اسلام آباد: اتوار کو پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کے مرکز میں واقع سینٹورس مال میں آگ بھڑک اٹھی اور دور دور تک اس سے نکلتا ہوا دھواں دکھائی دیا۔ سوشل میڈیا پر آنے والی تصاویر اور فوٹیج میں مال کے ایک حصے میں عمارت کے اندر اور باہر آگ کے شعلے بھی نظر آئے۔ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد عمارت خالی کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور لوگ باہر کی طرف بھاگ رہے ہیں۔ آگ بجھانے کی کوششیں جاری ہیں اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ آگ دوسری منزلوں تک بھی پھیل سکتی ہے، تاہم یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ اس پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔ فوری طور پر کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔بی بی سی کی نامہ نگار حمیرا کنول کے مطابق اس رپورٹ کے فائل ہونے تک شاپنگ مال کے اوپر کے فلورز میں آگ لگی دکھائی دی رہی ہے۔ پولیس کی جانب سے سینٹورس جانے والے مرکزی راستوں کو بند کر دیا گیا ہے۔اسلام آباد کی پولس کے مطابق ریسکیو آپریشن مکمل ہونے پر شاپنگ مال کی عمارت کو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے حکم سے سیل کر دیا جائے گا اور آگ لگنے کی وجوہات کی تحقیقات تک عمارت سیل رہے گی۔ کسی کو بھی شاپنگ مال میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی۔سینٹورس مال سے محفوظ طریقے سے باہر آنے والے ماجد عباسی نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جیسے ہی آگ لگی لوگ ادھر ادھر بھاگ رہے تھے، بہت ہلا گلا مچ رہا تھا، بڑی مشکل سے لوگ جان بچا کر باہر نکلے۔ان کے مطابق اندر دھواں نہیں تھا، باہر دھواں تھا۔ ان کے مطابق ’مال کے سکیورٹی گارڈ لوگوں کو باہر نکال رہے تھے، الارم بج تھے، مال کی سکیورٹی آ گئی تھی، انھوں نے سب کو باہر نکال دیا، اندر بہت زیادہ رش تھا، بھاگنے کی جگہ ہی نہیں مل رہی تھی، بڑی مشکل سے باہر نکلا ہوں‘۔ماجد عباسی کے مطابق ’سب لوگ اپنا مال اندر چھوڑ کر بھاگے ہیں، چیخ و پکار بہت زیادہ ہو رہی تھی۔ ہم 15 سے 20 منٹ اندر تھے، جیسے رش کم ہوا تو ہمیں باہر نکالا گیا۔‘وہ کہتے ہیں کہ ’ہم فوڈ کوڈ پر موجود تھے۔ ویکینڈ تھا اور لنچ کا وقت تھا تو لوگ وہاں موجود تھے، ہم لفٹ کے ذریعے نیچے آئے‘۔