پوری این سی پی شندے سرکار کے ساتھ، اجیت پوار نے پارٹی اور انتخابی نشان پر بھی کیا دعویٰ، شرد پوار نے اجیت پوار کے اقدام کو بتایا ڈکیتی، پی ایم مودی کو دیا این سی پی میں پھوٹ ڈالنے کا پورا کریڈٹ، میں پارٹی کو دوبارہ کھڑا کروں گا
نئی دہلی، سماج نیوز: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے لیڈر اجیت پوار نے این سی پی میں بغاوت کرتے ہوئے کئی ایم ایل ایز کے ساتھ ایکناتھ شندے حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اجیت پوار کو ریاستی حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے۔ وزیر بننے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی قیادت میں ملک آگے بڑھ رہا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے این سی پی کے نام اور نشان پر بھی اپنا دعویٰ پیش کیا ہے۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ ترقی کو اہمیت دینا بہت ضروری ہے۔ پی ایم مودی نے 9 سال سے کئی کام کیے ہیں۔ اسے دیکھ کر مجھے لگا کہ مجھے بھی ترقی کے سفر میں شریک ہونا چاہیے۔مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے کہا کہ بہت سے لوگ ہم پر تنقید کریں گے لیکن ہم اسے اہمیت نہیں دیتے۔ ہم مہاراشٹر کی ترقی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔ اسی لیے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ ہمارے زیادہ تر ایم ایل اے ہمارے فیصلے سے مطمئن ہیں۔ ہم نے این سی پی پارٹی کے ساتھ اس حکومت کی حمایت کی ہے۔ ہم تمام الیکشن این سی پی کے نام پر لڑیں گے۔ اجیت پوار نے کہا کہ آج ہم نے مہاراشٹر حکومت کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے اور وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ محکموں پر بعد میں بات کی جائے گی۔ قومی سطح پر تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے۔اجیت پوار نے کہا کہ اگر ہم شیو سینا کے ساتھ حکومت بنانے جا سکتے ہیں تو ہم بی جے پی کے ساتھ کیوں نہیں جا سکتے۔ ہم نے این سی پی لیجسلیچر پارٹی کے طور پر شندے حکومت کی حمایت کی۔ آئندہ تمام انتخابات پارٹی نشان پر لڑیں گے۔ میں نے پارٹی (این سی پی) کے لیے مزید کام کرنے کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے جمعہ کو اپوزیشن لیڈر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
اجیت پوار نے اتوار یعنی 2 جولائی کو راج بھون میں وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی موجودگی میں مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا۔ اس دوران این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے بھی مہاراشٹر کے وزیر کے طور پر حلف لے لیا۔نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس بھی حلف برداری کے دوران راج بھون میں موجود تھے۔ مہاراشٹر کے سابق وزرائے داخلہ دلیپ ولسے پاٹل، حسن مشرف، سنجے بنسوڈے، ادیتی تٹکرے، دھرماراؤ اور دھننجے منڈے نے بھی مہاراشٹر کے وزیر کے طور پر حلف لیا۔بی جے پی کے مہاراشٹر کے ریاستی صدر چندر شیکھر باونکولے نے کہا کہ این سی پی کے اجیت پوار اور ان کے ساتھی قائدین آج پی ایم مودی کے وژن کی حمایت کرنے آئے ہیں۔ اس مساوات سے مہاراشٹر کو مضبوطی حاصل ہوگی۔ اور اس سے مہاراشٹر آگے جائے گا۔ مہاراشٹر کے وزیر سدھیر منگنٹیوار نے کہا کہ نیشنلسٹ پارٹی نے بی جے پی کی حمایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں۔ آج این سی پی کے کئی ایم ایل اے شامل ہوئے ہیں۔اس سے پہلے اجیت پوار نے این سی پی ممبران اسمبلی کی میٹنگ بلائی تھی۔ جس پر این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا تھا کہ مجھے بالکل نہیں معلوم کہ یہ میٹنگ کیوں بلائی گئی ہے لیکن اپوزیشن لیڈر ہونے کے ناطے انہیں کو قانون سازوں کی میٹنگ بلانے کا حق ہے۔ وہ یہ کام باقاعدگی سے کرتے ہیں، میں اس ملاقات کے بارے میں زیادہ نہیں جانتا۔
وہیں این سی پی لیڈر شرد پوار نے پارٹی میں پھوٹ کے بعد اتوار کو میڈیا سے بات کرتے ہوئے بی جے پی پر حملہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ میں پھر پارٹی کو دکھاؤں گا۔ اجیت پوار کے دعوے پر انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں بعد اس دعوے کی سچائی سامنے آجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کئی پارٹیوں کے لیڈروں نے مجھے فون کیا ہے، ممتا بنرجی اور کانگریس لیڈروں نے مجھ سے بات کی ہے۔ این سی پی لیڈر شرد پوار نے کہا کہ میں نے 6 جولائی کو تمام لیڈروں کی میٹنگ بلائی تھی جس میں کچھ اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جانا تھا اور پارٹی کے اندر کچھ تبدیلیاں کی جانی تھی، لیکن اس سے پہلے کچھ لیڈروں نے الگ موقف اختیار کیا ہے۔ پوار نے کہا کہ مجھے مہاراشٹر کے نوجوانوں پر بھروسہ ہے۔ میں نے مہاراشٹر کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ ہم نے کئی بار مخلوط حکومت قائم کی ہے۔ مجھے ملک کی کئی ریاستوں سے فون آئے ہیں۔ سب نے میرا ساتھ دیا ہے۔ بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا فون آیا۔ سب نے میرا ساتھ دیا ہے۔ اب میں ریاست اور ملک کا دورہ کروں گا اور پارٹی کی ترقی کے لیے کام کروں گا۔ مجھے اپنی پارٹی والوں پر بھروسہ ہے۔پارٹی میں دراڑ کے بارے میں، این سی پی لیڈر شرد پوار نے کہا کہ وہ اپنی پارٹی کو دوبارہ کھڑا کریں گے۔ 1980 کے انتخابات کے بعد میں جس پارٹی کا سربراہ تھا۔ اس پارٹی کے 58 ایم ایل اے جیتنے کے بعد آتے تھے۔ لیکن 6 ایم ایل اے کو چھوڑ کر باقی تمام ایم ایل ایز پارٹی چھوڑ چکے ہیں۔ میں نے 6 ایم ایل اے کے ساتھ پارٹی کو بڑھایا ہے۔ پارٹی کو دوبارہ کھڑا کروں گا۔
این سی پی سربراہ شرد پوار نے آج اجیت پوار اور 9 این سی پی لیڈروں کے مہاراشٹر میں شندے-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے پر کہا کہ یہ ‘گوگلی نہیں ہے، یہ ڈاکہ ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا کہ میرا گھر بٹا ہوا ہے، یہ میرے گھر کا نہیں، عوام کا مسئلہ ہے۔ مجھے ان لوگوں کے مستقبل کی فکر ہے جو چلے گئے ہیں۔ جب این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے پوچھا گیا کہ پارٹی کا معتبر چہرہ کون ہوگا تو انہوں نے ہاتھ اٹھا کر کہا ’’شرد پوار‘‘۔ساتھ ہی شرد پوار نے کہا کہ میں اس کا کریڈٹ پی ایم مودی کو دینا چاہتا ہوں۔ پوار نے کہا کہ دو دن پہلے پی ایم نے اپنے بیان میں دو باتیں کہی تھیں کہ این سی پی ایک ختم شدہ پارٹی ہے اور انہوں نے آبپاشی کی شکایت اور کرپشن کے الزامات کا ذکر کیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے کچھ ساتھیوں نے حلف اٹھایا ہے۔ ان کے این ڈی اے حکومت میں شامل ہونے سے واضح ہے کہ وہ تمام الزامات سے بری ہو گئے ہیں۔ میں ان کا شکر گزار ہوں۔ آج یہ ثابت ہو گیا ہے کہ پی ایم مودی نے جو الزامات لگائے تھے وہ سبھی غلط تھے۔شرد پوار نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بارے میں فیصلہ کرنا اسپیکر کا حق ہے۔ اگلے دو تین دنوں میں ہم کانگریس اور ادھو ٹھاکرے کے ساتھ بیٹھ کر صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ ہماری اصل طاقت عام عوام ہیں، انہوں نے ہمیں منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کو دوبارہ مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے۔ باغی لیڈروں کے خلاف کسی بھی کارروائی کا فیصلہ کرنے کے لیے ایم ایل اے اور تمام سینئر لیڈر مل بیٹھیں گے۔ صدر ہونے کے ناطے میں نے پرفل پٹیل اور سنیل ٹٹکرے کو مقرر کیا تھا لیکن انہوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ اس لیے مجھے ان کے خلاف کچھ کارروائی کرنی ہوگی۔اپنے اگلے قدم کا اشارہ دیتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ مجھے بہت سے لوگوں کے فون آ رہے ہیں، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اور دیگر نے مجھے فون کیا ہے۔ آج جو کچھ ہوا اس سے پریشان نہیں ہوں۔ کل، میں وائی بی چوہان (مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ) سے آشیرواد حاصل کروں گا اور ایک جلسہ عام کروں گا۔