نئی دہلی، سماج نیوز:جمعرات کو آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ میں سری لنکا نے انگلینڈ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے دی۔ انگلینڈ کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 33.2 اوورز میں 156 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ سری لنکا نے 25.4 اوورز میں دو وکٹوں پر 160 رنز بنا کر کامیابی حاصل کی۔انگلینڈ کی ٹیم پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 33.2 اوورز میں 156 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔ سری لنکا نے 25.4 اوورز میں دو وکٹوں پر 160 رنز بنا کر میچ کو ایک طرف کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ نسانکا نے 83 گیندوں پر سات چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے ناقابل شکست 77 رنز بنائے۔ سمارا وکراما نے 54 گیندوں پر 65 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں سات چوکے اور ایک چھکا شامل تھا۔ دونوں نے تیسری وکٹ کے لیے 137 رنز کی ناقابل شکست شراکت داری کی۔انگلینڈ کو اپنے جارحانہ انداز میں واپسی کی ضرورت تھی لیکن بلے بازوں کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی کے باعث ان کی ٹیم 33.2 اوورز میں آؤٹ ہو گئی۔ اس کے بلے بازوں کو ایک ایسی پچ پر جدوجہد کرتے ہوئے دیکھا گیا جس پر ناہموار اچھال تھا۔ بین اسٹوکس (73 گیندوں پر 43 رنز) کے علاوہ ان کا کوئی بھی بلے باز نہ بچ سکا۔ سری لنکا کی جانب سے لاہیرو کمارا سب سے کامیاب بولر رہے۔ انہوں نے 35 رنز کے عوض تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ اینجلو میتھیوز اور کاسن راجیتا نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔سری لنکائی گیندباز تعریف کے لائق ہیں کہ انھوں نے کبھی بھی انگلش بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا۔ لاہیرو کمارا نے 3 اہم کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور 7 اوورس میں 35 رن دیے۔ رواں عالمی کپ میں پہلی بار سری لنکائی ٹیم میں شامل کیے گئے تجربہ کار آل راؤنڈر اینجلو میتھیوز نے 5 اوورس میں محض 14 رن دے کر 2 وکٹ لیے۔ 2 وکٹ کسون رجیتھا کو بھی ملے جنھوں نے 7 اوورس میں 36 رن دیے۔ اسپن گیندباز مہیش تیکشنا کو ایک وکٹ ملا جنھوں نے 8.2 اوورس میں 21 رن خرچ کیے۔جب سری لنکا کی بلے بازی شروع ہوئی تو 2 وکٹ جلدی گرنے سے میچ دلچسپ ہونے کی امید بنی، لیکن کسل پریرا (4 رن) اور کسل مینڈس (11 رن) کے بعد انگلش گیندبازوں کو کوئی کامیابی نہیں ملی۔ سلامی بلے باز پتھوم نسانکا نے 83 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 77 رن اور سدیرا سماراوکرما نے 54 گیندوں پر ناٹ آؤٹ 65 رن بنا کر ٹیم کو 25.4 اوورس میں ہی ٹیم کو جیت دلا دی۔ یعنی سری لنکا کو 146 گیندیں رہتے ہوئے 8 وکٹ سے جیت حاصل ہو گئی۔ اس جیت کے ساتھ سری لنکائی ٹیم کو 5 میچ میں 4 پوائنٹس ہو گئے ہیں اور وہ پوائنٹس ٹیبل میں پاکستان سے اوپر پانچویں مقام پر پہنچ گئی ہے۔ یعنی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں ابھی وہ زندہ رکھے ہوئی ہے۔بہرحال، انگلش گیندبازوں کی بات کی جائے تو دفاع کے لیے رن بہت زیادہ نہیں تھے کہ ٹیم کو میچ میں فتح دلا پاتے، لیکن پھر بھی جس طرح کی گیندبازی ہوئی اس سے ٹیم مایوس ہوگی۔ کوئی بھی گیندباز ایسا نہیں رہا جس نے فی اوور 5 سے کم رَن ریٹ خرچ کیے۔ یعنی کوئی بھی کفایتی ثابت نہیں ہوا۔ کرس ووکس نے 6 اوورس میں 30 رن، ڈیوڈ ولی نے 5 اوورس میں 30 رن، مارک ووڈ نے 4 اوورس میں 23 رن، لیونگسٹون نے 3 اوورس میں 17 رن، معین علی نے 3 اوورس میں 21 رن اور عادل رشید نے 4.4 اوورس میں 39 رن دیے۔ ڈیوڈ ولی واحد گیندباز رہے جنھوں نے 2 وکٹ حاصل کیے۔