نئی دہلی، سماج نیوز: ٹوئٹر کے مالک ایلون مسک نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو (سی ای او) کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے جیسے ہی انہیں ’’کوئی اپنے عہدے کے لیے کافی احمق‘‘ پایا۔مسک نے منگل کو ٹویٹ کیا’’میں جیسے ہی اس عہدے پر کام کرنے کے قابل کوئی احمق پاتا ہوں، میں بطور سی ای او استعفیٰ دے دوں گا‘‘۔ اس کے بعد میں صرف سافٹ ویئر اور سرور ٹیم چلاؤں گا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ مسک (51) نے اتوار کو ایک ‘پول میں ٹوئٹر پر لوگوں سے پوچھا تھا کہ کیا انہیں ٹوئٹر کے سربراہ کا عہدہ چھوڑنا چاہیے یا نہیں۔ اس ‘سروے پر 1.7کروڑ ووٹ پڑے تھے، جن میں سے تقریباً 57.5 فیصد لوگوں نے ‘ہاں کا انتخاب کیا تھا، جبکہ 42.5فیصد نے ‘نہیں کا انتخاب کیا تھا۔مسک نے اتوار کو ٹوئٹ کیا’’میں ‘پول کے نتائج کی پیروی کروں گا۔ درحقیقت ٹوئٹر کو 44 بلین امریکی ڈالر میں خریدنے کے بعد ایلون مسک نے اکتوبر کے آخر میں ہندوستانی نژاد پراگ اگروال کو سی ای او کے عہدے سے ہٹا دیا۔ اس کے بعد وہ خود سی ای او بن گئے۔اس کے بعد ٹوئٹر کے ہزاروں ملازمین کو فارغ کر دیا گیا اور سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سمیت کئی متنازعہ شخصیات اور اداروں کے اکاؤنٹس سے پابندی ہٹا لی گئی۔ مسک نے پہلے کہا تھا کہ وہ زیادہ دیر تک ٹوئٹر کے سی ای او کے طور پر کام نہیں کرنا چاہتے۔ مسک اس وقت ٹیسلا انکارپوریشن، اسپیس ایکس، دی بورنگ کمپنی، نیورالنک اور مسک فاؤنڈیشن کے سی ای او ہیں۔ ایسے میں انہیں اس بات پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ دوسری کمپنیوں کو نظر انداز کر رہے ہیں۔ حال ہی میں مسک کئی صحافیوں کے اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کے ساتھ ساتھ ایک ہینڈل کے لیے خبروں میں تھے جس نے ان کے نجی جیٹ کی نقل و حرکت کے بارے میں عوامی ڈومین کی معلومات کو بغیر کسی انتساب کے دوبارہ پوسٹ کیا تھا۔