوگا۔ ( رواہ مسلم )
جمعہ کے دن فضیلت حضرت ابو ہریرہ سے اس طرح بھی مروی ہے ، یعنی جمعہ کے دن فرشتے مسجد کے دروازوں پر کھڑے ہو جاتے ہیں ، مسجد میں جو سب سے پہلے جاتے ہیں ان کے نام لکھتے رہتے ہیں ، جو اول وقت میں مسجد میں جاتا ہے ، اس کا اجر ایک اونٹ صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر گائے صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر دنبہ صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر مرغی صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر انڈا صدقہ کرنے کے برابر ہے ، اور جب امام ممبر پر بیٹھ جاتا ہے تو فرشتہ دفتر۔ لپیٹ دیتے ہیں ، اور خطبہ سننے کے لیے بیٹھ جاتے ہیں ، ایک طرف جمعہ کی اس درجہ اہمیت و فضیلت ہے ، اور دوسری طرف مسلم معاشرے کی حالت زار ہے ۔آج کیا وجہ ہے کہ ہمارے سماج سے شعائر اسلام کی عظمت و بلندی کا شعور ختم ہوتا جا رہا ہے ، اسلامی عقائد و مسائل سے جہالت ، علم صحیح کی طلب میں غفلت اور دینی معلومات پر عمل سے بیزاری عام ہوتی جا رہی ہے ۔ آج جہاں انفرادی عبادات میں سستی اور بے رغبتی جڑ پکڑتی جا رہی ہے ، وہیں اجتماعی عبادات یعنی قیام جمعہ و عیدین میں بھی امت کا حامل نا قابلِ بیان ہو چکا ہے ۔
خصوصاً اہتمام جمعہ جو اسلام کا نہایت ہی اہم اور ضروری عمل ہے ، اس میں عام اہل ایمان بالخصوص نئی نسل کی صورت حال نہایت تشویش ناک ہے ، جمعہ کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کی غرض سے آج جمعہ کے فضائل و مسائل پر روشنی ڈالی جا رہی ہے ۔ چونکہ جمعہ کی نماز ، اسلام کے فرائض میں سے ایک اہم فریضہ ہے ، اور اس دن مسلمانوں کا بڑا اجتماع ہوتا ہے ، اس لیے احادیث کی بڑی تعداد ایسی ہے ، جس میں جمعہ کے فضائل بیان کیے گئے ہیں ، مثلاً ایک فضیلت یہ بیان کی گئی ہے کہ جو شخص بھی جمعہ کے دن غسل کرتا ہے ، ممکن حد تک پاکی حاصل کرتا ہے ، پھر تیل لگاتا ہے ، اور اپنے پاس جو خوشبو میسر ہو اس کو لگاتا ہے ، پھر نماز کے لیے جاتا ہے ، دو شخصوں کے درمیان جدائی نہیں کرتا ہے ، پھر توفیق کے مطابق نماز پڑھتا ہے ، پھر خاموشی سے خطبہ سنتا ہے ، تو اس جمعہ سے آئندہ جمعہ تک اس ہونے والے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔ ( رواہ بخاری )
جمعہ کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے ، جمعہ کی رات یا دن میں موت کا آنا حسن خاتمہ کی علامت ہے ، اور اس دن انتقال کرنے والا قبر کے عذاب سے محفوظ ہوتا ہے ، حضرت عبداللّٰہ بن عمرو رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جو کوئی مسلمان جمعہ کی رات یا دن میں وفات پاتا ہے ، اللّٰہ تعالیٰ اس کو عذاب قبر سے بچاتا ہے‘‘ ۔( ترمذی ) جمعہ کے دن دعا قبول ہونے کی ایک خاص گھڑی ہے ، اس کی بھی ہمیں تلاش و جستجو ہونی چاہیے ، حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے سنا ، جمعہ کے دن ایک وقت ہے ، اگر اس وقت کوئی دعا کی جاتی ہے ، اور وہ خیر کی دعا ہے ، تو ضرور قبول ہوتی ہے ۔ ( رواہ مسلم ) علامہ ابن قیم رحمہ اللّٰہ نے فرمایا : ’’جمعہ کا دن عبادت کا دن ہے ، دنوں میں اس کی اہمیت ایسے ہی ہے ، جیسے اور مہینوں میں رمضان کی ، اور اس دن دعا کی قبولیت کی ایک گھڑی ایسی ہی ہے ، جیسا کہ وہ رمضان المبارک میں شب قدر ‘‘۔( زاد المعاد ) ان روایات کے پیشِ نظر ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ اس دن کا اہتمام و احترام کرے ، اور اس دن کی فضیلتوں کو غنیمت جانے ، اللّٰہ تعالٰی کا تقرب و نزدیکی مختلف عبادتوں کے ذریعہ حاصل کرے ، محدثین و فقہاء نے دینی کتابوں میں بہت اہتمام کے ساتھ جمعہ کے مخلتف آداب و احکام بیان کیے ہیں ، جن کا سیکھنا ہر مسلمانوں کے لیے ضروری ہے ۔
خلاصہ کلام : ہم دیگر نمازوں کے ساتھ ساتھ جمعہ کا بھی خاص اہتمام کریں ، جلدی مسجد پہونچنے کی فکر کریں ، کارو بار اور کام کاج کو آگے پیچھے کر کے جمعہ کے لیے ایک نظام العمل تیار کریں ، اور اس کے مطابق عمل کی کوشش کریں ، اپنے بچوں اور ماتحتوں کو بھی اس سلسلہ میں تاکید کرتے رہیں ، ورنہ اجتماعی عبادات کے سلسلہ میں اگر یہی سستی ، کوتاہی اور غفلت رہی تو پھر شعائر اسلام رفتہ رفتہ ختم ہو جائیں گے ، اور ہم صرف شکوے شکایات کرتے رہ جائیں گے ۔ اللہ رب العزت ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق نصیب عطا فرمائے۔ (رابطہ نمبر : 8429816993)

Related posts

اروند کجریوال نے راون کا پتلا نذر آتش کیا

جھوٹ پر سچ کی جیت کا دیا پیغام :

www.samajnews.in

‘مسلمان شریعت سے قطعی سمجھوتہ نہیں کرے گا، لاء کمیشن کے سربراہ سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے وفد کی ملاقات

www.samajnews.in

قاری قرآن سے ایک بار پھر بھروٹھیامستحکم کا نام روشن ہوا

www.samajnews.in