نئی دہلی، سماج نیوز: (مطیع الرحمٰن عزیز) آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی قومی صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے اپنے جاری ایک بیان میں جسے پندرہ اگست یوم آزادی کے لئے جاری کیا گیا ، کہا کہ ہمارے ملک بھارت کی سے اگر بھائی چارہ کو ختم کرد یا جائے تو سمجھو ہماری شہہ رگ کاٹ دی گئی ہے۔ کئی طرح کی طاقتیں ہمارے ملک میں نفرت کی آب وہوا چلانے کے لئے آپسی بھائی چارہ کو چوٹ پہنچانے کی مسلسل کوشش کرتے رہتے ہیں۔ لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ جس دن ملک میں بھائی چارہ کا قتل ہوا ملک پھر سے غلامی کی زنجیروں میں جکڑ جائے گا۔ اس لئے آج یوم آزادی کے موقع پر میں تمام ہم وطنوں سے کہنا چاہتی چاہتی ہوں کہ ملک میں بھائی چارہ کا قیام عمل میں لاتے رہیں۔ یہی بھائی چارہ ہے کہ ہمارے ملک کو آزادی میسر ہوئی۔ ہندو ، مسلم ، سکھ ، عیسائیوں نے بھائی بھائی بن کر انگریزوں سے سو سال تک لڑائی کی ۔ تب جا کر آج ہمارا ملک آزادی کی آب وہوا میں سانس لے رہا ہے۔اس بھائی چارہ کا قیام ہر قدم پر عمل میں لایا جاتا رہے۔ ایسی میری خواہش اور ایسی میری مہم ملک کی سلامتی اور بھائی چارہ کے لئے رہے گی۔
آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کے دیگر کارکنان نے اپنے اپنے وطن عزیز سے یوم آزادی تقریب منایااور ایک دوسرے کے منہ میٹھے کرائے۔ بچوں کے رنگا رنگ تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ اور حب الوطنی کے گیتوں سے محفلوں کو سرشار کیا گیا۔ تقریب منانے والوں میں مہاراشٹر سے سنیتا تاپسندریہ جی مہاراشٹر ریاستی صدر، تلنگانہ سے ساجدہ سکندر صاحبہ تلنگانہ کور کمیٹی ممبر، مقبول احمد حیدر آباد سے، ممبئی سے مریم اور شہناز خانم ۔ ممبئی سے جاوید خان، ندیم دلوی ممبرا ، کرناٹک سے محمد شریف صدر ریاست کرناٹک، عبد الرحمن بنگلور، عارف خان، بنگلور ، عمار تمل ناڈو، فریدہ بیگم، فاطمہ محمد ، گنیش سوریا، گلریز پاشا، ہارون خاں، جاوید اقبال کرناٹک، جے شری کھرے ممبئی، متو سرکونڈا، ناصر علوی دہلی، مطیع الرحمن عزیز اتر پردیش صدر ، سکینہ بانو، سیما عمران، شہناز پروین، سہیل احمد ، یونس حسن، ذرینہ تاج، عمران پہلوان، محمد ریحان وغیرہ نے اپنے اپنے علاقوں سے یوم آزادی تقریب کا اہتمام کرتے ہوئے حب الوطنی کا جیتا جاگتا مثال پیدا کیا۔
یوم آزادی اور ملک میں بھائی چارہ کے پیغام کو لے کر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے کہا کہ ہمارے ملک کا ہندو بھائی اور دیگر برادران ہزاروں سال سے شیر وشکر کی طرح مل جل کر رہتے ہیں۔ ایک دوسرے کے پڑوسی رہ کر ایک دوسرے کے غم اور خوشی میں شریک ہوتے ہیں، ایک دوسرے کے دعوتوںاور شادی ویواہ میں شرکت کرکے تمام معاملات کو کامیابی تک پہنچاتے ہیں۔ لہذا آگے بھی اس حب الوطنی اور بھائی چارہ کے پیغام کو زندہ رہنا چاہئے، جس سے ہمارے ملک میں جشن آزادی کی خوشبور بدستور برقرار رہے۔ یوم آزادی کی مناسب سے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ملک کی آزادی میں تمام طبقات کا حصہ برابر بتاتے ہوئے کہا کہ ہر ذات برادری کا ملک کو آزادی کرانے میں برابر کا حصہ رہا ہے۔
تاریخی معاملات پر بات کرتے ہوئے عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ نے ایک واقعہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یوم آزادی بھارت میں ہر سال 15 اگست کو قومی تعطیل کے طور پر منایا جاتا ہے۔ 1947 میں اسی تاریخ کو ہندوستان نے ایک طویل جدوجہد کے بعد مملکت متحدہ کے استعمار سے آزادی حاصل کی تھی۔ برطانیہ نے قانون آزادی ہند 1947کا بل منظور کر کے قانون سازی کا اختیار مجلس دستور ساز کو سونپ دیا تھا۔ یہ آزادی تحریک آزادی ہند کا نتیجہ تھی جس کے تحت انڈین نیشنل کانگریس کی قیادت میں پورے ہندوستان میں تحریک عدم تشدد اور سول نافرمانی میں عوام نے حصہ لیا اور اس جدوجہد میں ہر کس و ناکس نے اپنا تعاون پیش کیا۔ ہندوستان کی آزادی کے ساتھ ساتھ تقسیم ہند کا واقعہ بھی پیش آیا اور برطانوی ہند کو مذہبی بنیادوں پر دو ڈومینین میں تقسیم کر دیا گیا، بھارت ڈومینین اور پاکستان ڈومنین۔ اس تقسیم کے نتیجہ میں دونوں طرف خطرناک مذہبی فسادات ہوئے جن میں تقریباً 1.5کروڑ لوگ مارے گئے اور بے گھر ہوئے۔ 15 اگست 1947ی کو بھارت کے وزیر اعظم بھارت جواہر لعل نہرو نے دہلی میں واقع لال قلعہ کے لاہوری دروازہ پر بھارت کا نیا پرچم لہرایا۔ اسی دن ہر سال بھارت کا وزیر اعظم بھارتی پرچم لہراتا ہے اور ملک کو خطاب کرتا ہے۔ اس دن پورے ملک میں قومی تعطیل منائی جاتی ہے اور جگہ جگہ پرچم کشائی اور دیگر رسمی تقریبات کے ذریعہ جشن آزادی منایا جاتا ہے۔