نئی دہلی، سماج نیوز: بجٹ 2023 پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے مجلس مشاورت کے صدر نوید حامد نے فائننس منسٹر نرملا سیتا رمن کی تقریر کو روایتی بیان بازی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے بی جے پی نے وزیر اعظم نریندر مودی جی کے نعرے ’’سب کا ساتھ ‘ سب کا وکاس اور سب کا وشواس‘‘ کو پوری طرح کھوکھلا ثابت کرنے کا تہیہ کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں جس طرح پری میٹیریکولیشن اسکالر شپ کو بند کیا گیا ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی گئی ہے کہ پہلی سے آٹھویں کلاس تک کے بچے چونکہ رائٹ ٹو ایجوکیشن سسٹم سے جڑا ہوا ہے اس لئے اس بجٹ کو کم کیا جا رہا ہے ۔اس لئے بلا جواز ہے کہ مسلم اکثریتی علاقوں میں سرکاری اسکول ہی کہاں ہوتے ہیںاور ہمارے سروے کے مطابق مسلم علاقوں کے اسی فیصد بچے پرائیویٹ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، لہٰذا ان میں ڈراپ آؤٹ کا فیصد بڑے پیمانے پر بڑھیگا ۔مدرسہ ایجوکیشن سسٹم کے بجٹ کو بھی 160کروڑ سے گھٹا کر 10 کروڑ کر دیا گیا ہے ۔یہ بھی ایسا قدم ہے جسے مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہی قرار دیا جاسکتا ہے اور سیدھے سیدھے مسلمان بچوں کو تعلیمی شاہراہ سے دور کر دینے کی ایک سازش کے سوا اور کچھ نہیں ۔انہوں نے بجٹ 2023 کو نہایت کھوکھلا بجٹ قرار دیا ۔
previous post