چندریان مشن ’امرت کال کی پہلی روشنی میں، یہ کامیابی کی ‘ امرت ورشا ہے: مودی
نئی دہلی، سماج نیوز:چاندپر چندریان -3لینڈ ہوتے ہی چاند پر بھی بھارت نے ترنگا لہرا دیا۔ تاریخ رقم کرتے ہوئے پوری دنیا میں ہندوستان کا سر اونچا کردیا ہے۔جنوبی قطب پر لینڈنگ کے ساتھ ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا ہے، جبکہ بھارت چاند کے کسی بھی حصے میں سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک ہے۔ بھارت سے پہلے صرف امریکہ، سوویت یونین (اب روس) اور چین ہی چاند پر سافٹ لینڈنگ کر سکے ہیں۔ چاند پر پہنچنے کے بعد چندریان 3 نے پیغام بھیجا کہ میں اپنی منزل پر پہنچ گیا ہوں۔ چندریان 3 کی لینڈنگ صبح 5.30بجے شروع ہوئی۔ لینڈنگ بہت کامیاب رہی۔ اس کے بعد لینڈر نے صبح 5.44بجے عمودی لینڈنگ کی۔ تب چاند سے چندریان 3 کا فاصلہ 3 کلومیٹر تھا۔ چندریان 3 نے اپنے 20 منٹ میں چاند کے آخری مدار سے 25 کلومیٹر کا سفر مکمل کیا۔ پھر لینڈر کو آہستہ آہستہ نیچے اتارا گیا۔ لینڈر نے چاند پر پہلا قدم شام 6.04بجے رکھا۔ اس طرح ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر قدم رکھنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔
ملک سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا’’یہ لمحہ ہندوستان کی صلاحیت کا ہے۔ یہ لمحہ ہندوستان میں نئی توانائی، نئے جذبے، نئے شعور کا ہے۔ یہ لمحہ ناقابل فراموش ہے۔ یہ لمحہ نئے ہندوستان کے نعرے کا ہے۔ فتح کی چاند کی راہ پر چلنا۔ یہ لمحہ 140 کروڑ ہندوستانیوں کا ہے۔ یہ لمحہ ہندوستان میں نئی توانائی بھرنے کا ہے۔ امرت ورشا امرت کال میں ہوا ہے۔ ہم نے زمین پر ایک ریزولوشن لیا اور چاند پر اس کا احساس ہوا۔ ہم خلا میں نئے ہیں۔ بھارت کی نئی پرواز کا مشاہدہ کیا۔
چندریان 3 کے لینڈر وکرم کے چاند پر کامیابی کے ساتھ اترنے کے بعد اب اس کے اندر سے روور پرگیان کا انتظار ہے۔ اس میں لگ بھگ 1 گھنٹہ 50 منٹ لگیں گے۔ وکرم آن ہو گا اور دھول اڑنے کے بعد بات چیت کرے گا۔ پھر ریمپ کھلے گا اور پرگیان روور ریمپ سے چاند کی سطح پر آئے گا۔ اس کے بعد اس کے پہیے چاند کی سرزمین پر اشوکا ستون اور اسرو کے لوگو کا نقش چھوڑیں گے۔ پھر ‘وکرم ‘لینڈر پرگیان کی تصویر لیں گے اور پرگیان وکرم کی تصویر لیں گے۔ وہ اس تصویر کو زمین پر بھیجیں گے۔ چندریان -3 کی کامیاب سافٹ لینڈنگ کے ساتھ، ہندوستان ایک خلائی طاقت کے طور پر ابھرا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اسرو کا قد دنیا کی دیگر خلائی ایجنسیوں سے بلند ہو گیا ہے۔ ملک کے لوگ اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد دے رہے ہیں اور ان کے کام کی تعریف کر رہے ہیں۔سوشل میڈیا پر مبارکباد کے پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔ اس قابل فخر لمحے کو ملک بھر میں مٹھائیاں تقسیم کرکے اور پٹاخے پھوڑ کر منایا جا رہا ہے۔
اس وقت چندریان-3 ہمارے لیے ایک بہت بڑی حصولیابی ہے، لیکن اِسرو کے سامنے کئی دیگر مشن لائن اَپ میں تیار ہیں۔ ابھی تو اِسرو سورج، مریخ اور زہرہ تک جانے کی تیاری میں ہے۔ چندریان-3 کی کامیابی کے بعد پوری دنیا سے اِسرو کو مبارکبادیاں مل رہی ہیں۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے بھی ٹوئٹ کر اِسرو کو مبارکباد پیش کی ہے۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "چندریان-3 کے چاند کے جنوبی قطب پر کامیاب لینڈنگ کے لیے اِسرو کو مبارکباد اور ہندوستان کو چاند پر خلائی طیارہ کی کامیابی کے ساتھ سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بننے پر مبارکباد۔ ہمیں اس مشن میں آپ کا شراکت دار بن کر خوشی ہو رہی ہے‘‘۔آئیے جانتے ہیں چندریان-3 کے بعد اِسرو کے پاس کیا پروجیکٹس ہیں۔انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس کے ایرو اسپیس سائنٹسٹ پروفیسر رادھاکانت پادھی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس بار لینڈر وکرم کو 6 سگما باؤنڈ سے ڈیزائن کیا گیا ہے، اس لیے یہ پہلے سے زیادہ طاقتور ہے۔ اس سے اِسرو کے سائنسداں کو یہ اطمینان حاصل ہوا کہ اگر وکرم لینڈر کی رفتار کچھ تیز بھی رہی تو لینڈنگ میں کسی طرح کی پریشانی نہیں ہوگی۔چندریان-3 میں چندریان-3 کے مقابلے زیادہ فیوئل یعنی ایندھن بھرا گیا تھا۔ اس سے یہ ممکن ہو سکا کہ لینڈر وکرم کو صحیح اور برابر جگہ پر اتارنے میں کسی بھی طرح کی کوئی دقت نہ ہو، بھلے ہی اس میں تھوڑا زیادہ وقت لگے۔چندریان-2 اور چندریان-3 کی لانچنگ کا حصہ رہ چکے پروفیسر رادھاکانت نے کہا کہ چندریان-2 کا لینڈر وکرم اپنی رفتار کنٹرول نہیں کر سکا، جس کی وجہ سے وہ گر گیا۔ وہ الگوریدم کی ناکامی تھی، جس کو اس بار ٹھیک کر لیا گیا تھا۔چندریان-3 میں لیجر ڈاپلر ویلوسٹی میٹر سنسر جوڑا گیا ہے۔ اس کی مدد سے وکرم لینڈر کو چاند پر صحیح طریقے سے اتارنے میں مدد ملی۔ سنسر نے چاند کی سطح کو کیمرے کی مدد سے چیک کیا اور او کے کمانڈ دیا تبھی وکرم چاند کی سطح پر اترا۔وکرم لینڈر کے روبوٹک لیگس (پیر) کو چندریان-2 کے مقابلے زیادہ مضبوط کیا گیا۔ اس کی مدد سے ہی وکرم لینڈر چاند پر اترا۔ یہ جانکاری پہلے ہی دے دی گئی تھی کہ لینڈنگ کے دوران 3 میٹر فی سیکنڈ کی رفتار ہونے پر بھی اس کے لیگس یعنی پیر ٹوٹیں گے نہیں۔
وہیں وزیر اعظم نریندر مودی آج چاند کی سطح پر چندریان 3 کی لینڈنگ کا مشاہدہ کرنے کے لیے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسرو ٹیم کے ساتھ شامل ہوئے۔ کامیاب لینڈنگ کے فوراً بعد وزیراعظم نے ٹیم سے خطاب کیا اور انہیں تاریخی کامیابی پر مبارکباد دی۔وزیراعظم نے ٹیم سے فیملی ممبرز کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے تاریخی واقعات قوم کا ابدی شعور بن جاتے ہیں‘‘۔یہ لمحہ ناقابل فراموش، بے مثال ہے۔ یہ ‘وکست بھارت کے کلیئر کال کا لمحہ ہے، ہندوستان کے لیے فتح کی کال، یہ مشکلوں کے سمندر کو پار کرنے اور فتح کے ‘ چندر پتھ پر چلنے کا لمحہ ہے۔ یہ 140 کروڑ دلوں کی دھڑکنوں کی صلاحیت اور ہندوستان کی نئی توانائی کے اعتماد کا لمحہ ہے۔ یہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی خوش قسمتی کو دعوت دینے کا ایک لمحہ ہے۔ وزیر اعظم نے ایک پرجوش قوم سے کہا ’’امرت کال‘‘ کی پہلی روشنی میں یہ کامیابی کی ’’امرت ورشا‘‘ہے۔ وزیر اعظم نے سائنسدانوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اب چاند پر ہے! انہوں نے کہا کہ ہم نے ابھی نئے ہندوستان کی پہلی پرواز کا مشاہدہ کیا ہے۔وزیر اعظم نے بتایا کہ وہ اس وقت جوہانسبرگ میں برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے ہیں لیکن ان کا ذہن بھی ہر دوسرے شہری کی طرح چندریان 3 پر مرکوز تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہر ہندوستانی جشن میں ڈوب گیا ہے اور یہ ہر خاندان کے لئے تہوار کا دن ہے کیونکہ وہ اس خاص موقع پر ہر شہری کے ساتھ جوش و خروش سے جڑے ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم نے ٹیم چندریان، اسرو اور ملک کے تمام سائنس دانوں کو مبارکباد دی جنہوں نے برسوں سے انتھک محنت کی ہے اور ساتھ ہی 140 کروڑ ہم وطنوں کو جوش، خوشی اور جذبات سے بھرے اس شاندار لمحے کے لیے مبارکباد دی ہے۔”ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر پہنچ گیا ہے جہاں ہمارے سائنسدانوں کی لگن اور قابلیت کے ساتھ آج تک دنیا کا کوئی ملک نہیں پہنچ سکا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب چاند سے متعلق تمام افسانے اور کہانیاں بدل جائیں گی اور کہاوتیں نئی نسل کے لیے ایک نئے معنی تلاش کریں گی۔ ہندوستانی لوک داستانوں کا حوالہ دیتے ہوئے جہاں زمین کو ‘ماں اور چاند کو ‘ ماما سمجھا جاتا ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ چاند کو بھی بہت دور سمجھا جاتا ہے اور اسے ‘ چندا ماما دور کے کہا جاتا ہے، لیکن وہ وقت زیادہ دور نہیں ہے۔ جب بچے کہیں گے ‘ چندا ماما ایک ٹور کے یعنی چاند صرف ایک دورے کی دوری پر ہے۔وزیر اعظم نے دنیا کے ہر ملک اور خطے کے لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا کامیاب چاند مشن اکیلا ہندوستان نہیں ہے۔ یہ وہ سال ہے جس میں دنیا ہندوستان کی G-20 صدارت دیکھ رہی ہے۔ ‘ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل کا ہمارا نقطہ نظر پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔ اس انسانی مرکوز نقطہ نظر کا جس کی ہم نمائندگی کرتے ہیں عالمی سطح پر خیرمقدم کیا گیا ہے۔ ہمارا چاند مشن بھی اسی انسان پر مبنی نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ اس لیے یہ کامیابی پوری انسانیت کی ہے۔ اور یہ مستقبل میں دوسرے ممالک کے چاند مشنوں میں مدد کرے گا۔ مودی نے مزید کہا۔ "مجھے یقین ہے کہ دنیا کے تمام ممالک بشمول گلوبل ساؤتھ کے ممالک ایسے کارنامے انجام دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ ہم سب چاند اور اس سے آگے کی خواہش کر سکتے ہیں۔