27.1 C
Delhi
اکتوبر 14, 2024
Samaj News

اوکھلا سے ختم ہوگا کچرے کا پہاڑ:اروند کجریوال

شہری ترقی کے وزیر، ایم سی ڈی کی میئر اور ڈپٹی میئر کیساتھ اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کیا دورہ

نئی دہلی، سماج نیوز: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے جمعہ کو کہا کہ دارالحکومت کے تین کچرے کے پہاڑوں کو جلد از جلد صاف کرنے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور اوکھلا لینڈ فل سائٹ کے آس پاس رہنے والے لاکھوں لوگوں کو دسمبر تک کچرے کے پہاڑ سے نجات مل سکتی ہے ۔مسٹر کجریوال نے آج کچرے کو ٹھکانے لگانے کے عمل کا جائزہ لینے کیلئے اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کیا اور دسمبر تک سائٹ سے کچرے کے پہاڑ کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2024تک کچرا صاف کرنے کا ہدف ہے تاہم ہم دسمبر تک اسے صاف کرنے کی کوشش کریں گے ۔ اس وقت اس مقام پر 40لاکھ ٹن فضلہ باقی ہے ۔انہوں نے کہا کہ تقریباً 26سال پہلے اوکھلا لینڈ فل سائٹ پر کچرا آنا شروع ہوا تھا۔ اس وقت یہاں تقریباً 40لاکھ ٹن کچرا پڑا ہوا ہے ۔ سال 2019سے اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے کچرا اٹھانے کا کام آہستہ آہستہ شروع ہوا تھا۔ اب تک یہاں سے تقریباً 25لاکھ ٹن کچرا ہٹایا جا چکا ہے لیکن اب بھی 40لاکھ ٹن کچرا باقی ہے ۔ یہاں سے کچرا اٹھانے کی گنجائش 17 ہزار میٹرک ٹن یومیہ ہے لیکن اس وقت کچرے کو ٹھکانے لگانے کی یومیہ گنجائش 4 سے 4.5 ہزار میٹرک ٹن ہے۔ ہم اپنی ڈسپوزل کی صلاحیت کو بڑھا رہے ہیں۔ توقع ہے کہ یکم اپریل تک کچرے کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت 10,000 میٹرک ٹن اور یکم جون تک 15,000 میٹرک ٹن یومیہ ہو جائے گی۔ اگر روزانہ 15000 میٹرک ٹن کچرا ٹھکانے لگایا جاتا ہے تو ہم دسمبر تک اوکھلا کا کچرا صاف کر دیں گے۔دہلی حکومت نے دہلی والوں کو کچرے کے تینوں پہاڑوں سے جلد از جلد نجات دلانے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام شروع کر دیا ہے۔ اس تناظر میں، آج وزیر اعلی اروند کجریوال نے اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کیا اور کچرا ہٹانے کے کام کا جائزہ لیا۔ اس دوران عہدیداروں نے وزیر اعلیٰ کے سامنے ایک پریزنٹیشن دی۔کوڑا کرکٹ کے خاتمے کے لیے کیے گئے اقدامات کے بارے میں تفصیلی معلومات دیں۔ اس موقع پر شہری ترقی کے وزیر کیلاش گہلوت، دہلی میونسپل کارپوریشن کی میئر ڈاکٹر شیلی اوبرائے، ڈپٹی میئر آل محمّد اقبال اور سینئر افسران موجود رہے۔اس دوران وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ تقریباً 26 سال پہلے اوکھلا لینڈ فل سائٹ پر کچرا آنا شروع ہوا تھا۔ اس وقت یہاں تقریباً 40 لاکھ میٹرک ٹن کچرا پڑا ہوا ہے۔ 2019 سے اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے کچرا اٹھانے کا کام آہستہ آہستہ شروع ہوا۔ اب تک یہاں سے تقریباً 25 لاکھ میٹرک ٹن کچرا ہٹایا جا چکا ہے۔لیکن پھر بھی 40 لاکھ میٹرک ٹن کچرا باقی ہے۔ مئی 2024 تک کچرے کے اس پہاڑ کو صاف کرنے کا ہدف ہے۔ تمام افسران اور انجینئر کچرے کے پہاڑ کو صاف کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ مئی 2024 کے بجائے دسمبر 2023 تک اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے کچرے کے پہاڑ کو صاف کیا جائے۔وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے کہا کہ اوکھلا لینڈ فل سائٹ میں بائیو مائننگ کی بہت زیادہ صلاحیت ہے۔ یہاں کا کچرا نکالنے کی گنجائش تقریباً 17 ہزار میٹرک ٹن ہے۔ لیکن باہر کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت اب بھی کم ہے۔ اگر ہم یہاں سے کچرا نکالیں گے تو کہیں لے جانا پڑے گا۔کوڑے کی تین قسمیں ہیں۔ جسے C&D ویسٹ، RDF اور Inert waste کہا جاتا ہے۔ اس وقت کچرے کو ٹھکانے لگانے کی گنجائش 4.5-4 ہزار میٹرک ٹن ہے۔ جس کی وجہ سے ہم 17000 میٹرک کی زیادہ سے زیادہ گنجائش تک نہیں پہنچ پا رہے ہیں۔ فی الحال اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے روزانہ صرف 4.5-4 ہزار میٹرک ٹن کچرا ہٹایا جا رہا ہے۔ وزیر اعلی اروند کجریوال نے بتایا کہ کچرے کو ٹھکانے لگانے کی صلاحیت میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور یکم اپریل سے ہم روزانہ 10,000 میٹرک ٹن کچرے کو ٹھکانے لگانے کے قابل ہو جائیں گے۔ 1 اپریل کو، میں جائزہ لینے کے لیے دوبارہ اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کروں گا۔ امید ہے کہ یکم جون سے ہم اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے 15,000 میٹرک ٹن فضلہ اکٹھا کریں گے۔روزانہ تصرف کر سکیں گے۔ اگر ہم روزانہ 15 ہزار میٹرک ٹن کچرے کو ٹھکانے لگانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، تو ہم دسمبر-جنوری تک اوکھلا لینڈ فل سائٹ کے کچرے کو صاف کرنے کا ہدف پورا کر لیں گے۔ اس کچرے کی صفائی سے یہاں کے آس پاس رہنے والوں کو بھی راحت ملے گی۔ ہمارا منصوبہ یہ ہے کہ جب یہ کچرا بھر جائے گا۔اگر اسے صحیح طریقے سے صاف کیا جائے تو یہاں ایک بڑا سی اینڈ ڈی ویسٹ پلانٹ لگایا جائے گا اور بائیو میتھونیشن پلانٹ لگایا جائے گا۔ اسی طرح غازی پور اور بھلسوا لینڈ فل سائٹس پر بھی کام جاری ہے۔ اگلے دو تین روز میں وہاں کا دورہ کریں گے۔اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کرنے کے بعد -وزیر اعلی اروند کجریوال نے ٹویٹ کرکے اس کی اطلاع دی۔ انہوں نے کہا، آج اوکھلا کوڑے کے ڈھیر کا دورہ کیا۔ مئی 2024 تک اسے صاف کرنے کا ہدف ہے لیکن ہم اس سال دسمبر تک اسے صاف کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیر اعلی کے دفتر نے ٹویٹ کر کے بتایا کہ وزیر اعلی اروند کجریوال نے آج اوکھلا گاربیج کا دورہ کیا اور کچرے کی پروسیسنگ کو سمجھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مئی 2024 تک اس پہاڑ کو صاف کرنے کا ہدف ہے تاہم ہم اس سال دسمبر تک اسے صاف کرنے کی کوشش کریں گے۔شہری ترقی کے وزیر کیلاش گہلوت نے ٹویٹ کیا، "وزیر اعلی اروند کجریوال، میئر شیلی اوبرائے اور ڈپٹی میئر آل محمّد اقبال کے ساتھ آج اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کیا۔ جلد ہی دہلی کے لوگوں کو کچرے کے پہاڑوں سے آزادی ملے گی۔ وزیر اعلیٰ اروند کجریوال کی رہنمائی میں ہم دہلی کو آلودگی سے پاک بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر ڈاکٹر۔شیلی اوبرائے نے ٹویٹ کیا’وزیر اعلی اروند کجریوال کے ساتھ اوکھلا لینڈ فل سائٹ کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے کچرے کی پروسیسنگ کے کام کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے ہم سے کہا ہے کہ اس میں تیزی لائیں، تاکہ ہم مقررہ ڈیڈ لائن یعنی مئی 2024 کے بجائے اس سال دسمبر تک سائٹ سے کچرا صاف کرنے کا کام مکمل کر سکیں‘۔سینیٹری لینڈ فل (SLF)کا رقبہ تقریباً 63ایکڑ ہے۔ 1996سے یہاں کچرا آرہا ہے۔ این جی ٹی کی ہدایات کے بعد 2019میں یہاں سے کھدائی (بائیو مائننگ) کے ذریعے کچرے کو ہٹانے کی پہل شروع کی گئی تھی۔ یکم مارچ 2023 تک یہاں سے تقریباً 25.56لاکھ میٹرک ٹن کچرا ہٹایا جا چکا ہے۔ اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے بائیوکان کنی اور بائیو ریمیڈیشن کا کام کرنے والی ایجنسی کو 30لاکھ میٹرک ٹن کچرے کو ٹھکانے لگانا ہے۔ 1 مارچ 2023ک یہاں سے 5.10لاکھ میٹرک ٹن کچرا ہٹا کر ٹھکانے لگایا جا چکا ہے۔ مئی 2024تک کوڑے کو مکمل طور پر صاف کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔ ایجنسی اوکھلا لینڈ فل سائٹ سے کچرے کو ختم کرے گی۔تین ماہ کا الگ ہدف دیا گیا ہے۔اوکھلا لینڈ فل سائٹ پر کچرے کو Inert، C&D اور RDF میں الگ کیا جاتا ہے۔ غیر فعال کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے، NHAI ہائی وے پروجیکٹ سائٹ، ECO پارک بدر پور کے قریب اپنی زمین پر شجرکاری کا کام کر رہا ہے۔ C&D فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے NHAI پروجیکٹ سائٹ پر کام جاری ہے۔ یہاں c اورڈی پلانٹ سی اینڈ ڈی کے فضلے کو ریت، ایگریگیٹس اور پتھر کی دھول سمیت دیگر مفید مصنوعات میں ری سائیکل کرنے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے۔ اسی طرح آر ڈی ایف فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے سیمنٹ پلانٹ میں اور فضلہ توانائی پلانٹ میں بھیجا جارہا ہے۔

Related posts

قرآن سے شغف رکھنے والا ہمیشہ سرخ رہتا ہے : مرزا ارشد بیگ

www.samajnews.in

گجرات:کیبل برج حادثے میں اب تک 141کی موت

www.samajnews.in

عمران خان کی گرفتاری سے جل اٹھا پاکستان

www.samajnews.in