چٹانوں کا سینہ چیر کر باہر آئے 41 مزدور، 17 دن بعد مکمل ہوا ریسکیو آپریشن، اتراکھنڈ کے اترکاشی میں سرنگ میں پھنسے تمام 41 مزدوروں کو باہر نکال لیا گیا ہے۔ ریسکیو ٹیموں نے سرنگ کے اوپر ہاتھ سے کھدائی کی اور اس کے بعد مزدوروں کو پائپ کے ذریعے باہر نکالا گیا
اترکاشی، سماج نیوز: اترکاشی کی سلکیارا ٹنل میں 12 نومبر کی صبح 5:30بجے سے پھنسے 41 مزدوروں کو نکالنے کے لئے 17 دنوں تک جاری رہنے والے ریسکیو آپریشن میں منگل کو بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ اتراکھنڈ کے اترکاشی میں زیر تعمیر سلکیارا-دندلگاؤں ٹنل میں 12 نومبر سے پھنسے 41 مزدوروں کو بالآخر بچا لیا گیا۔ ریسکیو ٹیم کے رکن ہرپال سنگھ نے بتایا کہ پہلی کامیابی شام 7.05بجے ملی۔ ملبے کے اس پار پائپ پشنگ کا کام مکمل ہونے کے بعد مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کی تیاریاں شروع کر دی گئیں۔ این ڈی آر ایف کے اہلکار کارکنوں کو بچانے کے لیے اندر گئے۔ ایک ایک کرکے تمام 41 مزدوروں کو باہر لایا گیا۔خیال رہے کہ 41 مزدوروں کو بحفاظت نکالنے کے لیے کئی ایجنسیاں دن رات کام کر رہی ہیں۔ اب جب کارکنوں کو نکالنے کا سلسلہ شروع ہوا ہے تو سب کے چہروں پر خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ہر کوئی ریسکیو آپریشن کو جلد از جلد مکمل کرنے میں مصروف ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کارکنان کے اہل خانہ گرم کپڑوں کے ساتھ موقع پر موجود ہیں۔وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی بھی وہاں موجود ہیں۔ اس نے خود باہر آنے والے مزدور سے بات کی اور اس کا حال دریافت کیا۔ فی الحال، دیگر مزدوروں کو موقع سے نکالنے کا عمل جاری ہے۔آپ کو بتا دیں کہ دوپہر میں پریس کانفرنس کے ذریعہ بتایاگیا تھا کہ ٹنل کے اندر 7 سے 8 بستر لگائے گئے ہیں۔ ایسا اس لیے کیا گیا ہے تاکہ بدلتے ہوئے درجہ حرارت میں مزدوروں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سرنگ کے اندر درجہ حرارت مختلف تھا جہاں کارکن پھنسے ہوئے تھے جبکہ باہر کا درجہ حرارت قدرے تبدیل ہے جس کی وجہ سے انہیں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے، اس لیے بستر لگائے گئے ہیں۔این ڈی آر ایف کے اہلکار سرنگ کے داخلی حصے پر موجود ہیں۔ نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق پائپ کو 55.3 میٹر تک اندر ڈالا گیا ہے۔ اس سے ایک اور پائپ جوڑا جا رہا ہے۔ ویلڈنگ کے ذریعے جوڑنے کے بعد یہ پائپ مزدوروں تک پہنچ جائے گا۔نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے کہا کہ آج ایک اور پائپ کو ویلڈنگ کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ پھر ہم ملبہ نکالیں گے اور پائپ کو اندر ڈالیں گے۔ ویلڈنگ میں 1-2 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔دو ایمبولینسیں سرنگ کے اندر بھیج دی گئی ہیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان ایمبولینسوں میں کارکنوں کو باہر لے جایا جائے گا۔ مجموعی طور پر 16 سے 17 ایمبولینسیں موقع پر موجود ہیں۔ این ڈی آر ایف کے اہلکاروں کو بھی اسٹریچر کے ساتھ سرنگ کے اندر جاتے دیکھا گیا ہے۔خیال رہے کہ اترکاشی ضلع میں حادثے میں پھنسے 41 مزدوروں کو بچانے کے لیے 17 دنوں سے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے علاوہ ہندوستانی فوج کے جوان بھی ریسکیو آپریشن کے لیے موقع پر موجود ہیں۔نیشنل ہائی وے اینڈ انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر محمود احمد نے کہا ہے کہ ایس جے وی این ایل کے ذریعے عمودی ڈرلنگ مکمل ہو چکی ہے۔ کل 86 میٹرز میں سے 44 میٹر کے لیے ڈرلنگ مکمل ہو چکی ہے۔ ٹی ایچ ڈی سی نے آج ساتواں دھماکہ کیا، جس سے مزید 1.5 میٹر کا فائدہ ہوا۔محمود احمد نے بتایا ’’جہاں تک افقی ڈرلنگ کا تعلق ہے۔ سرنگ کے اندر کی جا رہی ڈرلنگ 55.3 میٹر تک مکمل ہو چکی ہے۔ ہم اسے دستی طور پر کر رہے ہیں۔ اس کے بعد ہم ملبہ نکالیں گے۔ شاید ہمیں 5 سے 6 میٹر مزید کھودنے کی ضرورت ہوگی۔ اب ہم چھوٹے اور لمبے پائپ لگا رہے ہیں۔ شام تک آپ کو اچھی خبر ملے گی۔‘‘اتراکھنڈ کے سکریٹری اور ریسکیو آپریشن کے نوڈل افسر نیرج کھیروال نے بتایا کہ اب تک ہم نے پائپ کو 55.3 میٹر تک دھکیل دیا ہے۔ بس تھوڑی ہی دوری باقی ہے۔ یہ کہیں 57-59 میٹر کے درمیان ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی اور رکاوٹیں نہیں ہیں، تو اس میں مزید چند گھنٹے لگ سکتے ہیں۔