نئی دہلی، سماج نیوز: پوری دنیا میں اس وقت سائبر اٹیک کا چلن کافی تیز ہوگیا ہے، آئے دن کسی نہ کسی ملک میں یہ خبر سننے میں آرہا ہے۔ اس وقت ہندوستان ان دنوں ہیکرس کے نشانے پر ہے۔ ابھی زیادہ دن نہیں ہوئے ہیں جب ایمس کا سرور ہیک ہوا تھا۔ پھر جل شکتی وزارت کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوا اور اب انڈین ریلوے کی آن لائن سروس فراہم کرنے والی کمپنی آئی آر سی ٹی سی پر سائبر اٹیک کی خبر ہے۔ خبر یہ ہے کہ اس سائبر حملے میں ریلوے سے سفر کرنے والے تقریباً تین کروڑ مسافروں کا ڈاٹا چوری ہو گیا ہے۔حالانکہ آن لائن ٹکٹ بکنگ سہولت دینے والی سرکاری کمپنی آئی آر سی ٹی سی نے اس ڈاٹا چوری کی خبر پر صفائی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے سرور سے ڈاٹا لیک نہیں ہوا ہے اور اس سلسلے میں مزید جانچ ہو رہی ہے۔ اس معاملے میں ریلوے نے بھی بیان جاری کر کہا ہے کہ ڈاٹا چوری کی جانچ آئی آر سی ٹی سی کے ذریعہ کی جا رہی ہے۔ سبھی آئی آر سی ٹی سی کاروبار شراکت داروں کو فوراً جانچ کے لیے کہا گیا ہے کہ کیا ان کے یہاں سے کوئی ڈاٹا لیک ہو رہا ہے یا نہیں اور آئی آر سی ٹی سی کو کیے گئے اصلاحی ترکیبوں کے ساتھ نتائج سے مطلع کرائیں۔ غور طلب ہے کہ بزنس اخبار ’منٹ‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک ہیکر فورم نے 27 دسمبر کو آئی آر سی ٹی سی پر اس سائبر اٹیک کو انجام دیا۔ خبر کے مطابق ہیکر فورم کی اصلی شناخت سامنے نہیں آئی ہے لیکن اسے ’شیڈو ہیکر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ الزام ہے کہ وہ ہیکر فورم 3 کروڑ مسافروں کے ڈاٹا کو ڈارک ویب پر فروخت کر رہا ہے۔ خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہیکر گروپ نے کہا ہے کہ اس کے پاس انڈین ریلوے کی کمپنی آئی آر سی ٹی سی سے ٹکٹ بک کرانے والے تین کروڑ لوگوں کے ای میل اور موبائل نمبر سمیت کئی نجی جانکاریاں ہیں۔ ساتھ ہی ہیکر گروپ نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کئی سرکاری محکموں کے آفیشیل ای میل اکاؤنٹس بھی چرائے ہیں۔خبر کے مطابق جن مسافروں کا ڈاٹا آئی آر سی ٹی سی سے چرایا گیا ہے ان میں ای میل آئی ڈی، جنس، عمر اور فون نمبر وغیرہ سے جڑی تمام جانکاریاں شامل ہیں۔ حالانکہ آئی آر سی ٹی سی نے بیان جاری کر کہا ہے کہ اس سلسلے میں ڈاٹا کے نمونے کا تجزیہ کیا گیا اور پایا گیا کہ یہ آئی آر سی ٹی سی کی ایپ ہسٹری سے مطابقت نہیں رکھتا ہے۔ ممکنہ ڈاٹا لیک آئی آر سی ٹی سی کے سرور سے نہیں ہوا ہے۔ اس معاملے میں جانچ جاری ہے۔ اس جانچ کے ساتھ ساتھ آئی آر سی ٹی سی سبھی اصلاحی اقدام بھی کر رہی ہے۔
previous post
next post