مجاہد عالم ندوی
(صدر مدرس : مدرسہ مریم لتعلیم البنات تین کھمبا بیلا ارریہ بہار )
دین اسلام میں جمعہ کے دن کو ایک خاص عظمت ، اہمیت اور فضیلت حاصل ہے ، جمعہ کا دن انتہائی عظیم الشان ، مقدس اور بابرکت دن ہے ، رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے جمعہ دن کو تمام ’’دنوں کا سردار‘‘ قرار دیا ہے ۔ جمعہ وہ مبارک دن ہے ، جسے تمام ایام پر فضیلت بخشی گئی ہے ، بعض روایات کے مطابق اسی دن حضرت آدم علیہ السلام پیدا کیے گیے اور اسی دن آپ کو جنت میں بھیجا گیا ، اسی دن آپ جنت سے باہر تشریف لائے ، اسی دن آپ دار آخرت کی طرف روانہ ہوئے ۔ یہی وہ عظیم الشان دن ہے ، جب قیامت قائم کی جائے گی ، اس دن کے مقام و مرتبہ کا اندازہ ہم صرف اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ قرآن پاک میں اس کے نام سے ایک مستقل سورت ’’سورۃ ة الجمعۃ‘‘ موجود ہے ، جس کے اخیر میں جمعہ کی اہمیت و فضیلت کے ساتھ ساتھ بعض اہم اور ضروری احکام بیان کیے گئے ہیں ۔ جمعہ اہل ایمان کے اجتماع اور اظہار یکجہتی کا دن ہے ، یہ گناہوں سے معافی مانگنے کا دن ہے ، ہفتہ بھر کیے ہوئے اعمال کے محاسبے کا دن ہے ، گناہ گاروں اور خطا کاروں کی بخشش کا دن ہے ، اس دن میں دعا قبول ہونے کی ایک خاص گھڑی ہے ، جس میں کی جانے والی دعا بھی رد نہیں ہوتی ۔ ہم اور آپ اچھی طرح یہ بات جانتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللّٰہ علیہ و سلم کے صدقے اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں بہت سی خصوصیات ، کئی ایک امتیازات اور مختلف فضائل سے سرفراز فرمایا ہے ۔ان میں سے ایک جمعہ کا مبارک دن ہے ، جس سے یہود و نصاریٰ محروم کر دیے گئے ، جیسا کہ سیدنا ابو ہریرہ سے مروی ہے نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے ، ” ہم میں سے پہلے جو امتیں تھیں انہیں جمعہ کے مبارک دن سے محروم کر دیا گیا ، یہود کے لیے ہفتہ اور نصاریٰ کے لیے اتوار کا دن تھا ، پھر اللّٰہ تعالٰی نے ہمیں بھیجا ، اور جمعہ کا دن عنایت فرمایا ، اس طرح ترتیب میں جمعہ ، ہفتہ اور اتوار کردیا ، اسی لیے وہ قیامت کے دن ہمارے پیچھے ہوں گے ، حالانکہ ہم دنیا میں تمام امتوں میں سے سب سے آخر میں آئے ، لیکن قیامت کے روز تمام مخلوق میں سے سب سے پہلے ہمارا فیصلہ ہوگا۔ ( رواہ مسلم )
جمعہ کے دن فضیلت حضرت ابو ہریرہ سے اس طرح بھی مروی ہے ، یعنی جمعہ کے دن فرشتے مسجد کے دروازوں پر کھڑے ہو جاتے ہیں ، مسجد میں جو سب سے پہلے جاتے ہیں ان کے نام لکھتے رہتے ہیں ، جو اول وقت میں مسجد میں جاتا ہے ، اس کا اجر ایک اونٹ صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر گائے صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر دنبہ صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر مرغی صدقہ کرنے کے برابر ہے ، پھر آنے والے کا اجر انڈا صدقہ کرنے کے برابر ہے ، اور جب امام ممبر پر بیٹھ جاتا ہے تو فرشتہ دفتر۔ لپیٹ دیتے ہیں ، اور خطبہ سننے کے لیے بیٹھ جاتے ہیں ، ایک طرف جمعہ کی اس درجہ اہمیت و فضیلت ہے ، اور دوسری طرف مسلم معاشرے کی حالت زار ہے ۔آج کیا وجہ ہے کہ ہمارے سماج سے شعائر اسلام کی عظمت و بلندی کا شعور ختم ہوتا جا رہا ہے ، اسلامی عقائد و مسائل سے جہالت ، علم صحیح کی طلب میں غفلت اور دینی معلومات پر عمل سے بیزاری عام ہوتی جا رہی ہے ۔ آج جہاں انفرادی عبادات میں سستی اور بے رغبتی جڑ پکڑتی جا رہی ہے ، وہیں اجتماعی عبادات یعنی قیام جمعہ و عیدین میں بھی امت کا حامل نا قابلِ بیان ہو چکا ہے ۔
خصوصاً اہتمام جمعہ جو اسلام کا نہایت ہی اہم اور ضروری عمل ہے ، اس میں عام اہل ایمان بالخصوص نئی نسل کی صورت حال نہایت تشویش ناک ہے ، جمعہ کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کی غرض سے آج جمعہ کے فضائل و مسائل پر روشنی ڈالی جا رہی ہے ۔ چونکہ جمعہ کی نماز ، اسلام کے فرائض میں سے ایک اہم فریضہ ہے ، اور اس دن مسلمانوں کا بڑا اجتماع ہوتا ہے ، اس لیے احادیث کی بڑی تعداد ایسی ہے ، جس میں جمعہ کے فضائل بیان کیے گئے ہیں ، مثلاً ایک فضیلت یہ بیان کی گئی ہے کہ جو شخص بھی جمعہ کے دن غسل کرتا ہے ، ممکن حد تک پاکی حاصل کرتا ہے ، پھر تیل لگاتا ہے ، اور اپنے پاس جو خوشبو میسر ہو اس کو لگاتا ہے ، پھر نماز کے لیے جاتا ہے ، دو شخصوں کے درمیان جدائی نہیں کرتا ہے ، پھر توفیق کے مطابق نماز پڑھتا ہے ، پھر خاموشی سے خطبہ سنتا ہے ، تو اس جمعہ سے آئندہ جمعہ تک اس ہونے والے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں ۔ ( رواہ بخاری )
جمعہ کی فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے ، جمعہ کی رات یا دن میں موت کا آنا حسن خاتمہ کی علامت ہے ، اور اس دن انتقال کرنے والا قبر کے عذاب سے محفوظ ہوتا ہے ، حضرت عبداللّٰہ بن عمرو رضی اللّٰہ عنہ سے مروی ہے ، رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ جو کوئی مسلمان جمعہ کی رات یا دن میں وفات پاتا ہے ، اللّٰہ تعالیٰ اس کو عذاب قبر سے بچاتا ہے‘‘ ۔( ترمذی ) جمعہ کے دن دعا قبول ہونے کی ایک خاص گھڑی ہے ، اس کی بھی ہمیں تلاش و جستجو ہونی چاہیے ، حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ میں نے رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے سنا ، جمعہ کے دن ایک وقت ہے ، اگر اس وقت کوئی دعا کی جاتی ہے ، اور وہ خیر کی دعا ہے ، تو ضرور قبول ہوتی ہے ۔ ( رواہ مسلم ) علامہ ابن قیم رحمہ اللّٰہ نے فرمایا : ’’جمعہ کا دن عبادت کا دن ہے ، دنوں میں اس کی اہمیت ایسے ہی ہے ، جیسے اور مہینوں میں رمضان کی ، اور اس دن دعا کی قبولیت کی ایک گھڑی ایسی ہی ہے ، جیسا کہ وہ رمضان المبارک میں شب قدر ‘‘۔( زاد المعاد ) ان روایات کے پیشِ نظر ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے کہ اس دن کا اہتمام و احترام کرے ، اور اس دن کی فضیلتوں کو غنیمت جانے ، اللّٰہ تعالٰی کا تقرب و نزدیکی مختلف عبادتوں کے ذریعہ حاصل کرے ، محدثین و فقہاء نے دینی کتابوں میں بہت اہتمام کے ساتھ جمعہ کے مخلتف آداب و احکام بیان کیے ہیں ، جن کا سیکھنا ہر مسلمانوں کے لیے ضروری ہے ۔
خلاصہ کلام : ہم دیگر نمازوں کے ساتھ ساتھ جمعہ کا بھی خاص اہتمام کریں ، جلدی مسجد پہونچنے کی فکر کریں ، کارو بار اور کام کاج کو آگے پیچھے کر کے جمعہ کے لیے ایک نظام العمل تیار کریں ، اور اس کے مطابق عمل کی کوشش کریں ، اپنے بچوں اور ماتحتوں کو بھی اس سلسلہ میں تاکید کرتے رہیں ، ورنہ اجتماعی عبادات کے سلسلہ میں اگر یہی سستی ، کوتاہی اور غفلت رہی تو پھر شعائر اسلام رفتہ رفتہ ختم ہو جائیں گے ، اور ہم صرف شکوے شکایات کرتے رہ جائیں گے ۔ اللہ رب العزت ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق نصیب عطا فرمائے۔ (رابطہ نمبر : 8429816993)