20.1 C
Delhi
جنوری 24, 2025
Samaj News

عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور شرمیلا ریڈی کی حیدر آباد میں ملاقات، تلنگانہ اسمبلی الیکشن میں پارٹیوں کے اتحاد کے قواعد

نئی دہلی، سماج نیوز: (مطیع الرحمٰن عزیز) آل انڈیا مہیلا امپاور منٹ پارٹی کی سپریمو و کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اور وائی ایس آر تلنگانہ پارٹی کی صدر شرمیلا ریڈی کے حیدر آباد میں ملاقات سے اس بات کا اندازہ قوی ہو چکا ہے کہ آنے والے 2023 دسمبر سے قبل تلنگانہ الیکشن میں دنوں پارٹیوں کے اتحاد کی بات چیت شروع ہو چکی ہے۔ قریبی ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق حیدر آباد کے تاج کرشن ہوٹل میں دونوں پارٹیوں کے صدور اور پارٹی چوٹی لیڈران سے ملاقات میں یہ بات طے پائی ہے کہ ودھان سبھا الیکشن برائے تلنگانہ 2023میں دونوں پارٹیاں اتحاد کے ساتھ میدان میں قسمت آزمائی کریں گی۔ واضح رہے کہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اپنی پارٹی ایم ای پی کے ساتھ جس طرح سے میدان میں قسمت آزمائی کر رہی ہیں اسی طرح سے شرمیلا ریڈی بھی اپنی محنت اور لگن سے میدان سیاست میں اپنا وجود تلاش کر رہی ہیں۔ واضح رہے کہ شرمیلا ریڈی آندھرا پردیش کے نوجوان وزیر اعلیٰ وائی ایس جگن موہن ریڈی کی بہن ہیں اور شرمیلا کے والد مشہور لیڈر اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ مرحوم وائی ایس راج شیکھر ریڈی تھے۔ جن کی دوران سفر ہیلی کاپٹر حادثہ میں موت واقع ہو گئی تھی۔
آل انڈیا مہیلا امپاورمنٹ پارٹی کی کل ہند صدر عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ اتحاد میں ہی اپنی پارٹی کو آگے بڑھانے کی خواہشمند ہیں۔ اس کا خاص سبب پوچھنے پر یہ معلوم ہوا کہ ملک میں پہلے سے ہی کئی پارٹیاں قائم ہیں۔ اگر الگ الگ پارٹیاں بنا کر لوگ بغیر اتحاد کے آگے آئیں گے تو اکثریت کے سامنے اقلیتی طبقہ کا مزید اور نقصان ہو گا۔ لہذا اقلیتوں کے کچلے رہنے کا خدشہ اور بڑھ جاتا ہے ، اور پارٹیوں کے الگ الگ پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے سے سیکولر ووٹ تقسیم ہوتا ہے۔ لہذا چونکہ عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ سیکولرزم میں یقین رکھتی ہیں، اس لئے ان کی خواہش ہے کہ سیکولر ووٹ بکھرنے نہ پائے اور متحد ہوکر مضبوط کا سبب بنا جائے نہ کہ سیکولر طاقتوں کو کمزور کرنے کا سبب بنا جائے۔ دیکھنے میں یہ آتا ہے کہ کچھ مذہب اور ذات پات کے نام پر پارٹی چلانے والے لوگ کرایہ داروں کی طرح سے کبھی اس ریاست کبھی اس ریاست مچلتے پھرتے ہیں۔ وہ ایسی ایسی جگہوں پر جا کر متشدد تقریر کرتے ہیں جس سے اکثریت متحد اور اقلیت بکھر جاتی ہے۔ لہذا پتہ چلتا ہے کہ وہ اسی مقصد کے تحت میدان میں اتارے جاتے ہیں اور ان کو اس بات کے لئے کہیں نہ کہیں معاوضہ بھی دیا جاتا ہوگا۔
کئی شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ پارٹیاں دوسرے ایسے علاقوں اور ریاستوں میں پہنچ کر الیکشن لڑتی ہیں جہاں ان کی ممبر سازی اور پارٹی کی رکنیت بھی قائم نہیں کی جاتی، لیکن جیسے ہی الیکشن آتا ہے بغیر اتحاد کے دور دراز کی ریاستوں میں پہنچ کر ووٹوں کو تقسیم کرنے کی نیت سے سو سو پچاس پچاس سیٹوں پر الیکشن لڑتے ہیں۔ جب کہ اپنے آبائی وطن میں محض سات سیٹوں پر پچاسوں سال سے الیکشن لڑتے چلے آ رہے ہیں۔ تو آخر کیا وجہ ہے کہ اپنے آبائی وطن کو چھوڑ کر دور دراز کے علاقوں میں اتنی دلچسپی دکھائی جاتی ہے۔ اور یہ بھی حقیقت ہے کہ نہ الیکشن سے پہلے اور نہ الیکشن کے بعد وہ پارٹیاں ان ریاستوں میں نظر آتی ہے۔ حالانکہ اپنے ہی آبائی وطن میں وہ اتحاد کے ساتھ الیکشن میں اترتے ہیں اور زمانے سے یہی ریت رواج چلی آ رہی ہے۔ جب کہ دیگر ریاستوں میں وہاں کی لوکل پارٹیوں سے اتنی سیٹیں طلب کر لی جاتی ہیں جتنی نہ ان کو ملیں گی اور نہ ہی وہ اتنی زیادہ سیٹوں کے لائق ہوتے ہیں۔ لہذا ووٹوں کا بکھراؤ ہوتا ہے اور اقلیت ہار جاتی ہے اور اکثریت شدت پسندوں کی جماعت جیت جاتی ہے۔
لہٰذا وائی ایس شرمیلا ریڈی اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کا اتحاد کے لئے آپس میں کوشاں ہونا اس بات کی دلیل ہے کہ پارٹی جمہوریت میں یقین رکھتی ہے۔ اور ہونا بھی چاہئے، کیونکہ بھارت وہ ملک ہے جہاں پر تمام مذاہب کے لوگ آپس میں شیر وشکر کی طرح رہتے ہیں، اگر بھارت میں ذات پات بھائی برادری کا فرق دیکھا جانے لگا تو ملک بہت پیچھے چلا جائے گا۔ دوونوں پارٹیوں کے اتحاد میں آنے سے برسر اقتدار پارٹیاں اس بات پر مجبور ہوں گی کہ وہ کاموں کو اپنا موقف بنائیں اور جو لوگ متشدد نعروں اور بھاشنوں سے کام لیتے ہیں اور دور دراز میں جاکر کرایہ دار کی حیثیت سے متشدد پارٹیوں کا کام آسان کرتے ہیں ان کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہئے۔ اتحاد میں ہی طاقت ہے۔ اور ملک بھارت اتحاد کا وہ جیتا جاگتا مثال ہے جیسی دوسری کوئی مثال دنیا کے کسی کونے میں نہیں ملتی۔ وائی ایس شرمیلا ریڈی اور عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کی ملاقات کے بعد تلنگانہ کی سیاست میں بھونچال آنا لازم بات ہو گئی ہے۔کیونکہ وہ پارٹیاں جو کسی شہر اور قصبہ ریاست کی سیاست کو اپنے باپ کی جاگیر سمجھتے ہیں ان کو یہ بات کسی طور پر منظور نہیں ہوگی کہ اتحاد کے ذریعہ کوئی ان کو آئینہ دکھائے۔

Related posts

آلودگی سے پاک بنائیں گے یمنا

صفائی کیلئے570کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری:

www.samajnews.in

حیدرآباد: راہل گاندھی نے چارمینار کے سامنے لہرایا ترنگا

www.samajnews.in

ڈاکٹر نوہیرا شیخ سے متعلقہ اداروں کے کلینڈر کا ممبئی میں اجراء

www.samajnews.in