21.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

راجستھان میں 68 فیصد سے زیادہ ووٹنگ

وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جودھپور میں کہا کہ کانگریس کے خلاف کوئی اقتدار مخالف لہر نہیں ہے اور پارٹی ریاست میں پھر سے حکومت بنائے گی

جے پور: راجستھان میں اسمبلی کی 199 نشستوں کیلئے 25 نومبر کو ووٹنگ کا عمل مکمل ہو گیا۔ ریاست میں اصل مقابلہ کانگریس اور بی جے پی لیڈران کے درمیان ہے۔ دونوں ہی پارٹیوں کے امیدواروں نے اپنی اپنی پارٹی کو مینڈیٹ ملنے کی امید ظاہر کی ہے۔ افسران کے مطابق تشدد کے چھوٹے موٹے واقعات کو چھوڑ کر حق رائے دہی کا عمل پُرامن رہا۔ آج ہوئی ووٹنگ میں 5 بجے تک 68 فیصد سے زیادہ ووٹ ڈالے جانے کی اطلاع ملی ہے۔وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے جودھپور میں آج ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے خلاف کوئی اقتدار مخالف لہر نہیں ہے اور پارٹی ریاست میں پھر سے حکومت بنائے گی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ایسا لگتا ہے کہ کوئی ’اَنڈرکرنٹ‘ ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ (کانگریس) حکومت دوبارہ بنے گی۔‘‘ دوسری طرف سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے نے جھالواڑ میں صحافیوں سے بات چیت میں گہلوت کے ’انڈرکرنٹ‘ والے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’میں ان سے متفق ہوں۔ واقعی میں ایک انڈرکرنٹ ہے، لیکن یہ بی جے پی کے حق میں ہے۔ 3 دسمبر کو کمل (بی جے پی کا انتخابی نشان) کھلے گا۔‘‘بہرحال، ووٹنگ کے تعلق سے آج افسران نے بتایا کہ ایک گاؤں میں دیہی عوام نے ووٹ کرنے کا بائیکاٹ کیا، جبکہ کچھ حصوں میں مختلف امیدواروں کے حامیوں کے درمیان معمولی تصادم ہوا۔ سروہی ضلع کے پنڈواڑا آبو انتخابی حلقہ کے چارولی گاؤں نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔ ایک افسر نے کہا کہ دیہی عوام کا مطالبہ ان کی گرام پنچایت کو بدلنے اور ان کے گاؤں کے پاس شاہراہ کے کنارے ایک ’سروس روڈ‘ کی تعمیر کی ہے۔ گاؤں میں 890 ووٹرس ہیں۔ افسران نے انھیں ووٹ دینے کے لیے منانے کی کوشش کی۔اس درمیان راجستھان کے پالی ضلع میں ایک سیاسی پارٹی کے ایجنٹ کی ہفتہ کے روز موت ہو گئی۔ افسران کے مطابق شانتی لال سمیرپور انتخابی حلقہ میں بوتھ نمبر 47 پر ایک سیاسی پارٹی کے ایجنٹ تھے اور وہ وہیں گر گئے۔ اودے پور کے ایک پولنگ مرکز پر 62 سالہ ووٹر ستیندر اروڑہ کا دل کا دورہ پڑنے سے موت ہو گئی۔ اروڑہ پولنگ مرکز پر گر پڑے۔ کنبہ کے رکن انھیں نزدیکی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرس نے انھیں مردہ قرار دے دیا۔ راجستھان اسمبلی عام انتخابات-2023 میں آج وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، آسام کے گورنر گلاب چند کٹاریہ، سابق وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ریاستی صدر سی پی جوشی، سابق نائب وزیر اعلی سچن پائلٹ، اپوزیشن کے ڈپٹی لیڈر ڈاکٹر ستیش پونیا سمیت کئی لیڈروں نے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔گہلوت نے اپنے خاندان کے ساتھ سردار پورہ اسمبلی حلقہ میں واقع پولنگ بوتھ پر ووٹ ڈالا۔ اس موقع پر ان کی اہلیہ سنیتا گہلوت، بیٹے ویبھو گہلوت، بہو ہمانشو گہلوت نے بھی اپنا ووٹ ڈالا۔ اپنا ووٹ ڈالنے کے بعد گہلوت نے میڈیا سے کہا کہ ریاست کے ماحول سے لگتا ہے کہ ہماری حکومت بنے گی۔انہوں نے کہا کہ خواتین اور نوجوانوں سمیت تمام ووٹرز ووٹ ڈالنے کے لیے پرجوش ہیں ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کانگریس کے دعوے مضبوط ہیں جبکہ بی جے پی کے دعوے کھوکھلے ہیں۔ ہماری گارنٹی کام آئیں گی جب کہ مودی کی گارنٹی ناکام ہو گئی ہیں۔ اس لیے ان کی گارنٹی کی کوئی بات نہیں ہو رہی ہے۔راجستھان میں اسمبلی انتخاب کے لیے ووٹنگ کے درمیان سیکر کے فتح پور شیخاوٹی میں دو گروپوں کے درمیان تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بوچیوال بھون کے پیچھے واقع محلے میں دو گروپوں میں کشیدگی کے بعد پتھربازی ہوئی ہے۔ واقعہ کی جانکاری ملنے کے بعد کثیر تعداد میں پولیس فورس جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہے۔پتھراؤ کی وجہ سے پورے محلے میں کشیدگی کی حالت بنی ہوئی ہے۔ اس واقعہ کے سبب کچھ دیر کے لیے ووٹنگ کا عمل بھی متاثر ہوا، لیکن جلد ہی حالات کو قابو میں کر لیا گیا۔ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے محلے میں پولیس فورس کی تعیناتی کر دی گئی ہے۔ پولیس کے کئی بڑے افسران بھی موقع پر موجود ہیں۔موصولہ اطلاع کے مطابق بوچیوال بھون پولنگ بوتھ پر فرضی ووٹنگ کو لے کر پہلے دو فریقین میں تنازعہ شروع ہوا۔ اس کے بعد کانگریس امیدوار حاکم علی خاں و آزاد امیدوار مدھوسودن بھنڈا کے حامی آمنے سامنے آ گئے اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کرنے لگے۔ دونوں فریقین میں تقریباً نصف گھنٹے تک پتھراؤ ہوتا رہا۔ اس درمیان کئی لوگوں کو حراست میں بھی لیا گیا ہے۔

Related posts

مدھیہ پردیش میں ’موہن راج‘، شیوراج کی چھٹی

www.samajnews.in

شرابی بندر، زبردستی شراب چھین کر پوری کرتا ہے طلب

www.samajnews.in

قبروں کو پختہ کرنا، ان پر قبے اور گنبد تعمیر کرنا جائز نہیں:عطاء الرحمٰن مدنی

www.samajnews.in