ایڈیلیڈ:ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان ٹی-20 عالمی کپ کا دوسرا سیمی فائنل میچ کھیلا گیا۔ امید کی جا رہی تھی کہ مقابلہ دلچسپ ہوگا، لیکن انگلینڈ نے اسے یکطرفہ ثابت کرتے ہوئے 10 وکٹ سے فتح حاصل کر لی۔ ہندوستان کی اس شکست سے کروڑوں ہندوستانیوں کا دل ٹوٹ گیا۔ دل ٹوٹنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ 2007 کے بعد ٹی-20 عالمی کپ جیتنے کا خواب ایک بار پھر ادھورا رہ گیا، اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ اب فائنل میں پاکستان کے ساتھ ہندوستان کا مقابلہ نہیں ہو پائے گا۔ ٹی-20 عالمی کپ 2022 میں ہندوستان کا سفر ختم ہو گیا ہے۔ انگلینڈ کے ہاتھوں شرمناک ہار ملی اور ورلڈ کپ کے فائنل میں پہنچنے کا خواب چکنا چور ہوگیا۔ انگلینڈ نے دوسرے سیمی فائنل میں انڈیا کو بری طرح شکست دی ہے۔ ٹیم انڈیا کی بولنگ یونٹ ایلکس ہیلز اور جوس بٹلر کے سامنے دم توڑ گئی اور ہندوستان کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
ایلکس ہیلز اور جوس بٹلر کی نصف سنچروں کی بدولت بھارت کو 10وکٹ سے دی شکست، پاکستان کیساتھ 13نومبر کو ہوگا فائنل مقابلہ
اس میچ میں ہندوستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 168 رنز بنائے تھے، انگلینڈ نے اس ہدف کو بغیر کوئی وکٹ کھوئے اور 24 گیندیں باقی رہتے ہوئے آسانی سے حاصل کر لیا۔ سلامی بلے بازوں کپتان جوس بٹلر نے 46 گیندوں میں 80 اور ایلکس ہیلز 47 گیندں میں 86 رن بنائے۔ اب میلبرن کرکٹ گراؤنٹ پر فائنل میں انگلینڈ کا مقابلہ پاکستان سے ہوگا۔ پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کو شکست دے کر فائنل میں پہنچی ہے۔
ہماری گیند بازی مایوس کن رہی: روہت
ہندوستان کے کپتان روہت شرما نے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں 10وکٹوں کی شرمناک شکست کے بعد کہا کہ ہندوستانی گیند بازی کا معیار بہت مایوس کن رہا۔روہت نے کہا’آج کا دن بہت مایوس کن تھا۔ ہم نے اس اسکور تک پہنچنے کے لیے آخر میں اچھی بلے بازی کی۔ ہماری گیندبازی کا معیار مایوس کن تھا، ہم توقعات پر پورے نہیں اتر سکے‘۔انہوں نے کہا کہ ’یہ ناک آؤٹ میچوں میں دباؤ کو سنبھالنے کی صلاحیت پر منحصر کرتا ہے ۔ ان تمام کھلاڑیوں نے اس بات کو سمجھنے کے لیے کافی میچ کھیلے ہیں۔ آئی پی ایل کے میچ بھی دباؤ میں کھیلے گئے ہیں، اس لیے یہ پرسکون رہنے پر منحصر ہے ۔ ہم نے شروع میں کچھ غلطیاں کیں لیکن اس کا کریڈٹ انگلینڈ کے اوپنرز کو دینا ہوگا‘۔ انہوں نے بہت اچھا کھیلا۔ ہم جانتے تھے کہ وکٹ کے دائیں اور بائیں جانب رن بنانا آسان تھا۔ہندوستانی کپتان نے کہا کہ ہم آج اپنے منصوبوں پر عمل نہیں کر سکے اور جب آپ ایسا نہیں کرتے تو آپ مشکل میں پڑ جاتے ہیں۔ہندوستان کی شکست کے بعد فلم اور انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں بھی مایوسی کا عالم دیکھنے کو مل رہا ہے۔
ہار کے وجوہات
ایک بار پھر روہت شرما اور کے ایل راہل کی اوپننگ جوڑی ٹیم انڈیا کو اچھی شروعات نہیں دلا سکی۔ ٹیم کی پہلی وکٹ صرف 9 رنز پر گر گئی، جس کی وجہ سے پاور پلے کے پہلے 6 اوورز میں ہندوستانی بلے باز تیز رفتاری رنز نہیں بنا سکے۔ 6 اوورز کے بعد اسکور ایک وکٹ پر صرف 38 رنز تھا۔
روہت اور راہل میچ میں بڑا سکور نہیں کر سکے۔ راہل نے 5 گیندوں پر 5 اور روہت نے 28 گیندوں پر 27 رنز بنائے۔ راہل بڑی ٹیموں کے خلاف اچھا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہے۔ انہوں نے پاکستان کے خلاف 4 اور جنوبی افریقہ کے خلاف 9 رنز بنائے تھے۔ وہیں روہت شرما پاکستان کے خلاف صرف 4 اور جنوبی افریقہ کے خلاف 15 رنز بنا سکے تھے ۔ سوریہ کمار یادو بھی سیمی فائنل میں 10 گیندوں پر صرف 14 رنز ہی بنا سکے۔
انگلینڈ کے اسپنرز نے ہندوستانی بلے بازوں کو میچ میں آزادی سے کھیلنے نہیں دیا۔ لیگ اسپنر عادل رشید نے 4 اوورز میں صرف 20 رنز دئے اور سوریہ کمار یادو کی بڑی وکٹ بھی حاصل کی۔ ساتھ ہی لیام لیونگسٹن نے بھی 3 اوورز میں 21 رنز دئے۔
پاور پلے میں ہندوستان کے گیند باز پوری طرح ناکام رہے۔ 6 اوورز کے بعد انگلینڈ کا اسکور بغیر کسی وکٹ کے 63 رنز تھا۔ بھونیشور کمار، ارشدیپ سنگھ، محمد سمیع اور اکشر پٹیل نے رنز لٹائے، جس کی وجہ سے ٹیم کبھی میچ واپسی ہی نہیں کرسکی ۔
جوس بٹلر اور ایلکس ہیلس نے پہلی وکٹ کیلئے ناٹ آوٹ 170 رنز جوڑ کر ٹیم کی جیت کو یقینی بنادیا۔ یہ دونوں بلے بازوں کی ورلڈ کپ میں دوسری نصف سنچری ہے۔ بٹلر 49 گیندوں پر 80 اور ہیلس 47 گیندوں پر 86 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔