نئی دہلی، سماج نیوز: ایشیاء کپ کے انعقاد کو لے کر شروع سے ہی چہ مے گوئیاں شروع ہوگئی تھیں، کہ کیا پاکستان میں اس کا انعقاد ہوپائے گا یا نہیں۔ لیکن اب یہ بات بالکل صاف ہوتی جارہی ہے کہ پاکستان میں ایشیاء کپ کا انعقاد ہونا ممکن نہیں ہے۔ ایشیا کپ کے انعقاد کے حوالے سے پاکستان کرکٹ بورڈ اب تک صاف لفظوں میں کچھ نہیں کہہ رہاہے۔ گزشتہ سال بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کے سیکرٹری جئے شاہ نے واضح کردیا تھا کہ ٹیم انڈیا پاکستان جا کر ایشیاء کپ میں شرکت نہیں کرے گی۔ ہفتہ کو بحرین میں ہونے والی میٹنگ میں اس سال منعقد ہونے والے ٹورنامنٹ کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔ میٹنگ میں کئی اہم باتوں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کچھ خاص باتیں منظر عام پر آئیں۔ ذرائع نے کہا’’ ایشیا کے انعقاد کو لیکر یا پھر اسے شفٹ کئے جانے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اسے آئندہ اجلاس تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ جب اگلی میٹنگ ہوگی تو اس پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ میٹنگ رواں سال مارچ میں متوقع ہے‘۔پی ٹی آئی کے مطابق ایشیا کپ کا انعقاد پاکستان میں نہیں ہوگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مارچ میں ہونے والی اگلی میٹنگ میں ہی نئے مقام کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ویسے بھی بی سی سی آئی کا پاکستان نہ جانے اور نہ کھیلنے کا فیصلہ تبدیل ہونے والا نہیں ہے۔ ایسی صورتحال میں پاکستان کو ایشیا کپ کے انعقاد پر اپنی ضد کو ترک کرنا ہوگا۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ ٹورنامنٹ یو اے ای میں کرائی جا سکتی ہے۔ ایشیا کپ کی میزبانی پاکستان کے پاس رہے گی لیکن اسے کسی اور جگہ کرایا جائے گا۔ سال 2021 میں کورونا کی وجہ سے ہندوستان کی میزبانی میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ کو آئی سی سی نے یو اے ای میں منعقد کرنے کی منظوری دے دی تھی۔اس میٹنگ میں ایشیا کپ کے مقام کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم افغانستان کرکٹ کو دیے جانے والے سالانہ بجٹ پر اہم معاہدہ طے پایا۔ بورڈ کے بجٹ میں 6 فیصد اضافے پر اتفاق کیا گیا۔ اسے 9 فیصد سے بڑھا کر 15 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اجلاس میں شریک تمام عہدیداروں نے افغانستان میں خواتین کرکٹ کی ترقی پر زیادہ توجہ دینے کی بات کہی۔