23.1 C
Delhi
جنوری 23, 2025
Samaj News

جمہوریت کے دشمنوں سے ان دنوں ملک کے مقدس دستور ہند کو بڑاخطرہ لاحق: ایڈوکیٹ محمد علی

سہارنپور، سماج نیوز:(احمد رضا) سینئر ایڈوکیٹ محمد علی نے دستور ہند کی اچھائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اپنے ایک بیان میں بتایا ہے کہ دستور ہند ہمارے جمہوری نظم ونسق کی بنیاد ہے اس قابل احترام دستور ہند نے ہم سبھی کو ایک مالا میں ڈھال کر بلا تفریق مذہب، نسل اور ذات برادری کے ایک ساتھ جینے اور كام کاج کرنے کا سنہرا موقع فراہم کر رکھا ہے دستورِ ہند کے نظریہ سے آج ہمکو ہر طرح کی آزادی حاصل ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ محمد علی نے یہ بھی واضع کیا ساورکر کی ایک سوانح حیات ہے جسمیں ساورکر کے خیالات کو ظاہر کیا گیا ہے اس سوانح حیات پر بین الاقوامی دستور کے ماہر مسٹر نورانی نے آر ایس ایس کے نظریہ سازوں کے حوالہ سے یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ کس طرح آر ایس ایس ہندوستان کے آئین سے نفرت کرتا ہے مذکورہ بالا کتاب کے ساتھ اگر مسٹر نورانی کی دوسری کتاب’’RSS and BJP: A Division of Labour‘‘بھی پڑھ لی جائے تو قارئین کے سامنے تصویر زیادہ واضح شکل میں ابھر کر سامنے آجائے گی کہ کس طرح سے ہندوستان کے دستور کو اس نظریہ سے بڑا خطرہ لاحق ہے۔ آپ کو بتادیں کہ راہل گاندھی نے بھی 2017 میں بابا بھیم راؤ امبیڈکر کے126ویں یوم پیدائش کے موقع پر کرناٹک میں ایک مقام پر اپنی اہم تقریر کے دوران اس طرف توجہ بھی دلائی تھی کہ آر ایس ایس اور بی جے پی اس ملک کے آئین کو بدلنا چاہتے ہیں انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے تمام جمہوری اداروں کو کمزور کر دیا گیا ہے اور اس سے جمہوریت کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے اسکو ملک کی یہ بد نصیبی ہی کہی جا سکتی ہے کہ اس ملک پر آج اس سو چ کے حامل لوگوں کو اقتدار حاصل ہے جو دستورِ ہند۔ کی عزت نہیں کرتے بلکہ قابل احترام ہمارے دستور ہند کو بدلنے میں یقین رکھتے ہیں اور اب وہ یہ محسوس کرنے لگے ہیں کہ وہ وقت آ چکا ہے جب دستور کو بدلا جا سکتا ہےحالانکہ آر ایس ایس اور بی جے پی عوام کے سامنے لگاتار یہ کہتے رہے ہیں کہ دستور کو بدلنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے جیسا کہ خود آر ایس ایس کے سربراہ یعنی سیوک سنگھ کے سر براہ موہن بھاگوت جنوری 2020 کو روہیل کھنڈ یونیورسٹی میں ’’بھارت کا مستقبل اور آر ایس ایس کا نظریہ‘‘ کے عنوان پر مجمع کو خطاب کرتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ*سنگھ دستورِ ہند کی اتباع کرتا ہے اور اس کا اپنا کوئی ایجنڈہ نہیں ہے*وہ یہ بھی واضح کرچکے ہیں کہ وہ قوت کا ایک متبادل مرکز بننا نہیں چاہتے یہ باتیں گرچہ امید دلاتی ہیں کہ شاید موہن بھاگوت سچ بول رہے ہوں لیکن راشٹر پتا مہاتما گاندھی جی نے اپنے ایک مراسلہ میں جواہر لعل نہرو کو خبردار کیا تھا کہ وہ آر ایس ایس کی چال میں ہرگز نہ پڑیں دراصل گاندھی جی کا ماننا تھا کہ آر ایس ایس بطور تنظیم جو کہتی ہے، اس کا عمل اس کے بالکل برعکس ہوتا ہے کیا یہی وجہ ہے کہ موہن بھاگوت کی وضاحت کے باوجود ملک کے77ویں یوم آزادی کے موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے اقتصادی امور ببیک دیورائے نے Mint میں اپنا مضمون لکھ کر یہ اشارہ دے دیا ہے کہ اب ملک کو نئے دستور کی ضرورت ہے؟ یہ ٹھیک ہے کہ یہ باتیں آر ایس ایس اور بی جے پی کے آفیشیل چینل سے سامنے نہیں آئی ہیں لیکن وزیراعظم کے مشیر کی جانب سے تبدیلیٔ دستور کی وکالت نے یہ خطرہ تو پیدا کر ہی دیا ہے کہ کہیں گاندھی جی کی وہ بات درست ثابت نہ ہوجائے کہ آر ایس ایس جو کہتی ہے اس کا عمل بالکل اس کے برعکس ہوتا ہے اگر واقعی آئین کو بدلنے کی تیاریاں چل رہی ہیں جیسا کہ راہل گاندھی نے2017میں کہا تھا اور اب دیورائے کے آرٹیکل سے اشارہ مل رہا ہے تو پھر اس ملک کے عوام کو اس ملک کی سالمیت کی خاطر تحفظ دستور کے لئے اٹھ کھڑا ہونا ہوگا اگر ابھی بھی نیند سے نہی جا گے تو ملک کی نسل کا مستقبل بہت تاریک ہوجائے گا۔

Related posts

اتراکھنڈ سرنگ حادثہ: جیت گئی سانسیں، 41مزدوروں کو بحفاظت نکالا گیا

www.samajnews.in

انڈین ریلوے نے دہلی ڈویژن میں براڈ گیج لائن کی برق کاری کیساتھ ایک تاریخی مقام حاصل کیا

www.samajnews.in

اتھارٹی ریلائنس ریٹیل میں 4966.80کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی ابوظہبی انویسٹمنٹ

www.samajnews.in