29.1 C
Delhi
ستمبر 9, 2024
Samaj News

برطانوی وزیر اعظم لز ٹرس نے دیا استعفیٰ

محض 45 دن میں چھوڑنی پڑی کرسی،کہا ’میں عوام کی امیدوں پر کھری نہیں اتر سکی‘
برطانیہ میں سب سے کم دن تک وزیر اعظم رہنے والی بنیں خاتون وزیر اعظم

لندن: برطانیہ میں سیاسی بحران تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ،بورس جانسن کے بعد استعفیٰ دینے کے بعد وزرات عظمی کا عہدہ سنبھالنے والی لزٹرس نے متعدد وزراء کے استعفیٰ دینے کے بعد محض دو ماہ ہی استعفیٰ دے دیا۔ ان کی مدت کار محض 45 دن کی رہی۔ گزشتہ کچھ دنوں سے قیاس آرائیاں ہو رہی تھیں کہ وہ استعفیٰ دینے والی ہیں اور آخر کار آج انہوں نے استعفیٰ کا اعلان کر ہی دیا۔ایک دن پہلے ہی برطانیہ کی وزیر اعظم لز ٹرس نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’’میں ایک جنگجو ہوں اور وزیر اعظم عہدہ کو چھوڑنے والی نہیں ہوں‘‘، اور آج انہوں نے عوام سے معافی مانگتے ہوئے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔ 6 ہفتہ پہلے ہی لز ٹرس نے برطانیہ کی وزیر اعظم کا حلف لیا تھا، لیکن حالات ایسے بن گئے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے ان کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں شروع ہو گئی تھیں۔ آج استعفیٰ دینے کے بعد لز ٹرس نے کہا کہ’میں کنزرویٹو پارٹی کے لیڈر عہدہ سے استعفیٰ دے رہی ہوں۔ جب تک پارٹی نیا وزیر اعظم نہیں چن لیتی، میں تب تک ذمہ داری سنبھالتی رہوں گی‘۔ ساتھ ہی لز ٹرس نے کہا کہ’میں وہ نہیں کر سکی جس کے لیے مجھے کنزرویٹو پارٹی نے وزیر اعظم عہدہ کے لیے منتخب کیا تھا۔ میری معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا‘۔محض 45 دن کی وزیر اعظم رہنے کے بعد ملک میں مچی افرا تفری کے درمیان لز ٹرس نے اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح لز ٹرس برطانیہ میں سب سے کم دن تک وزیر اعظم رہنے والی خاتون بن گئی ہیں۔ ان کی معاشی پالیسیوں کے سبب برطانیہ کے بازار میں اتھل پتھل مچ گئی تھی اور کنزرویٹو پارٹی میں بہت سے لوگ ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے تھے۔بہرحال، اپنی غلطی مان کر معافی مانگنے والے بیان کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں لز ٹرس نے اپنے استعفیٰ کا اعلان کر دیا۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا’میں ایک جنگجو ہوں اور پی ایم عہدہ چھوڑنے والی نہیں ہوں۔ میں ایسی ہوں جو ہر حالت سے لڑنے کو تیار ہے اور میں ہر سخت فیصلے لینے کے لیے تیار ہوں‘۔قابل ذکر ہے کہ لز ٹرس نے آنجہانی ملکہ الزبتھ دوئم کے انتقال پر غم کے لیے 10 دنوں کی چھوٹ دی تھی اور اس کے بعد انہوں نے ایک ہفتہ کے اندر منی بجٹ پیش کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اپنے سب سے قریبی اور وزیر مالیات کواسی کوارٹینگ کو برخاست کر دیا تھا۔ جب ہنگامہ ہوا تو لز ٹرس نے اپنے غلط فیصلے کے لیے برطانیہ کی عوام سے معافی مانگی تھی اور کہا تھا کہ میں وزیر اعظم کا عہدہ نہیں چھوڑوں گی۔ انہوں نے صفائی دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں ٹیکس کے مسئلہ سے نمٹنے کے لیے لوگوں کو ان کے بجلی بلوں میں مدد کرنا چاہتی تھی، لیکن ہم نے اس میں کافی تیزی دکھائی جو غلط ثابت ہوئی۔

Related posts

یوپی: شرپسندوں نے مسجد میں گھس کر قرآن کو کیا نذر آتش، مسلمانوں کا شدید احتجاج

www.samajnews.in

فیفا ورلڈ کپ: جرمنی اور بلجیم کا سفر ختم، مراکش 36 سال بعد سپر16 میں

www.samajnews.in

کرناٹک الیکشن: MEPامیدواروں کی پہلی لسٹ جاری

www.samajnews.in