کمزور،مظلوم اور لا چاروں کی مدد افضل ترین عبادت: سینئر ایڈوکیٹ محمد علی
سہارنپور ،سماج نیوز: (احمد رضا) اسلام دنگا فساد اور تکبر جیسے گھنونے عمل کے ازل سے ہی سخت خلاف ہے اسلامک ایجوکیشن امن سلامتی اور نرم دلی کا شاندار مجموعہ ہے لوگ اسلام کے خلاف آواز بلند کرتے رہتے ہیں انکو سہی معنوں میں اسلامک ایجوکیشن کی جانکاری ہی نہیں سچ کہیں تو یہ باتیں جگ ظاہر ہیں کہ اسلام عدل وانصاف اور مساوات کا مظہر ہے۔ حالات حاضرہ پر کل دیر شام پریس کو جاری کئے گئے ایک اہم بیان میں سینئر ایڈوکیٹ محمد علی انصاری نے کہا ہے کہ جبر اور فرعونیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے کچھ افراد کے ذریعہ جیسے بابری مسجد کو شہید کر دیا گیا تھا ویسا ہی کھیل شاطر اور اسلام دشمن افراد پچھلے کچھ سالوں سے کھیل رہے ہیں یہ عمل مسلم مخالفین کا مسلم آبادی کو تباہ برباد کر نے اور اپنی نفرت کی آگ کو بجھانے کا ذریعہ ہے ، ملک کا 35 کروڑ مسلمان آج تیس سال بعد بھی بابر ی مسجد کا غم اور بابری مسجد کی شہادت کو بھول نہی پایا ہے ایڈوکیٹ محمد علی نے کہا کہ آج کل حالات اس قدر بد سے بد ہوگئے ہیں کہ اب اس ملک میں یوم سیاہ منانے اور مسجد کی شہادت کا سوگ منانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی بات ہندو شدت پسند گروپ کے ذریعہ کہی جارہی جو ظلم، جبر اور بربریت کی بد ترین مثال ہے ۔ سینئر ایڈوکیٹ محمد علی نے صاف صاف کہا کہ آج کل اپنے ہی ملک میں آئین کے مطابق بند کمرے میں یوم افسوس منانے پر کارروائی کی کوشش کی جارہی تھی۔جبکہ دوسری طرف مسلسل مسلم آبادی کے افراد کو اپنی نفرت اور حسد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے سبھی سیاسی جماعتوں کے رہنما ایسے نازک حالات میں بھی مسلم طبقہ کی رسوائی پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں جو شرمناک پہلو ہے ملک پر سبھی کا حق ہے کسی ایک کی حکومتِ وقت کی دین ہے مگر دیگر اقوامِ کو کچل کر یا دباکر حکومت کا خواب دیکھنے والے غفلت کا شکار ہیں مسلم طبقہ ایک خدا اور رسول اکرم کا پیروکار ہیں غلامی کی زندگی بسر کرنے کے لئے ہندوستان میں پیدا نہیں ہوا ہے یہ ملک ہم سبھی نے اپنے خون سے تعمیر کیا ہے!آپکو بتاتے چلیں کہ ملک میں 2014 لوک سبھا انتخابات کے بعد سے آج تک کنور دانش علی جیسے ہزاروں مظلوم مسلمان اللہ تعالیٰ کے انصاف کے منتظر ہیں سچ ہے کہ قدرت کا فیصلہ جلد ہی آئیگا قدرت کا فیصلہ ایک سبق آموز لمحہ ہوتا ہے یہی بڑی کامیابی ہے کہ ملک کے 35 کروڑ مسلم افراد نے اللہ کے حکم کی پاسداری رکھتے ہوئے آج بھی صبر کا دامن نہی چھوڑا اسلئے لازم ہے کہ قدرت کا فیصلہ جلد آنے والا ہے جس قدر تباہی مسلم آبادی کی ان ساڑھے نو سالوں میں ہوئی اتنی گزرے ہوئے 75 سالوں میں نہی ہوئی یہ بڑا دردناک المیہ ہے خدا مظلوم کی حمایت میں ضرور اپنا فیصلہ صادر فرمائیگا، واضع رہے کہ دو روز جو کچھ بھی بھاجپا کی زیر نگرانی تعمیر کرائی گئی نئی لوک سبھا میں بھاجپا ممبر کے ذریعہ سر عام مسلم ممبر کے خلاف دردناک اور شرمناک واقعہ انجام دیا گیا اس شرمناک اور ذلیل حرکت کو مسلم آبادی کبھی معاف نہیں کرے گی کیونکہ یہ عمل اعلانیہ پوری مسلم آبادی کو ذلیل اور خوار کرنے کے لئے کیا گیا ہے سینئر ایڈوکیٹ محمد علی نے کچھ عرصہ پہلے بھی اپنے ایک مراسلہ میں بھاجپا ممبر لوک سبھا بھدوڑی کے عمل کی ذبردست مزمت کرتے ہوئے کہا تھا ک بھری لوک سبھا میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر ممبر لوک سبھا رمیش بدھوڑی نے مسلم لوک سبھا کے قابل احترام ممبر کنوردانش علی کیلئے سب کے سامنے بیحد شرمناک اور قابل اعتراض تبصرہ کرتے ہوئے پوری مسلم آبادی کو ذلیل و خوار کرنے کا نا قابل معافی کام کیا ہے جو سنگین جرم کی فہرست میں آتا اس طرح کے حملہ مسلم طبقہ کے افراد پر لگاتار ہوتے رہتے ہیں ا س حرکتِ سے اب آپ خد نتیجہ نکالیں کہ اس جمہوری اور آئینی بالادستی والے ملک میں 35 کروڑ مسلم افراد کے ساتھ یہ کیسا سلوک کیوں اور کس لئے کیا جا رہا ہے۔