نئی دہلی، سماج نیوز:(سید مجاہد حسین) اترپردیش کے امیٹھی کی گوری گنج تحصیل کے جودھ پور منڈکھا گاؤں میں رہنے والے عارف اور ایک سارس کے درمیان دوستی کے چرچے زبان زد عام تھے ۔ یہ دوستی پچھلے کچھ ماہ سے سوشل میڈیا پر لوگوں کی دیوانگی کا سبب بنی ہوئی تھی ۔سارس کی خاصیت تھی کہ وہ عارف کا ساتھ چھوڑنے تیار نہیں تھا ۔جہاں عارف جاتا وہیں وہ سارس بھی جاتا۔اس پرندے کا عارف سے لگائو محبت اوردیوانگی کی وجہ شاید یہی تھی کہ وہ اس کے کھانے کا خیال رکھتا اور اسے آزاد رکھتا ۔لہذا عارف جو خود کھاتا وہ سارس کو بھی کھلاتا ۔عارف اور سارس دوستی کے ویڈیوز یو ٹیوب پرخوب پسند کئے جاتے تھے۔لوگوں کو یہ دیکھ کر زیادہ حیرانی ہوتی تھی کہ اس سارس کو عارف سے کتنی محبت ہے کہ وہ اس کا ساتھ ایک پل کو چھوڑنا پسند نہیں کرتا۔لہذا سارس کی انسان دوستی اور محبت کا سوشل میڈیا پر اس قدر چرچا ہوا کہ اس کے ویڈیوز دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی ۔لوگ جوق در جوق عارف کے پاس پہنچنے لگے اور محظوظ ہونے لگے۔ لیکن نہ جانے اس دوستی پر کس کی نظر بد لگ گئی کہ اب سارس عارف کے پاس نہیں رہا، اس پرندے کو عارف سے جدا کردیاگیا۔ لوگ کہتے ہیں کہ شاید ایک پرندے کی انسان دوستی پر بھی نفرت کی سیاست کا کالا سایہ پڑگیا۔ آج پرندے کو اپنے جگری دوست سے جدا کرنے کے چرچے اسی طرح زبان زد عام ہیں جس طرح پہلے ہوا کرتے تھے۔انوکھی محبت کے دیوانے اس جدائی پر آنسو بہا رہے ہیں اور افسوس کررہے ہیں۔وہ کہہ رہے ہیں کہ یہ اس گھنائونی سیاست کا ہی نتیجہ لگتاہے پورا ملک آج جس کے ہاتھوں گرفتار ہے۔یہ بات دگر ہے کہ اس کی وجوہات کچھ اور بتائی جارہی ہوں اور اصل سچائی کو چھپایا جارہاہو!۔ بتایا جاتا ہے کہ اتر پردیش کے محکمہ جنگلات کی ٹیم کو جب اس کی بھنک لگی تو اس نے سارس کوآکر عارف سے چھین لیا،اور لے جاکر رائے بریلی کے سماس پور برڈ سینکچری میں چھوڑ دیا۔ لیکن لوگ کہتے ہیں کہ سارس جنگل میں آزاد ضرور ہو لیکن وہ اب بھی عارف کی محبت میں گرفتار ہے ۔ محکمہ جنگلات اور یوگی کی حکومت یہ سمجھ رہی ہے کہ وہ سارس عارف سے محبت کو اپنے دل سے بھلا دے گا اورجنگلاتی زندگی کا عادی ہوجائیگا۔لیکن اس پر یقین کرنا مشکل ہے البتہ ان لوگوں کیلئے آسان ہے جو نفرت سے محبت کرنے والوں کادل چیرکر رکھ دینے کے عادی ہیں ۔ لوگ یوپی حکومت کے اس قدم پر سوشل میڈیا پر جس طرح سے کمنٹس کررہے ہیں وہ یوپی حکومت کو شرمندہ کرنے کے لئے کافی ہے۔ اب عارف اور سارس کے مداح نہ صرف ایک پرندے کی محبت میں سیندھ لگانے والوں کو کوس رہے ہیںبلکہ نم آنکھوں سے اس ویڈیو کو بھی شیئر کررہے ہیں جس میں عارف اپنے چہیتے سارس کو دور جاتے ہوئے بے بسی سے کھڑا دیکھ رہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس سارس کی عارف سے دیوانگی کو دیکھنے کیلئے ایک سیاسی پارٹی کے رہنما اس کے گھر پہنچے تھے جس کے بعد سے حکومت کے آنکھوں میں کھٹکنے لگا۔
previous post