Samaj News

پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس ستمبر میں طلب، سیاسی حلقوں میں چہ می گوئیاں شروع

یہ گھبراہٹ کی علامت ہے: راہل گاندھی

نئی دہلی، سماج نیوز: مرکز کی مودی حکومت نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیا ہے۔ یہ اجلاس 18 سے 22 ستمبر تک جاری رہے گا۔ رپورٹ کے مطابق اس اجلاس کے دوران 5 نشتیں ہوں گی۔ یہ 17ویں لوک سبھا کا 13واں اور راجیہ سبھا کا 261واں اجلاس ہوگا۔ حکومت نے تاحال اس اجلاس کو طلب کرنے کا کوئی ایجنڈا ظاہر نہیں کیا ہے۔خیال رہے کہ آئین کے آرٹیکل 85 میں پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرنے کا التزام ہے۔ اس کے تحت حکومت کو پارلیمنٹ کا اجلاس بلانے کا حق حاصل ہے۔ پارلیمانی امور کی کابینہ کمیٹی فیصلے کرتی ہے جن کی ترتیب صدر کے ذریعہ دی جاتی ہے، جس کے ذریعے ارکان پارلیمنٹ (اراکین پارلیمنٹ) کو اجلاس میں مدعو کیا جاتا ہے۔
کانگریس کے سابق صدر اور وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس طلب کیے جانے کو حکمراں طبقہ کی گھراہٹ قرار دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب بھی اڈانی معاملہ سامنے آتا ہے تو کچھ اسی طرح کی گھبراہٹ برسراقتدار طبقہ کی طرف سے دیکھنے کو ملتی ہے۔دراصل 18 سے 22 ستمبر تک منعقد ہونے والے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے بارے میں راہل گاندھی سے سوال کیا گیا تھا۔ جواب میں انھوں نے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ شاید یہ گھبراہٹ کی علامت ہے۔ اسی قسم کی گھبراہٹ تب دیکھنے کو ملی تھی جب میں نے پارلیمنٹ ہاؤس میں (اڈانی کے بارے میں) تقریر کی تھی۔ یہ گھبراہٹ ہی تھی کہ اچانک میری پارلیمانی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ یہ گھبراہٹ ہی ہے، کیونکہ معاملہ وزیر اعظم کے بہت قریب ہے۔ جب بھی آپ اڈانی معاملے کو چھوتے ہیں تو پی ایم بہت بے چین ہو جاتے ہیں، گھبرا جاتے ہیں۔‘‘اس سے قبل پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر جانکاری دی کہ ’’پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس (17ویں لوک سبھا کا 13واں اجلاس اور راجیہ سبھا کا 261واں اجلاس) 18 ستمبر سے 22 ستمبر تک طلب کیا جا رہا ہے۔ اس دوران پانچ اجلاس ہوں گے۔ امرت کال کے درمیان پارلیمنٹ میں نتیجہ خیز بحث کا منتظر ہوں۔‘‘ حالانکہ اس خصوصی اجلاس کے ایجنڈے سے متعلق کچھ بھی وضاحت نہیں کی گئی ہے۔بہرحال، پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے اعلان سے سیاسی حلقوں میں حیرانی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس عام طور پر نومبر کے آخری ہفتہ میں شروع ہوتا ہے، لیکن ستمبر ماہ میں پارلیمانی اجلاس نے سیاسی حلقوں میں چہ می گوئیاں شروع کر دی ہیں۔ پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس اس لیے بھی موضوعِ بحث بن گیا ہے کیونکہ رواں سال کے آخر میں پانچ ریاستوں مٰں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔اس سے قبل پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس 20 جولائی سے 11 اگست تک ہوا تھا، جس کے دورانن نمنی پور تشدد پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اپوزیشن منی پور پر پی ایم مودی کے بیان پر بحث پر بضد تھی، جب کہ حکومت وزیر داخلہ امت شاہ کے جواب پر بحث پر اصرار کر رہی تھی۔ اس حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان زبردست ہنگامہ ہوا تھا۔اس کے بعد کانگریس نے منی پور معاملے پر لوک سبھا میں مودی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی۔ اس دوران راہل گاندھی نے منی پور تشدد کا ذکر کرتے ہوئے مودی حکومت پر سخت حملہ بولا تھا۔ جبکہ وزیر اعظم مودی نے تحریک عدم اعتماد پر بحث کا جواب دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن کی تحریک نامنظور ہو گئی تھی۔یاد رہے کہ منی پور میں 3 مئی سے تشدد جاری ہے، جس میں اب تک 160 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ تشدد کی آگ میں 10 ہزار گھر جل کر خاکستر ہو گئے ہیں۔ جبکہ 50 ہزار سے زائد لوگ ریلیف کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔

Related posts

برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے دیا استعفیٰ

www.samajnews.in

اُردو کی بقا کیلئے کام کرنا ہم سب کا اولین فرض ہے:ڈاکٹر ماجدؔ دیوبندی

www.samajnews.in

کووڈ ویکسین سے بڑھا ہارٹ اٹیک اموات کا خطرہ

www.samajnews.in