نئی دہلی، سماج نیوز: ( مطیع الرحمٰن عزیز) گزشتہ روز سپریم کورٹ آف انڈیا میں ہیرا گروپ آف کمپنیز کی سماعت کے بعد سی ای او عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ایک پیغام بھیج کر یہ خوشخبری عام کی تھی کہ ہمارے سپریم کورٹ کو کئے گئے آفر کی تکمیل کرتے ہوئے کمپنی نے بینک ڈیمانڈ ڈرافٹ کی شکل میں 641کروڑ روپئے جمع کرا دئے ہیں۔ اور سب سے اہم اور خاص بات یہ ہے کہ یہ ڈیمانڈ ڈرافٹ نامزد کی گئی زمین پر معاملہ کرنے والی کمپنی نے اپنی دلچسپی کے ساتھ جمع کرا دیا ہے۔ اس تاریخی موقع پر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے سب سے پہلے رب کائنات کا شکرگزار ہوتے ہوئے ان تمام حمایتیوں کا شکریہ ادا کیا ہے جنہوں نے دن کے اجالوں میں کوششیں کیں اور جن لوگوں نے رات کی تاریکیوں میں اللہ رب العالمین کے حضور سجدہ ریز ہوتے ہوئے للہیت کے لئے چلنے والی اور خلوص اور صاف جذبہ کے تحت چلنے والی سود سے پاک تجارت کے بازیاب ہونے اور پھر سے دن دونی رات چوگنی ترقی کے لئے دعائیں کیں۔ سی ای او ہیرا گروپ آف کمپنیز نے ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جو بغیر مذہب و ملت کی تفریق کئے ہوئے ان کے لئے کوششیں کرتے اور منفی افواہوں کو مثبت انداز میں پیش کرتے تھے۔ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ ان لوگوں کا بھی شکریہ ادا کرتی ہوئی کہتی ہیں کہ ہاتھوں میں پانی کا باٹل لے کر دن دن بھر میری ایک جھلک کو ترسنے والے اور ہمت افزائی کرنے والے لوگوں کا بھی بے انتہا شکر گزار ہوں۔
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہماری جانب سے ایس اے کالونی، ٹولی چوکی کی زمین کو فروخت کرکے 641 کروڑ روپئے جمع کرنے کا جو بڑا وعدہ پیش کیا گیا تھا اس کو تکمیل تک پہنچا دیا گیا ہے۔ اور یہ کوئی اب کا وعدہ نہیں تھا بلکہ اول دن سے جب سے میرے خلاف سازشوں کے جال بنے گئے تھے اسی وقت سے میں نے بآواز بلند کہا تھا کہ میں جب جہاں جیسے کہو گے پیسے دینے کو تیار ہوں۔ لیکن شرط یہ ہے کہ پیسے ہم نے لئے ہیں پیسے ہم ہی دیں گے۔ کسی درمیانی خریدو فروخت کی کسی زمین مافیا کی پلاننگ کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور آج ہم نے وہ کرکے اپنی بات کو تکمیل تک پہنچا دیا ہے۔ اول دن سے میں نے کہا کہ میرا کبھی اپنے سرمایہ کاروں کے ساتھ غلط ارادہ نہیں تھا ۔ اور یہ بات آج سچ ثابت ہو گئی کہ مجھے غلط ستایا گیا ہے، اور یہ جو امانت سپریم کورٹ کے حضور پیش کیا گیا وہ لوگوں کو پیسے کی ادائیگی کے بعد بچ جائیں گے اور بعد میں بقیہ شدہ امانت ہمارے پاس واپس آ جائے گی۔ کیونکہ بہت کم لوگ ہیں جو ڈپارٹمنٹ تک پہنچے ہیں جن کی کل قیمت پچاس کروڑ بھی نہیں ہو گی۔ اور ایک بڑی تعداد ہمارے پاس بھی سرمایہ کاروں کی ہے جو ہم سے پیسہ واپس چاہتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں ایک عرضی پیش کرکے اس بات کی اپیل کی گئی ہے کہ ہمارے ساتھ کھڑے رہنے والے بہت سے سرمایہ کار ہیں جنہیں پیسوں کی ضرورت ہے، لہٰذا سپریم کورٹ ایک کمیٹی کا انعقاد کرتے ہوئے اسے اختیار دے گی، اور وہ کمیٹی جتنا چاہے گی ڈپارٹمنٹ کا سرمایہ کاروں کے تناسب سے پیسوں کو ٹرانسفر کرے گی اور ہیرا گروپ کے ساتھ کھڑے رہنے والے سرمایہ کاروں کے تناسب سے ہیرا گروپ کے اکاؤنٹ میں بھی پیسے جمع کئے جائیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بتایا کہ سب سے بڑی حقیقت کی بات یہ ہے کہ کمپنی ہیرا گروپ آف کمپنیز نہ بینک کا ایک روپیہ قرض ہے، اور نہ ہی کسی طرح کا کمپنی کے خلاف غلط ثبوت ملا ہے۔ لہٰذا یہ جمع ہونے والی رقم کی کوئی قسم نہیں ہے۔ کہ یہ پیسہ فلاں کے لئے ہے اور وہ فلاںکے لئے۔ سپریم کورٹ کے اب تک کی تمام سماعتوں اور عدالتی حکم کے مطابق سرمایہ کاروں کی کوئی قسم نہیں ہے۔ البتہ جب یہ مکمل پیسے جمع ہو جائیں گے تو سپریم کورٹ آف انڈیا کی جانب سے ایک کمیٹی کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا، اور ان تمام لوگوں کی ادائیگی شروع ہو جائے گی جو اپنے پیسوں کو چاہتے ہیں۔ البتہ ہر شخص جو پیسہ چاہتا ہے اس کی جانچ پڑتال ہو گی کہ آیا کون شخص کمپنی کا سرمایہ کار ہے اور کون سرمایہ کار نہیں ہے۔ چاہے وہ کمپنی کے ساتھ بنے رہنے والے ہوں یا کسی کورٹ کچہری یا ڈپارٹمنٹ کے ماتحتی میں گئے ہوں۔ ہیرا گروپ سے اپنی رقم چاہنے والوں کے لئے کمپنی اپنے طریقے سے جانچ پڑتال کرکے سرمایہ کاروںکی ادائیگی کرے گا۔ اور جو لوگ جانچ ایجنسیوں کے پاس گئے ہیں جانچ ایجنسی اپنے طریقے سے ان کی جانچ پڑتال کرے گا۔ جو لوگ سرمایہ کار ثابت ہونگے ان کو پیسے کی ادائیگی کر دی جائے گی۔ اور جو رقم سرمایہ کاروں کی ادائیگی کے بعد سپریم کورٹ یا کسی محکمہ کی ماتحتی میں باقی بچے گا وہ ہیرا گروپ کے اکاؤنٹ میں ہی واپس آئے گا۔ کل ملا کر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے بتایا کہ اللہ رب العالمین کا بے انتہا کرم اور شکر واحسان ہے کہ کمپنی مکمل طریقے سے سازشوں کے درمیان سے باہر نکل چکی ہے۔ اس میں مخلص سرمایہ کاروں کی دعاؤں اور صبر کی سب سے بڑی حصہ داری رہی ہے۔ میں ان لوگوں کے ساتھ بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش میں ہوں جنہوں نے ہمارے مشکل حالات میں کندھے سے کندھا ملا کر قائم رہے اور کمپنی کی شبیہ کو خراب ہونے سے بچانے کی بے انتہا کوشش کرتے رہے۔ کمپنی حق پر تھی ہے اور آئندہ بھی ان شاءاللہ خشیت الٰہی کو مد نظر رکھتے ہوئے کام کرے گی۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ کمپنی نے سرمایہ کاروں کے پیسوں اور امانتوں و جائیدادوں کو بچانے کی بے انتہا کوشش کی گئی۔ جس کی مثال ہندستان کی سرزمین پر دوسری کسی کمپنی کا نہیں ملتا ۔ اس بات کے لئے اللہ رب العالمین کے بے انتہا شکر گزار ہیں۔