Samaj News

فٹبال کنگ پیلے کا 82سال کی عمر میں انتقال

برازیلیا: برازیل کے آئیکون فٹ بالر، تین بار ورلڈ کپ جیتنے والے ، فٹبال کی تاریخ کے اب تک کے عظیم ترین اور دنیا کے مقبول ترین کھیل کے’ماسٹر مائنڈ‘سمجھے جانے والے پیلے 82سال کی عمر میں انتقال کر گئے ۔ڈان میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ان کی بیٹی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے ایک پیغام میں لکھا کہ ’ہم جو کچھ بھی ہیں وہ آپ کی بدولت ہیں، ہم آپ سے بے انتہا پیار کرتے ہیں، ابدی راحت میں رہیں‘۔انہیں 1999میں عالمی اولمپک کمیٹی کی جانب سے صدی کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا تھا، پیلے دنیا کی تاریخ کے واحد فٹبالر ہیں جنہوں نے 1958، 1962اور 1970کے 3ورلڈ کپ جیتے ۔او ری (دی کنگ) کے نام سے مشہور کھلاڑی نے 1977میں ریٹائر ہونے سے قبل اپنے شاندار افسانوی کیریئر میں ایک ہزار سے زیادہ گول کیے۔

ان کی صحت تیزی سے گر رہی تھی، وہ گردے کے مسائل اور بڑی آنت کے کینسر میں مبتلا تھے، کیموتھراپی کے بعد ستمبر 2021میں ان کی آنت کی سرجری ہوئی۔23اکتوبر 1940برازیل کے جنوب مشرقی شہر تریس کاراکوس میں پیدا ہونے والے پیلے کا اصل نام ایڈسن ارانتیس ڈو نیسکیمینٹو تھا پیلے اپنے غریب خاندان کی کفالت کیلئے سڑکوں پر مونگ پھلی بیچتے ہوئے بڑے ہوئے ۔ان کے والدین نے ان کا نام مشہور امریکی موجد تھامس ایڈیسن کے نام پر رکھا۔تاہم جلد ہی ان کا نام پیلے پڑ گیا، ان کا یہ نام پڑنے کی وجہ واسکو ڈی ساؤ لورینکو جہاں ان کے والد فٹ بال کھیلا کرتے تھے اس کے ایک گول کیپر بائل کا نام غلط لینے کی وجہ سے پڑا۔پیلے نے اپنے کھیل کے ذریعے 15سال کی عمر میں دنیا کو حیران کردیا جب انہوں نے سینٹوس کے ساتھ بطور پیشہ ور فٹ بال کھیلنا شروع کیا، انہوں نے کلب کو کئی ٹائٹل جتوائے جن میں 1962میں بینفیکا اور 1963میں اے سی میلان کے خلاف بیک ٹو بیک انٹرکانٹینینٹل کپ بھی شامل تھے ۔وہ کھیل کے دوران اپنی ذہانت کی وجہ سے مشہور تھے ، انہیں برازیل میں مشہور ’سامبا فٹ بال‘ کھیل میں اپنی شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے پر’قومی خزانہ‘ قرار دیا گیا، انہوں نے سینٹوس (74-1956)،برازیل کی قومی ٹیم اور نیویارک کاسموس(77-1975) کے لیے ایک ہزار 363میچوں میں ایک ہزار 281گول اسکور کیے ۔وہ پہلے عالمی فٹ بال اسٹار تھے جنہوں نے اس کھیل کو بڑے تجارتی پاور ہاؤس میں تبدیل کرنے میں اہم اور نمایاں کردار ادا کیا۔پیلے ، میکسیکو میں ہونے والے 1970 کے ورلڈ کپ میں شہرت اور عظمت کی بلندی پر پہنچے جہاں انہوں نے اس ٹیم میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا جسے اب تک تاریخ کی سب سے بہترین ٹیم سمجھا جاتا ہے ۔اپنی بیماری کے باعث پیلے پبلک مقامات پر بہت کم نظر آتے تھے ، وہ اکثر واکر یا وہیل چیئر استعمال کرتے تھے۔پیشاب کے انفیکشن کی وجہ سے انہیں کئی بار اسپتال میں داخل کرایا گیا، 2021اور 2022میں بڑی آنت کے کینسر کی وجہ سے زیر علاج رہے لیکن انہوں نے اپنی صحت کے مسائل کو اپنی بہترین حس مزاح پر غالب نہیں آنے دیا۔انہوں نے ستمبر 2021میں بڑی آنت کے کینسر کی سرجری کے بعد انسٹاگرام پر پوسٹ کیا کہ میں اپنے چہرے پر مسکراہٹ کے ساتھ اس میچ کو کھیلوں گا۔وہ 2020میں دل کا دورہ پڑنے سے اپنے دیرینہ دوست اور حریف میراڈونا کی 60سال کی عمر میں موت سے سخت مایوس اور متاثرہ ہوئے ۔ان کے انتقال پر انہوں نے لکھا دنیا نے ایک لیجنڈ کھو دیا، مجھے امید ہے ایک دن ہم آسمان پر ایک ساتھ فٹ بال کھیلیں گے ۔

Related posts

آل نیپال مسابقہ قرآ ن کریم میں فائزین کو علمائے کرام کی مبارکباد

www.samajnews.in

فیفا ورلڈ کپ 2022ارجنٹینا کے نام، میسی ورلڈ چمپئن

www.samajnews.in

شری رام سینا لیڈر ’ہیٹ اسپیچ کیس‘ میں قصوروار

www.samajnews.in